Written by prs.adminSeptember 7, 2012
(South Koreans swim to disputed Dokdo islands in anti-Japan protest)جنوبی کورین عوام کا جاپان کیخلاف انوکھا احتجاج
Asia Calling | ایشیا کالنگ . International Article
جاپان اور جنوبی کوریا کے درمیان چند جزائر کی ملکیت پر تنازعہ طویل عرصے سے جاری ہے۔ اس سلسلے میں جنوبی کوریا کا ایک گروپ سمندر میں 230 کلومیٹر تیر کر Dokdo تک جاکر احتجاج ریکارڈ کروا رہا ہے۔
Dokdo ہمارا علاقہ ہے، یہ نعرے جنوبی کورین افراد لگارہے ہیں، یہ لوگ تیراکی کے لباس میں سمندر کے کنارے کھڑے ہیں۔ ان لوگوں کی قیادت معروف کورین گلوکار Kim Jang-hoon کررہے ہیں، یہ لوگ 230 کلومیٹر تیر کر Dokdo جزائر پہنچنے کیلئے تیار ہیں۔
(male) Kim Hang ” Dokdo ہمارا جزیرہ ہے، وہ جنوبی کوریا سے تعلق رکھتا ہے۔ہم وہاں تک تیر کر جائیں گے تاکہ Dokdo خود کو تنہا نہ سمجھے”۔
یہ جزائر الگ تھلگ اور آبادی سے خالی ہونے کے ساتھ ساتھ آتش فشانی سلسلے کے باعث بھی شہرت رکھتے ہیں۔اس آتش فشاں کے باعث یہاں مچھلیوں کی آبادی بہت زیادہ ہے اور سمندری سطح پر قدرتی گیس کے وسیع ذخائر موجود ہے۔ Dokdo میں صرف دو افراد ہی رہتے ہیں، جو ایک بزرگ ماہی گیر اور ان کی اہلیہ ہے، تاہم اب جنوبی کوریا یہاں کوسٹ گارڈز کی بیس قائم کرنے پر غور کررہا ہے۔گزشتہ دنوں جنوبی کورین صدر Lee Myung-bak نے یہاں دورہ کیا، جس کے بعد یہاں کی بنجر چٹانیں عالمی توجہ کا مرکز بن گئیں۔ یہ کسی بھی جنوبی کورین رہنماءکا اس جگہ کا پہلا دورہ تھا، کیونکہ جاپان بھی ان جزائر کی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے، بلکہ ٹوکیو میں تو ان جزائر کو Takeshima کا نام دیا گیا ہے۔تاہم جنوبی کوریا اس معاملے پر عالمی عدالت سے رجوع کرنے والا ہے۔ Koichiro Gemba جنوبی کورین عہدیدار ہیں۔
(male) Koichiro Gemba “ہم اس معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانا چاہتے ہیں۔ ہم اس تنازعے کا پرامن حل چاہتے ہیں”۔
مگر جنوبی کورین صدر کے دورہ Dokdo سے اس تنازعے میں تشدد کا رنگ بھی شامل ہوگیا ہے۔ جاپانی شہر Hiroshima میں جنوبی کورین قونصل خانے کی عمارت پر پتھراﺅ ہوا،جبکہ لندن اولمپکس کے دوران بھی یہ جھگڑا اس وقت توجہ کا مرکز بنا، جب جنوبی کورین فٹبالر Park Jong-woo نے کانسی کا میڈل جیتنے کے بعد ایک بینر اٹھا کر جشن منایا جس میں لکھا تھا کہ Dokdo ہمارا جزیرہ ہے۔یہ اقدام اولمپک منشور کی خلاف ورزی تھا، کیونکہ ایتھلیٹس کو کسی قسم کے سیاسی بیانات دینے کی اجازت نہیں ہوتی، یہی وجہ ہے کہ Park Jong-woo کو میڈل کے بغیر خالی ہاتھ واپس جانا پڑا۔اب واپس وہاں چلتے ہیں جہاں لوگ Dokdo کی طرف احتجاجی سوئمنگ کیلئے تیار کھڑے ہیں۔
یہ لوگ اس وقت Dokdo پہنچے جب جنوبی کوریا کا یوم آزادی منایا جارہا تھا، جو کہ جنوبی کوریا نے جاپان سے ہی حاصل کی تھی۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply