Written by prs.adminApril 26, 2012
India’s Toilet Ambassador بھارتی ٹوائلٹ ایمبسڈر
Asia Calling | ایشیا کالنگ . Social Issues Article
(India sanitation)بھارتی نکاسی آب
بھارت کی نصف آبادی بیت الخلاءکی سہولت سے محروم ہے، جس کے باعث عالمی ادارہ صحت نے بھارت میں نکاسی آب کی صورتحال دنیا میں سب سے خطرناک قرار دیدی ہے، تاہم ایک بیس سالہ خاتون کے جرات مندانہ موقف سے اس صورتحال میں مثبت تبدیلی آئی ہے
گزشتہ سال مئی میں Anita Narre کی شادی ایک مزدور شیورام سے ہوئی، تاہم بیس سالہ خاتون نے شادی کی رات ہی اپنے شوہر کا گھر اس وقت چھوڑ دیا جب اسے پتا چلا کہ وہاں بیت الخلاءموجود نہیں۔
انیتا(female) “میں نے شیورام پر واضح کردیا کہ اگر وہ اپنے گھر میں میری واپسی چاہتا ہے تو اسے بیت الخلاءتعمیر کرانا پڑے گا، میں حوائج ضروریہ کیلئے باہر نہیں جاسکتی، میں اس چیز کی عادی نہیں اور اسے میرے لئے بیت الخلاءتعمیر کرانا ہی پڑے گا، مجھے اس کے علاوہ مجھے کوئی مسئلہ لاحق نہیں”۔
شیورام یہ بات سن کر سکتے میں آگیا تھا۔
شیورام(male) “میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ بھارت میں کوئی عورت شادی کی پہلی ہی رات ایسا بھی کرسکتی ہے۔ مگر چونکہ میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا اس لئے میں نے گاﺅں کے مقامی رہنماءسے رابطہ کیا اور ان کی مدد سے آٹھ روز کے اندر بیت الخلاءکی تعمیر مکمل کرائی”۔
یہ جوڑا مدھیہ پردیش کے ایک قبائلی گاﺅں Jheedtudhana میں رہائش پذیر ہے، اس گاﺅں کے رہائشی گھروں کے اندر بیت الخلاءکی موجودگی کو اچھا نہیں سمجھتے، جبکہ یہ کام ان کیلئے بہت مہنگا بھی ہے، کیونکہ بیت الخلاءکی تعمیر میں آٹھ سے دس ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں۔حالیہ اعدادوشمار سے معلوم ہوا ہے کہ ریاست مدھیہ پردیش کے ستر فیصد خاندان بیت الخلاءکی سہولت سے محروم ہیں، اور یہ بات خواتین کیلئے بہت مشکلات کا سبب بنتی ہے، کیونکہ انہیں حوائج ضروریہ کیلئے باہر کا رخ کرنا پڑتا ہے، تاہم وہ اس کیلئے رات کے اندھیرے کا انتظار کرتی ہے، مگر اس وقت ان پر حملے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔انیتا اس حوالے سے خوش قسمت ہیں کیونکہ ان کے والدین نے گھر میں بیت الخلاءتعمیر کرارکھا تھا۔وہ اپنے شوہر سے کئے جانیوالے مطالبے کے حوالے سے اظہار خیال کررہی ہیں۔
انیتا(female) “ہر خاتون کو باوقار زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے اور انہیں اس حق کیلئے جدوجہد کرنا چاہئے۔ میرے خیال میں خواتین کیلئے حوائج ضروریہ کیلئے باہر جانا محفوظ نہیں، انہیں متعدد مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ اکثر انہیںہراساں بھی کیا جاتا ہے”۔
انتیا کے اس مطالبے سے متاثر ہوکر گاﺅں کے دیگر خاندانوں نے بھی اپنے گھروں میں بیت الخلاءتعمیر کرائے ہیں، جبکہ اس جرات مندانہ موقف پر انیتا کو ایک این جی او Sulabh Internationalکی جانب سے دس ہزار ڈالر کا انعام دیا گیا، جو دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جے رام رمیش نے انیتا کے حوالے کیا۔
جے رام(male) “ہمیں اپنے سماجی رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی، اس وقت خواتین بیت الخلاءکی جگہ موبائل فونز کا مطالبہ کرتی ہیں، یہ وہ ذہینت ہے جس میں ہمیں تبدیلی لانا ہوگی۔ بھارت میں ساٹھ فیصد خاندان بیت الخلاءکی سہولت سے محروم ہے،مگر اس کے ساتھ ساتھ ہمارے ملک میں ستر کروڑ افراد موبائل فونز استعمال کررہے ہیں، تو ہمیں لوگوں کی ذہنیت کو تبدیل کرنا ہوگا”۔
اس وقت انیتا کے گاﺅں میں لوگوں کا رویہ تبدیل ہورہا ہے، متعدد حلقوں کا ماننا ہے کہ انیتا کی مثال سے دیگر بھارتی لڑکیوں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور وہ اپنے شوہروں کے گھر بیت الخلاءکی تعمیر کو یقینی بنائیں گی۔
انیتا(female) “بھارتی خواتین موبائل فونز کی جگہ بیت الخلاءکی تعمیر چاہتی ہیں، مگر مردوں کے کیلئے خواتین کے جذبات کو سمجھنا آسان نہیں۔ مردوں کو سمجھنا ہوگا کہ خواتین کا وقار کسی بھی چیز سے زیادہ اہم ہوتا ہے”
بھارتی حکومت گزشتہ دس برس سے دیہی علاقوں میں بیت الخلاءکی سہولیات کیلئے Total Sanitation نامی مہم کے تحت کام کررہی ہے، مگر گزشتہ برس اس مہم کو ناکام قرار دیدیا گیا، کیونکہ دیہات کے افراد ان نئے ٹوائلٹس کو سامان ذخیرہ کرنے کیلئے استعمال کررہے ہیں، مگر اب حکومت نے ایک نئے عزم کے تحت اعلان کیا ہے کہ آئندہ دس برسوں میں دیہی علاقوں میں لوگ گھر کے اندر ہی بیت الخلاءکی سہولت سے مستفید ہوسکیں گے۔ خواتین اس نئی مہم میں مرکزی کردار ادا کررہی ہیں۔Candrashekhar Borkar، اس ضلع کے سرکاری افسر ہیں جہاں انیتا رہائش پذیر ہیں۔
(male) Candrashekhar Borkar “میں نے حکومت کو ایک تجویز بھجوائی ہے کہ انیتا کو اس ضلع کی خیرسگالی سفیر مقرر کردیا جائے، جس سے دیہات کے رہائشیوں کے اندر مناسب نکاسی آب کی سہولت حاصل کرنے کی حوصلہ افزائی ہو، میرے خیال میں انیتا وہ بہترین شخصیت ہیں جو قبائلی علاقوں میں نکاسی آب کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں “۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | 4 | 5 | ||
6 | 7 | 8 | 9 | 10 | 11 | 12 |
13 | 14 | 15 | 16 | 17 | 18 | 19 |
20 | 21 | 22 | 23 | 24 | 25 | 26 |
27 | 28 | 29 | 30 | 31 |
Leave a Reply