Written by prs.adminApril 17, 2012
Aubaro Murder Case اوبا وڑو قتل کیس
Human Rights . Women's world | خواتین کی دنیا Article
جائیداد کے حصول کیلئے گھریلو و خاندانی جھگڑوں کے باعث نہ صرف خونی رشتے پامال ہوتے ہیںبلکہ کئی لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں،گھوٹکی کی رہائشی زبیدہ خان کی موت بھی ایسے ہی ایک واقعے کا شاخسانہ ہے۔چار بچوں کی ماں زبیدہ نے شوہر کے انتقال کے بعد آبائی زمین میں اپنا حصہ لینا چاہا توسگے بھائیوں نے جائیداد کی خاطر اُسکی جان لے لی،زبیدہ کے والد نے 32ایکڑ زمین زبیدہ کے نام کی تھی جسے اُس کے بھائیوں نے ہتھیا لیااور ڈرانا دھمکانا شروع کر دیا،جس پر زبیدہ نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا،عدالتی حکم پر زبیدہ کی حفاظت کیلئے دو پولیس اہلکار تعینات کئے گئے لیکن جائیداد کا حصول خون کے رشتوں پر حاوی آگیا اور محافظو ں کی موجودگی میں سگے بھائیوں نے زبیدہ خان کی جان لے لی۔
زبیدہ کی بیٹی کا کہنا ہے کہ اُسکی ماں کے دائیں اور بائیں جانب پولیس اہلکار کھڑے تھے اُن کے سامنے ہی اُسکے سگے مامو¿ں نے اُسکی ماںکو قتل کر دیا:
زبیدہ کی بیٹی کا کہنا ہے کہ اسکی ماں کو باقاعدہ منصوبہ بندی سے قتل کیا گیاجبکہ زمین میں حصہ ان کا شرعی حق ہے،زبیدہ خان کی بیٹی کو انصاف کی کوئی امید نہیں اسکا ماننا ہے کہ اسکے سگے ماموں مک مکا کروانے کے بعد جلد ہی رہا ہو کر آ جائیں گے ۔پولیس کی موجودگی میں زبیدہ کا قتل کیسے ہوا ؟کیا محافظ اپنے فرائض سے غافل تھے یا پھر حسب معمول اُنکی مٹھی گرم کی گئی تھی،وجہ کچھ بھی ہو زبیدہ کے بچے باپ کے بعد اب ماں سے بھی محروم ہو چکے ہیںاس حوالے سے زبیدہ کے بچوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ماں کے خون کا بدلہ ضرور لیں گے:
قتل کے اس واقعے کی تفتیش کرنے والے ڈی ایس پی ایاز میمن کا کہناہے کہ یہ انکا خاندانی جھگرا تھا اور اُس وقت وہاں پولیس اہلکارموجود نہیں تھے:
عدالتی حکم پر زبیدہ کی حفاظت کیلئے پولیس اہلکاروں کی تعیناتی اور پھر اُنکی موجودگی میں زبیدہ کا قتل ایک سوالیہ نشان ہے ایسے میں زبیدہ کے رشتے دار خصوصاً اُسکے بچے اگر مشتعل ہو کر قانون ہاتھ میں لینے کی بات کرتے ہیں تو کچھ ایسے تعجب کی بات بھی نہیں، ملک بھر میں لوگوں کی جان اور مال کچھ بھی محفوظ نہیں ایسے میں عوام پولیس اور عدلیہ پر اعتبار کریں تو کیسے کریں؟
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply