Written by prs.adminJuly 15, 2012
(Cambodia discovers art lost in Pol Pot era) کمبوڈیا میں فن کی دوبارہ ترویج
Asia Calling | ایشیا کالنگ . Entertainment Article
(Cambodia discovers art lost in Pol Pot era) کمبوڈیا میں فن کی دوبارہ ترویج
کسی بھی مسلح تنازعے یا بدامنی میں آرٹ کا شعبہ سب سے پہلا ہدف بنتا ہے، ایسا ہی کچھ کمبوڈیا میں Pol Pot اور ان کے کمیونسٹ عہد میں ہوا۔تاہم اب بھی کمبوڈین عوام اپنے کھوئے ہوئے ورثے کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔
کمبوڈین دارالحکومت Phnom Penh کے فائن آرٹ کالج میں 8 سے 18 سال کی لڑکیاں روایتی Khmer art کی مشق کرنے میں مصروف ہیں۔ دہائیوں تک جاری رہنے والی خانہ جنگی اور بدامنی کے باعث کمبوڈیا کے روایتی فنون کافی حد تک ختم ہوکر رہ گئے تھے، مگر اب تعلیمی اداروں میں نوجوانوں کو ایک بار پھر ملکی ثقافت سے روشناس کرایا جارہا ہے۔ Moa Tip Mouy، Khmer dance سیکھانے کا کام کرتی ہیں، مگر ان کا کام آسان نہیں۔ Moa Tip Mouy اس حوالے سے اظہار خیال کررہی ہیں۔
female) Moa) “یہ بہت مشکل ہے کیونکہ ہمارے پاس سیکھانے کیلئے مواد ہی موجود نہیں۔ ہمیں طلبہ کیلئے کتابیں درکار ہیں تاکہ انہیں دکھایا جاسکے کہ رقص کس طرح ہوتا ہے۔ اس وقت ہمارے پاس رقص کی تعلیم دینے کیلئے بنیادی سہولیات ہی موجود نہیں، اس وقت ہم بس اپنے بزرگوں سے ملنے والی تعلیمات کو ہی آگے بچوں تک پہنچا رہے ہیں”۔
Khmer Rouge حکومت کا چار سالہ دور جو 1975ءسے 1979ءتک تھا، کمبوڈین تاریخ کیلئے تباہ کن ثابت ہوا۔ایک تخمینے کے مطابق اس دور میں ملک کے نوے فیصد فنکار، موسیقار، رقاص اور دانشور قتل ہوگئے تھے، کیونکہ وہ حکومت کے مرکزی اہداف میں شامل تھے، جس کے باعث کمبوڈین ثقافتی ورثے میں بہت بڑا خلاءپیدا ہوگیا۔ ماہر تعلیم Khamboly اس خلاءسے تعلیمی نظام کو پیش آنیوالی مشکلات کے بارے میں بتا رہے/ رہی ہیں۔
male) Khamboly) “کمبوڈیا کے 50 فیصد سے زائد نوجوان Khmer Rouge دور میں پیدا ہوئے، اس لئے میرا ماننا ہے کہ ثقافتی امور کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں میں سماجی اخلاقیات کی تعلیم بھی نوجوانوں کو دینا ضروری ہے، تاکہ وہ ثقافت کے تحفظ کے ساتھ ساتھ مستقبل میں اس طرح کے نقصانات کی روک تھام کا بھی کام کرسکیں”۔
Ros Veasna 1960ءکی دہائی کی گلوکارہ ہیں، انہیں ملک بھر میں مقبولیت حاصل تھی، مگر اپنے دیگر ساتھیوں کی طرح انہیں بھی Khmer Rouge دور میں قید کر دیا گیا تھا۔تاہم اب بھی Khmer موسیقی کو زندہ رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔
female) Ros Veasna) “موسیقی کے تحفظ اور اس کو مستحکم بنانے کیلئے میں لوگوں کو تربیت دینا چاہتی ہوں۔ میں اپنے خاندان کو پہلے ہی تربیت دے چکی ہوں، میری نظر میں روایات کو زندہ رکھنا بہت ضروری ہے”۔
تاہم پرانی نسل کے ساتھ ساتھ نوجوان کمبوڈین بھی اس ذمہ داری کا بوجھ اٹھانے کیلئے تیار ہیں۔
Krom Monster ایک کمبوڈین بیند ہیں، جو روایتی سازوں کو جدید موسیقی کے ساتھ ملا کر گانے تیار کرتا ہے۔ اس بینڈ نے نہ صرف Khmer موسیقی کو نئی زندگی دی ہے بلکہ اسے عالمی سطح پر بھی مقبول بنا دیا ہے۔ Sour Vanna اس بینڈ کے رکن ہیں۔
male) Sour Vanna) “پہلے ہم لوگ صرف روایتی تقاریب اور شادیوں میں ہی اپنے فن کا مطاہرہ کرتے تھے، Krom Monster کے قیام سے پہلے ہم نے کبھی اپنی روایتی موسیقی کو ری مکس کرنے کا تجربہ نہیں کیا تھا۔ یہ ہمارے لئے ایک نیا تجربہ ہے اور Khmer موسیقی کو ترقی دینے میں انتہائی اہم قدم ثابت ہوا ہے”۔
اس بینڈ سے متاثر ہوکر متعدد نوجوان فنکار اس میدان میں آگئے ہیں، جن میں Lim Sokchalina نمایاں ہیں۔
male) Lim Sokchalina) “میری زیادہ دلچسپی موجودہ حالات اور مستقبل کے ممکنہ منظرنامے پرہے، خصوصاً اس امر پر کہ گلوبلائزیشن کے کمبوڈیا پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ یعنی سماجی تبدیلیوں، ثقافت اور ماحولیات پر گلوبلائزیشن کے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ تو میرا زیادہ تر کام انہی موضوعات کے گرد گھومتا ہے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply