Women Don’t Have Right To Cast Vote خوا تین ووٹ ڈا لنے کے حق سے محرو م
پاکستان میں الیکشن کی آمد آمد ہے۔۔۔جہاں سیاسی جماعتیں سالوں پرانے دعوں کو قلعی کر کے پھر سے نیا کرنے کے بعدمیدان عمل میں اُتر آئیں ہیں وہیں یہ معاملہ بھی سر اُٹھا رہا ہے کہ جن علاقوں میںخواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا جاتا ہے وہاں کس قسم کی حکمت عملی اختیار کی جائے ۔خیبر پختونخوا سمیت کئی قبائلی علاقوں میں خواتین کو اُنکے گھر کے مردوں کی جانب سے یہ اجازت نہیں دی جاتی کہ وہ پولنگ بوتھ میں جا کر اپنا ووٹ کاسٹ کر سکیںیہی وجہ ہے کہ اِن علاقوں میں خواتین ووٹرز کی رجسٹریشن مردوں کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔۔جبکہ یہاں کے مردوں کا سوچنا ہے کہ وہ ہی اپنے خاندان کی خواتین کے نمائندہ ہیں اور اگر اُنکے گھر کی خواتین ووٹ ڈالیں گی تو بھی صرف اُسی امیدوار کو جسے وہ چاہیں گے۔۔۔
اس سلسلے میں ہم نے خیبر پختونخوا اسمبلی کی رکن زرقا بی بی سے دریافت کیا کہ ملک کے کچھ علاقوں میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے کیوں روکا جاتا ہے تو انھوں نے وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا:
پچھلے کچھ سالوں میں ملکی سیاست میں خواتین کی شمولیت کا بھر پور رجحان دیکھنے میں آیا ہے دیگر شعبہ جات کی طرح قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر بھی خواتین امیدوار منتخب ہو کر مثبت خدمات انجام دے رہی ہیںدوسری جانب خواتین کو اُنکے قانونی حق سے محروم رکھا جاتا ہے جبکہ اپنے ووٹ کے ذریعے اہل امیدوارو ں کو حکومت میں آنے کا موقع دینا مرد و خواتین دونوں کا حق ہے:
کہا جا رہا ہے کہ حالیہ ضمنی انتخابات میں مردان اور میانوالی میں خواتین ووٹر زکے حوالے سے سیٹلمنٹ کی گئی تھی جبکہ خواتین ووٹرز کو اُنکے حق سے محروم رکھنے کی بھی کوشش کی گئی، رکن خیبر پختونخوا اسمبلی زرقا بی بی کا کہنا ہے ایسا ہونا ممکنات میں شامل ہے:
زرقا بی بی کا ماننا ہے کہ اس صورتحال کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئیے اوراگر اس معاملے میں الیکشن کمیشن کی جانب سے عملی طریقہ کار وضع کیا جائے تو مثبت نتائج دیکھنے میں آسکتے ہیں:
خیبر پختونخوا سمیت دیگرپشتو اورقبائلی علاقوں میں ایک طبقہ ایسا ہے جہاںخواتین اعلیٰ تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد سیاسی لیڈر اور منسٹر کی حیثیت سے اپنا لوہا منوا رہی ہیں اور دوسری جانب ایک طبقہ وہ ہے جسے بنیادی ضروریات زندگی بھی حاصل نہیں ، یہ بھی دیکھنے میں آیا کہ بیشتر خواتین کے شناختی کارڈ تک نہیں بنے ہوئے جس کی وجہ سے ان خواتین کے ووٹ ضائع ہو جاتے ہیں:
پاکستان کی آبادی کا نصف حصہ ہونے کی حیثیت سے ہر شعبہ ہائے زندگی میں خواتین کی شمولیت بے حد ضروری ہے جبکہ ووٹ ڈالنا تو ہر شہری کا حق ہے،اس حوالے سے لوگوں کی عمومی سوچ میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے ،دوسری جانب اگر الیکشن کمیشن اور متعلقہ اداروں کی جانب سے مثبت حکمت عملی اختیار کی جائے تو بھی صورتحال میں واضح تبدیلی دیکھنے میں آسکتی ہے۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply