Written by prs.adminJanuary 14, 2014
Young Cambodians to Look After Angkor Watکمبوڈین مندر کو بچانے کی کوشش
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
کمبوڈیا کے معروف ترین مندر اینگکور واٹ کو دیکھنے کیلئے گزشتہ سال تیس لاکھ سے زائد افراد آئے، مگر ان میں سے بیشتر سیاح اس مندر کو لاحق خطرات سے واقف ہیں، یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل اس مندر کے تحفظ کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ میں
پھنم پنھ کے شمال میں تین سو کلو میٹر دور واقع اینگکور واٹ کمبوڈیا کا سب سے معروف سیاحتی مقام ہے، یہ ہندو مندر 1992ءسے عالمی ثقافتی ورثہ میں شامل ہے، حالیہ برسوں میں یہاں آنے والے سیاحوں کی تعداد مٰں اضافہ ہوا ہے، جس سے اس یادگار کو نقصان پہنچنے کے خدشات بھی بڑھے ہیں۔
نوجوان خمرزکا ایک گروپ مندر کے ایک کونے میں پتھروں کی بحالی کا کام کررہا ہے، یہ لوگ ہتھوڑوں اور مختلف قسم کے اوزار استعمال کررہے ہیں، انیس سالہ ساﺅ رٹا نا ک بھی اس کام میں مصروف ہیں۔
ساﺅ رٹا نا ک”میرے خیال میں یہ مندر بہت زبردست ہیں کیونکہ ان کا طرز تعمیر انتہائی منفرد ہے، آپ کو معلوم ہی ہے ماضی میں لوگوں کے پاس جدید آلات نہیں تھے پھر بھی اس طرح کا عظیم مندر تعمیر کرلیا گیا ہے، یہ حیرت انگیز ہے”۔
ساﺅ رٹا نا ک بتارہے ہیں کہ اپنے کام کی مدد سے انھوں نے جانا ہے کہ کس طرح کے اوزار استعمال کرکے اس مندر اور مجسموں کی تعمیر کی گئی۔
ساﺅ ان بیس نوجوانوں میں شامل ہیں جو اس مندر میں استعمال کئے جانے والے پتھروں کے بارے میں جان رہے ہیں، دو سالہ تربیتی پروگرام کے دوران انہیں مجسموں کی تاریخ اور انہیں بچانے کی نئی تیکنیک کے بارے میں جاننے کا موقع ملے گا۔ 46 چھیالیس سالہ لانگ ناری اس گروپ کے سربراہ ہیں۔
لانگ ناری”یہ نوجوان ابھی ہائی اسکول سے فارغ ہوئے ہیں، تاہم ان میں کچھ یونیورسٹیوں کے طالبعلم بھی شامل ہیں، ہمارے ملک میں ایسا کوئی اسکول نہیں جہاں نوجوانوں کو قدیم پتھروں کی تیاری کے بارے میں سیکھایا جائے، یہی وجہ ہے کہ وہ مختلف اداروں اور غیرملکی ماہرین کے ذریعے یہ کام سیکھتے ہیں”۔
لانگ ناری بیس سال سے ٹور گائیڈ کا کام کررہے ہیں، اور اب وہ خود بھی ان تاریخی آثار کے تحفظ کے ماہر بن چکے ہیں۔
لانگ ناری”میں نے سیکھا ہے کہ کس طرح ڈاکومینٹس کو ریکارڈ کرنا چاہئے، کس طرح پتھروں کی حفاظت کرنی چاہئے، مجسموں کو کیسے تحفظ دینا چاہئے، یہ سب ہمارا ثقافتی خزانہ ہے”۔
لانگ ناریکو ایک عالمی ادارے ICCROM نے تربیت دی، وہ پہلے کمبوڈین شخص تھے جنھیں تین ماہ کے کورس کیلئے روم بھیجا گیا۔ ICCROM کے سمن وراک کا کہنا ہے کہ مندر کے تحفظ کے عمل میں مقامی لوگوں کو شامل زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔
سمن وراک “مرمت کی جانب توجہ نہ دینا سب سے بڑا مسئلہ ہے، اگر آپ کسی مندر کو گرنے کی وجہ جانے تو معلوم ہوگا کہ اس کی وجہ کسی کی جانب سے اس کی دیکھ بھال نہ کرنا تھا۔ تو اس مقصد کیلئے لوگوں کی تربیت بہت اہم ہے، تحفظ و مرمت کا پروگرام ہمیشہ جاری رہنا چاہئے، تو لوگوں کو تربیت دینا سب سے اہم امر ہے تاکہ یہ تاریخی آثار ہمیشہ محفوظ رہیں”۔
ساﺅ اور ان کے دوست اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ساﺅ “مجھے یہ کام پسند ہے اور میں اس کورس کو مکمل کرنا چاہتا ہوں، کیونکہ اس سے میں خمر ٹیمپل کو محفوظ رکھ سکوں گا، جو کہ روزانہ تباہ ہورہے ہیں، میں ان کو اس تباہی سے بچانا چاہتا ہوں”۔
لانگ ناری کو توقع ہے کہ نوجوانوں کو تربیت دینے سے انگکور واٹ کو بچانے میں مدد ملے گی۔
لانگ ناری”مجھے اپنے اس کام سے محبت ہے، متعدد افراد کو ہنردینے سے مجھے خوشی محسوس ہوتی ہے، میں مستقبل میں زیادہ عرصے تک زندہ نہیں رہوں گا، مگر میرا علم آئندہ نسلوں تک منتقل ہوتا رہے گا”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | 4 | 5 | ||
6 | 7 | 8 | 9 | 10 | 11 | 12 |
13 | 14 | 15 | 16 | 17 | 18 | 19 |
20 | 21 | 22 | 23 | 24 | 25 | 26 |
27 | 28 | 29 | 30 | 31 |