Written by prs.adminApril 15, 2012
(Forced sterilization of the poor in Madhya Pradesh) مدھیہ پردیش کے غریب افراد جبری نس بندی پر مجبور
Asia Calling | ایشیا کالنگ . Human Rights Article
(India vasectomy) بھارت نس بندی
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے رہائشیوں کا الزام ہے کہ حکومت انکی مرضی کے بغیر انہیں بانجھ بنا رہی ہے۔ اس ریاست کی شرح آبادی بھارت میں سب سے زیادہ ہے، بھارت میں قومی خاندانی منصوبہ بندی کا ہدف ہے کہ ایک جوڑے کو دو ہی بچے ہوں، مگر یہاں شرح پیدائش قومی ہدف سے دوگنا زائد ہے۔
ضلع Rewa سے تعلق رکھنے والے سولہ سالہ Ram Adivasi بخار کی وجہ سے ہسپتال میں موجود ہے، جہاں اس نے ادویات کا کہا تو طبی امداد کی بجائے اس کی نس بندی یا اولاد کے لئے درکار تولیدی قوت ختم کردی گئی۔
male) Ram Adivasi ) “مجھے بتایا گیا تھا کہ اس وقت تک مجھے ادویات نہیں مل سکتی جب تک میں نس بندی نہیں کروالیتا، جس کے بعد انھوں نے آپریشن کیا۔ میں نے انہیں بتایا بھی کہ میری شادی نہیں ہوئی ہے، مگر ان لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ کام وہ اعلیٰ حکام کے احکامات کے باعث کررہے ہیں”۔
اس ضلع کی ایک خاتون کے ساتھ بھی ایسا ہی کچھ پریشر ککر، ٹیلی ویژن اور فریج دینے کے وعدے کے ساتھ ہوا، حالانکہ اس خاتون کے گھر میں بجلی ہی موجود نہیں، یہی وجہ ہے کہ اسے اب تک کچھ بھی نہیں مل سکا ہے۔ ایک اور ضلع میں Rajesh Yadav بتارہے ہیں کہ انھوں نے کس طرح مجبور ہوکر اپنے بیٹے کو کتے کے کاٹے کے انجیکشن لگانے کےلئے بانجھ بنانے کی اجازت دی۔
راجیش(male) “میں ایک غریب مزدور ہوں اور میری روزانہ کی آمدنی سو روپے کے لگ بھگ ہے۔ پھر میں کس طرح دو ہزار روپے کی ویکسین خرید سکتا تھا؟ میرے پاس اپنے بچے کی زندگی بچانے کے لئے اسے بانجھ بنانے کی اجازت دینے کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا”۔
جبری نس بندی بھارت میں کوئی نئی چیز نہیں،1970ءکی دہائی میں بھی وزیراعظم اندرا گاندھی نے شرح پیدائش میں کمی لانے کے لئے جبری نس بندی کا پروگرام شروع کیا تھا، تاہم وہ ناکام ثابت ہوا تھا۔2008ءمیں مدھیہ پردیش کے ضلع Shivpuri میں نس بندی کراﺅ ہتھیار پاﺅ کے نام سے منصوبہ متعارف کرایا گیا۔ جس کے تحت ایک سو مردوں کو یہ آپریشن کرانے پر اسلحے کا پرمٹ مفت دینے کا وعدہ کیا گیا، تاہم متعدد افراد کا کہنا ہے کہ یہ پرمٹ کبھی جاری نہیں ہوئے۔ اس ریاست میں حکومتی خاندانی منصوبہ بندی کاپروگرام جس کا گزشتہ ماہ اختتام ہوا، نس بندی کا ہدف مکمل کرنے کیلئے ہر حربہ اختیار کیا گیا۔ ضلع Khandwa میں محکمہ صحت کے پانچ افسران کی ترقی محض ہدف پورا نہ کرپانے پر روک دی گئی۔مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ Shivraj Singh Chouhan اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔
male) Shivraj Singh Chouhan) “میں جبری نس بندی کے حق میں نہیں، یہاں کسی کے ساتھ نس بندی کے ہدف کے نام پر زیادتی نہیں ہورہی۔ محکمہ صحت کے عملے کو اہداف مکمل کرنے جیسے نوٹس جاری کرنے سے گریز کرنا چاہئے”۔
تاہم اس تردید کے باوجود وزیراعلیٰ 1970ءکی دہائی کی جبری نس بندی کی مہم کو سراہتے ہیں۔ انکا ماننا ہے کہ اقتصادی ترقی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک آبادی کی شرح کو کنٹرول نہیں کرلیا جاتا۔ گزشتہ سال فروری میں ریاستی وزیر صحت Sudip Banerjee نے جبری نس بندی کے واقعات کی تحقیقات کرانے کا وعدہ کیا تھا، جبکہ ایک ستر سالہ شخص Ramchandra Namdeo نے ایک شکایت بھی درج کرائی جس پر اب تک کچھ نہیں ہوسکا۔ انھوں نے اپنی شکایت میں بتایا تھا کہ مقامی دیہی افسران نے انہیں دھمکی دی تھی کہ اگر انھوں نے نس بندی نہ کرائی تو ان کا نام غریب ترین افراد کی فہرست سے خارج کردیا جائیگا، جس کے باعث وہ مفت طبی سہولیات اور ہر ماہ ملنے والے حکومتی راشن سے محروم ہوجاتے۔
male) Ramchandra Namdeo) “اس وجہ سے میرے پاس نس بندی کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا تھا۔ اب میں نے ضلعی کلکٹر کے پاس شکایت درج کرادی ہے اور انھوں نے کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔ مجھ پر ایک سرکاری خط کے ذریعے دباﺅ ڈالا گیا تھا۔ میرے خیال میں انتظامیہ کی جانب سے ایک غریب اور بوڑھے شخص کے خلاف اس طرح کے حربے اختیار کرنا غلط ہے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply