Written by prs.adminAugust 22, 2012
(Cheaper than China: North Korea’s Mobile Labour)سستی شمالی کورین لیبر
Asia Calling | ایشیا کالنگ . Business Article
چین میں کم اجرتوں پر مزدوروں کا حصول تو سب کو معلوم ہے مگر شمالی کورین مزدور تو اس سے بھی سستا آپشن ہے۔
چار لڑکیوں کا بینڈ Dandong شہر کے ایک ریسٹورنٹ میں موسیقی بجانے میں مصروف ہے، یہ چاروں لڑکیاں شمالی کوریا سے تعلق رکھتی ہیں۔
اس شہر کے متعدد ریسٹورنٹس میں شمالی کورین پکوان اور تفریحی پروگرام عام ملتے ہیں۔ سیاح یہاں آکر شمالی کورین افراد سے ملنے کے لئے بے تاب نظر آتے ہیں۔ ٹور گائیڈ Li Hui اس حوالے سے بتارہی ہیں۔
(female) Li Hui “پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ شمالی کورین نوجوان اور خوبصورت لڑکیاں ہوتی ہیں، دوسرا یہ لڑکیاں بہت باصلاحیت گلوکار، موسیقار اور رقاص ہوتی ہیں۔ ان میں سے بیشتر Pyongyang یونیورسٹی میں پڑھ رہی ہیں، سرکاری طور پر تو یہ یہاں انٹرن شپ پر آئی ہوئی ہیں، اور دو یا تین سال بعد اپنے ملک کو واپس لوٹ جائیں گی۔ اس کے بعد ایک اور گروپ یہاں آجائے گا۔ چین کے اس سرحدی شہر میں متعدد ریسٹورنٹس شمالی کورین افراد نے ہی کھل رکھے ہیں۔ تاہم اگر چینی نژاد افراد اپنے ریسٹورنٹس میں شمالی کورین لڑکیوں کو ملازم رکھنا چاہے تو انہیں اس کی اجازت نہیں دی جاتی”۔
Dandong کے تاجر Wang Yuangang اکثر اپنے صارفین کو گھمانے کیلئے ان ریسٹورنٹس میں لے آتے ہیں، وہ شمالی کوریا میں ایک فیکٹری بھی چلارہے ہیں۔انکا کہنا ہے کہ شمالی کورین افراد بہترین ورکرز ہوتے ہیں۔
(male) Wang Yuangang “چین آنے والے شمالی کورین ورکرز بہت اچھے ہیں۔ وہاں سے بہت کم افراد کو اپنا ملک چھوڑنے کی اجازت ملتی ہے اور وہ یہاں آجاتے ہیں۔ ان کے کام اور خدمات کا معیار بہت اچھا ہوتا ہے اور ان کی شخصیت بھی بہت پرکشش ہوتی ہے۔ شمالی کورین ورکرز نظم و ضبط کے عادی اور ملازمتوں کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ ان سے کام لینا بہت آسان اور انتہائی موثر ثابت ہوتا ہے”۔
شمالی کورین برادری Dandong کی مصروف زندگی کا اہم حصہ بن چکی ہے۔ یہاں صرف ریسٹورنٹس میں ہی نہیں بلکہ ٹیکسٹائل ملوں، تعمیراتی کمپنیوں، کان کنی اور دیگر شعبوں میں بھی ان کی بڑی مانگ ہے۔Liu نامی شخص گیس میٹر بنانے والا ایک پلانٹ چلاتا ہے۔
(male) Liu “ہمیں مقامی ورکرز دستیاب نہیں، اور اگر ہم ان کو رکھ بھی لیں تو ان پر اخراجات شمالی کورین افراد کے مقابلے میں دوگنا زائد ہوتے ہیں۔اس کے مقابلے میں شمالی کورین افراد کو 126 ڈالر ماہانہ پر رکھ لیا جاتا ہے، جبکہ انہیں کھانا بھی ہم لوگ ہی فراہم کرتے ہیں۔ یہ شمالی کورین افراد روزانہ سرحد عبور کرکے آتے ہیں اور اپنا کام کرکے واپس چلے جاتے ہیں۔ ان سے کام لینے میں ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا، بلکہ ہم ان سے لیبر ایجنٹ کے ذریعے کام کرواتے ہیں”۔
یہ لیبر ایجنٹ شمالی کورین حکومت کے نمائندے ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ورکرز کی آمدنی کا کافی بڑا حصہ حکومتی خزانے میں چلا جاتا ہے۔ Liu اس حوالے سے مزید بتارہے ہیں۔
(male) Liu “میں مال کے آرڈر کے حوالے سے ورکرز کی تعداد میں کمی بیشی کرتا ہوں، اگر مجھے کوئی بڑا آرڈر مل جاتا ہے تو میں زیادہ لوگ رکھ لیتا ہو۔ میں اپنے ورکرز کی تعداد کم یا زیادہ کرسکتا ہوں اور ان کے ساتھ کنٹریکٹ پر جب مرضی نظرثانی کرسکتا ہوں۔ ہمارے پلانٹ میں کام کرنے کیلئے خصوصی صلاحیت کی ضرورت نہیں، بلکہ یہاں کام کرنا بہت آسان ہے، تاہم کچھ شعبوں میں باصلاحیت افراد درکار ہوتے ہیں ، وہاں صورتحال مختلف ہوتی ہے”۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ یہ شمالی کورین افراد صنعتی تربیتی ویزے پر یہاں آتے ہیں، تاہم یہاں کام کرنے والے بہت سے شمالی کورین دو یا تین سال کے معاہدے پر یہیں مقیم ہوجاتے ہیں۔ ان ورکرز کو 200 سے 300 سے ڈالرز کے درمیان ماہانہ تنخواہ مل جاتی ہے۔
ایک ریسٹورنٹ میں شمالی کورین ویٹرس صارفین کی رہنمائی میں مصروف ہے، تاہم وہ لوگوں سے بات کرنا پسند نہیں کرتی۔Liu کا کہنا ہے کہ کارخانوں میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے، شمالی کورین افراد اپنی ذات میں ہی مگن رہتے ہیں۔
(male) Liu “یہ لوگ دوسروں سے رابطہ نہیں رکھتے، اگر ہم ان سے بات کریں تو بھی یہ بات نہیں کرتے، صرف اپنے کام پر توجہ رکھتے ہیں۔ ماضی میں یعنی ماﺅ انقلاب سے قبل چینی عوام بھی اسی روئیے کا مظاہرہ کرتے تھے، اس وقت یہاں لوگوں کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی آزادی حاصل نہیں تھی۔جو بھی ان پر حاکم ہوتا تھا وہ بس خاموشی سے اسکی پیروی کرتے رہتے تھے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
Leave a Reply