Written by prs.adminAugust 10, 2012
(Philippines Kids Rule the Radio)فلپائنی بچوں کا ریڈیو پر راج
Asia Calling | ایشیا کالنگ . Entertainment Article
(Philippines Kids Rule the Radio)فلپائنی بچوں کا ریڈیو پر راج
فلپائنی دارالحکومت منیلا میں رہائش پذیر ایک تہائی بچے کچی بستیوں میں مقیم ہیں۔ غربت کے باعث ان میں سے اکثر بچے اسکول جانے کی بجائے کام کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔تاہم ان بچوں کی صورتحال تبدیل کرنے کیلئے ایک ریڈیو پروگرام چلایا جارہا ہے۔
اتوار کی صبح دس بجے ہیں، Salome اور Klint مائیک سنبھالے شو کیلئے تیار ہیں۔
شو کا آغاز بچوں کیلئے ایک گانے سے ہوا۔
(female) Salome “کیا آپ بچے ہیں؟ اگر ہاں تو آپ کو بچوں کے تمام حقوق حاصل ہیں”۔
(male) Klint “ہم ابھی بھی بچے ہیں، مگر ہمیں اپنے حقوق کیلئے جدوجہد کرنا ہوگی۔
(Salome and Klint)ہم سب یہ کرسکتے ہیں”۔
اس شو کا نام Kaya Natin to Kids ہے۔ یہ ہر ہفتے منیلا کے ریڈیو DZXL 558 پر نشر ہوتا ہے۔ یہ ریڈیو فلپائن کے سب سے بڑے ریڈیو نیٹ ورک Radio Mindanao Network کا حصہ ہے۔ بچوں کیلئے اس شو کا آغاز گزشتہ ہفتے ہوا، تاہم اسکا تصور انتہائی منفرد ہے۔ کچی بستیوں کے بچوں کیلئے یہ پروگرام بچے ہی تیار کرتے ہیں۔ تیرہ سالہ Klint Jonas Cabutaje نے جب پہلی بار مائیک سنبھالا تو بہت نروس تھا۔
Klint(male)”اب میں پروگرام کرکے لطف اندوز ہوتا ہوں، اب میں بالکل بھی نروس نہیں ہوتا، میں بچوں پر مظالم کے حوالے سے اپنے خیالات لوگوں تک پہنچا کر کافی اچھا محسوس کرتا ہوں”۔
Klint، Quezon City کی کچی بستی میں اپنے خاندان کے ساتھ مقیم ہے، وہ اسکول جاتا ہے اور تعلیم کے بعد اچھی ملازمت حاصل کرنے کا خواہشمند ہے۔اس شو میں بچوں پر اثرانداز ہونے والے موضوعات کا احاطہ کیا جاتا ہے۔ جیسے چائلڈ لیبر سے لیکر صحت یا غربت وغیرہ۔ اس شو میں خبریں بھی شامل ہیں، ڈراما، انٹرویو اور موسیقی بھی، جس کی وجہ سے اس کی کشش بڑھ گئی ہے۔اسکی پندرہ سالہ براڈکاسٹر Salome Nanoz کا کہنا ہے کہ اس ریڈیو شو نے اس کا ذہن کشادہ کردیا ہے۔
(female) Salome “ہماری برادری کے بیشتر بچے اسکول جانے سے قاصر ہیں۔ انہیں علی الصبح اٹھ کر گلیوں میں نکلنا پڑتا ہے تاکہ وہاں کچھ کما کر اپنے خاندان کیلئے ناشتے کا سامان لاسکیں”۔
ان کچی بستیوں میں سستے ریڈیو عام ہیں۔ 72 سالہ Nenita Gonzaga باقاعدگی سے ریڈیو سنتی ہیں۔وہ ایک مزدور یونین Kilusang Mayo Uno کی نائب چیئرپرسن بھی ہیں۔
(female) Nenita Gonzaga “یہ پروگرام بچوں کیلئے بہت فائدہ مند ہے۔ یہ ٹیلیویژن کے شوز جیسا نہیں، جہاں بچوں کو ہمیشہ ہنستے کھیلتے ہی دکھایا جاتا ہے۔ پارکوں میں کھیلنے کے مقابلے میں ان کچی بستیوں کے بچوں کی زندگیوں کو سیگریٹ اور دیگر اشیاءسے خطرات لاحق ہیں۔ یہ بچے کانوں میں انتہائی کم اجرت پر کام کرتے ہیں، جبکہ کھیتوں میں بھی وہ اپنے والد کی مدد کرنے پر مجبور ہوتے ہیں”۔
اس شو کو ایک عالمی ادارہ Association for the Rights of Children اسپانسر کررہا ہے۔یہ ادارہ بچوں کے حقوق کیلئے کام کرتا ہے۔ Karl Mark Lagabala اس ادارے کے ریڈیو پروگرام پراجیکٹ آفیسر ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ ریڈیو کا انتخاب اس کی وسیع کوریج کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
(male) Karl Mark Lagabala “جب ہم قوانین کی بات کرتے ہیں تو بچوں کو نظرانداز کردیا جاتا ہے، کیونکہ ان کا انحصار اپنے والدین پر ہوتا ہے۔سیاسی جماعتوں کے منشور میں بچوں کا ذکر نہیں ہوتا، نہ انہیں ووٹ کا حق حاصل ہے، اٹھارہ سال سے زائدعمر کے افراد ہی ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ حالانکہ آج کے بچے کسی بھی شعبے میں آگے بڑھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں”۔
اس پروگرام کو فلپائن میں حقوق نسواں کیلئے کام کرنے والے سب سے بڑے ادارے Gabriela سے بھی فنڈز مل رہے ہیں۔ Jang Monte اس ادارے کی ترجمان ہیں۔
(female) Jang Monte “بچوں کے پاس اچھے آئیڈیاز ہوتے ہیں، بہت سی چیزیں ایسی ہوتی ہیں جنھیں ہم نہیں دیکھ پاتے مگر بچے دیکھ لیتے ہیں۔ مثال کے طور پر جب ہم چائلڈ لیبر پر تحقیق کرتے ہیں تو بیشتر بڑے افراد اس مسئلے کو بڑے پیمانے پر دیکھیں گے، مگر جب بچے اس کو مسئلے کو دیکھیں گے تو ان کا نظریہ مختلف ہوگا۔ جب آپ بچوں سے اسکولوں کے بارے میں پوچھیں گے تو Salome تمام تر جزئیات کا نقشہ کھینچ کر رکھ دے گی۔ اس کی بات سننا اہم ہے”۔
Salome کو اپنے نئے کردار پر فخر ہے، اسکا ککہنا ہے کہ پہلے وہ شرمیلی تھی مگر ریڈیو پر آکر وہ اس خامی پر قابو پاچکی ہے۔
(female) Salome “مجھے توقع ہے کہ مزید بچے اور برادریاں اپنے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں گے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply