Written by prs.adminJuly 19, 2012
(Philippines Mining Policy Fails Communities)فلپائن میںکان کنی سے متعلق پالیسی ناکام
Asia Calling | ایشیا کالنگ . Business Article
کان کنی فلپائن کی متنازعہ ترین صنعتوں میں سے ایک ہے، طویل انتظار کے بعد ملک میںکان کنی کی نئی پالیسی پیش کر دی گئی ہے۔وزیر اعظم بینیگو ایکوینوbenigo aquino نے اس حوالے سے نو جولائی کو ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا۔حکومت کا کہنا ہے کہ اس حکم نامے کا مقصد کان کنی کی صنعتوں، حکومت اور ماہر ماحولیات کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔لیکن ماہر ماحولیات اورمقامی آبادیاںاس سے خوش نہیں ہیں۔
لیو جیزارینو(leo jazareno)ماحولیات اور قدرتی وسائل کے mines or geo sciences کے شعبے میں ڈائریکٹر ہیں۔
(male) Leo “کان کنی کے نئے قانون میںدو اہم باعث تشویش معاملات پر توجہ دی گئی ہے”۔
وہ مزید بتارہے ہیں۔
(male) Leo “ایک تو یہ کہ کان کنی کی صنعت میں حکومتی شیئرز بڑھایا جائے اور حکومت و کان کن برادریوں کو حاصل ہونیوالے فوائد میں اضافہ کیا جائے۔ دوسرا ماحولیاتی معیارکو بہتر بنایا جائے تاکہ کان کنی سے متعلق معاشرتی مسائل،غلط فہمیاں اور شکایات دور کی جاسکیں، تو بنیادی طور پر یہ معاشی اور ماحولیاتی عوامل کا احاطہ کرنے والی پالیسی ہے”۔
انکا کہنا ہے کہ نیا قانون جسے EO بھی کہا جاتا ہے ،مقامی حکومتوں کو ماحول دوست کان کنی کو یقینی بنانے کیلیے رہنمائی فراہم کرے گا۔اس وقت لاکھوں فلپائنی شہریوں کا روزگار کان کنی کی صنعت سے وابستہ ہے، اور ملک بھر میں تیس کے لگ بھگ کان کن کمپنیاں کام کررہی ہیں۔اس صنعت سے فلپائن برآمدات کی سالانہ آمدنی کا چھ فیصد وصول کرتا ہے۔فلپائن میں پہلے ہی کان کنی سے متعلق1995 کا ایکٹ موجود ہے۔جو ماہرین ماحولیات اور قبائلی آبادیوںکا مخالف ہے۔Leo Jazarenoکا کہنا ہے کہ نئے قانون کے ذریعے براہ راست کان کنی کی پالیسیوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ضرورت ہے، یہ چیز سابقہ ایکٹ میں موجود نہیں۔انکے مطابق کانوں کے ارگرد موجود تنازعات کو بھی حل کیا جانا چاہئے۔
(male) Leo “سب کو ہی معلوم ہے کہ کان کنی کی صنعت بنیادی طور پر متنازعہ ہی ہوتی ہے، اس میں متعدد اسٹیک ہولڈرز یا حصہ دار شامل ہوتے ہیں، جو مختلف مقاصد کی وکالت کرتے ہیں۔ تو اس مسئلے کے مرکز تک پہنچنا حکومت کیلئے آسان نہیں، تاہم حکومت یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ پالیسی کی سمت یعنی سرمایہ کاری کا حصول بالکل درست ہے۔حکومت اس چیز کو سرمایہ کاروں کیلئے قابل پیشگوئی اور واضح بنانا چاہتی ہے کہ ملک میں مستحکم حکومت موجود ہے اور وہ کان کنی کے ایگزیکٹو حکم نامے کا دفاع کرنے کیلئے تیار ہے”۔
بظاہر یہ حکم نامہ کان کنی کیلئے مختص مقامات میں ماحولیاتی صورتحال کو تحفظ دینے کے حق میں ہے۔لیکن ماحولیاتی کارکنFather Gariguez کا کہنا ہے کہ یہ ماحولیات کے تحفظ کیلیے بالکل نہیںہے۔انکامزید کہنا ہے کہ اس حکم نامے کا بنیادی مقصد کان کنی کی صنعت سے حاصل ہونیوالے حکومتی آمدن کو بڑھانا ہے۔ان کے بقول اسکا مطلب ہے کہ کان کنی سے عام لوگ جیسے ماہی گیروں، کاشتکاروں اور قبائلی برادریوں کو حاصل حقوق کو یکسر نظر انداز کردیا گیا ہے۔
(male) Edwin “اس حکم نامے کے ذریعے مرکزی اور مقامی حکومتوں کو اپنے علاقوں میں کان کن کمپنیوں کی مخالفت کرنے والوں کو روکنے کیلئے مکمل اختیار مل جائے گا۔ہم جانتے ہیں کہ مرکزی حکومت اور محکمہ ماحولیات عوامی جذبات کی نمائندگی نہیں کررہے، بلکہ وہ تو لوگوں کی شکایات تک سننے کیلئے تیار نہیں۔درحقیقت یہ تو زیادہ تر کان کنی کی کمپنیوں کے کاروباری ایجنڈے کی تکمیل کی کوشش کررہے ہیں”۔
الیانسہ ٹیگل میناAlyansa Tigil Minaکان کنی سے متاثرہ برادریوں کیلئے کام کرنے والی جماعتوں کے اتحاد کا نام ہے۔اس اتحاد کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کان کنی کے تئیس بڑے منصوبوں کو حکومتی رضامندی حاصل ہے۔حالانکہ مقامی رہایشیوں کی جانب سے انکی شدید مخالفت کی گئی تھی۔Jaybee Garganera اس اتحاد کے کوآرڈنیٹر ہیں، انکا کہنا ہے کہ اس حکم نامے سے آبادیوں کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔
(male) Jaybee “کان کنی سے متاثرہ مقامات پر ہمیں مزید تنازعات کا سامنا کرنا پڑے گا، بات صرف کان کنی کے حامیوں اور مخالفین تک ہی نہیں رہے گی، بلکہ مسلح گروپس تک پہنچ جائے گی جو کہ کان کنی کے تباہ کن منصوبوں کے خلاف ہیں ۔ اسی طرح پانی کے وسائل کا تنازعہ بھی پیدا ہوگا، جبکہ ہمیں سیاسی عدم استحکام کا بھی سامنا کرنا ہوگا کیونکہ مقامی حکومتوں کو کان کنی سے ہونیوالے زیادہ نقصانات کا سامنا ہوگا، جبکہ مرکزی حکومت کان کنی کو ترجیح دینے کی کوشش کرے گی، جس سے قبائلی برادریوں اور غیر قبائلی افراد کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگا”۔
فی الحال یہ اتحا د معاہدہ کان کنی کیلیے دئے جا نے والے قرضوں کو التواءمیں ڈالنے کیلئے زور دے رہا ہے اوروہ ایگزیکٹو آرڈر اور کانکنی کے پرانے ایکٹ کو منسوخ کروا کر اس حوالے سے نیا قانون کا خواہشمند ہے۔یہ مجوزہ قانون ابھی قدرتی وسائل کی پارلیمانی کمیٹی کے پاس ہے۔جے بھی گارگانیرہ Jaybee Garganeraکا کہنا ہے کہ اگر یہ قانون منظور ہو جاتا ہے تو یہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کو بہتر بنائے گا۔
(male) Jaybee ہمارا مقصد صرف ماحولیاتی یا انسانی حقوق کے معاملے تک محدود نہیں بلکہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کیلیے کچھ بہتر کر کے جانا چاہتے ہیں۔میرے خیال میں حکومت اور صنعتوںدونوں کو سمجھنا چاہیے کہ ہم اگر صحیح فیصلے کریں گے تو ہماری آئندہ نسلیں اسکا پھل کھائیں گی۔اور یہ ہم میں سے کسی کیلیے نقصان دہ نہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
Leave a Reply