Written by prs.adminFebruary 18, 2014
Yoko Tawada: Writer in Two Tonguesدو زبانوں میں لکھنے والی جاپانی مصنفہ
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
ناول نگار اور شاعرہ یو کو توادااپنے آبائی ملک جاپان اور اپنے نئے گھر جرمنی میں بہت مقبول ہیں، حال ہی میں ان کی نئی کتاب منظرعام پر آئی ہیں، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ یوکو توادا ایک ایسی مصنفہ ہے جو دو ثقافتوں میں بٹی ہوئی ہیں، یعنی آدھی جاپانی اور آدھی جرمن، تیس برس بعد بھی وہ اس فرق کیخلاف لڑ رہی ہیں۔
یوکو توادا”یہ بالکل ایسی دو شخصیات کی طرح ہٰں، جو ایک نہیں ہونا چاہتی، وہ صرف ایک کہانی بیان نہیں کرنا چاہتیں، میں اپنی دونوں شخصیتوں کو اکھٹا نہیں کرسکی، مجھے تو یہ ناممکن لگتا ہے”۔
یوکو توادا نے سوئیڈن میں اپنی 23 ویں کتاب دی نیکڈ آئی متعارف کرائی، جو کہ جاپان سے جرمنی تک ان کے اپنے ٹرین سفر کے تجربات پر مشتمل ہے۔
یوکو”میں جاپان سے یورپ ٹرانسبریئن ریلوے کے ذریعے آئی، یہ ایک سست سفر تھا، جس کے دوران آپ سربیا اور دیگر متعدد شہروں سے جاپان سے یورپ کے سفر کے دوران گزرتے ہیں”۔
یوکو توادا ایشیاءاور مغرب دونوں کے درمیان لٹکی ہوئی ہیں، جرمنی منتقل ہونے کے بعد انھوں نے دیکھا کہ جرمن افراد اپنے معاملات کو جاپانیوں سے بالکل مختلف انداز میں دیکھتے ہیں۔
یوکو توادا”جرمن افراد اپنے مسئلے کے مطابق دنیا کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں، وہ چیزوں پر تنقید کرتے ہیں اور سوالات کا جواب جاننے کی کوشش کرتے ہیں، تاکہ کوئی مناسب حل نکالا جاسکے”۔
مگر جاپان میں ایسا نہیں، وہاںکنفیو ژزم کی جڑیں گہری ہیں، اور وہاں مختلف امور پر نرم سوچ کو اختیار کیا جاتا ہے۔
یوکو”وہاں آپ مسئلے کے حل کیلئے دنیا کو ایک لازمی جزو سمجھتے ہیں”۔
انکا کہنا ہے کہ یورپ میں چیزوں پر براہ راست غصہ نکال دیا جاتا ہے، جبکہ جاپان میں ایسا نہیں ہوتا۔
یوکو”جاپانی روایتی آلات جیسے لکھنے کیلئے قلم یا پکانے کیلئے چاقو وغیرہ، ان سب کا بہت احترام کیا جاتا ہے، انہیں ایک منفرد شخصیت سمجھا جاتا ہے، تو آپ انہیں کچھ برا بھلا نہیں کہتے، اگر کوئی غلط ہے تو وہ آپ ہیں، آپ کا قلم یا چاقو نہیں”۔
نیکلاس برومن اس وقت جاپانی مصنفہ کی کتاب پر آٹو گراف لینے کیلئے جمع قطار میں کھڑے ہیں۔
نیکلاس برومن “ایک یورپی ہونے کے ناطے میں ان سے اپنا تعلق محسوس کرتا ہوں، تاہم کئی بار لگتا ہے کہ ہمارا تعلق زیادہ بہتر نہیں”۔
یوکو تواداکی کتاب کی تعارفی تقریب جرمن گوئٹے انسٹی ٹیوٹ کے زیرتحت ہوئی، جس میں کتاب پر مباحثہ بھی ہوا، اس طرح کے ایونٹس جاپان میں نہیں ہوتے،یوکو تواداکا کہنا ہے کہ جاپان میں ذاتی تجربات اس طرح لوگوں سے شیئر نہیں کئے جاتے۔
یوکو توادا”جاپان میں قارئین مصنف سے اس طرح سوالات نہیں پوچھتے، اس لئے ان کے پاس سوالات کے جواب نہیں
ہوتے، وہاں تو بس آپ کو لکھنا ہوتا ہے”۔
یوکو توادانے متعدد افراد جیسے منیکو وانیلر کو اپنے انداز تحریر سے متاثر کیا ہے۔
منیکو وانیلر “میرا بھی خواب ہے کہ سوئیڈش اور جاپانی دونوں زبانوں میں لکھوں، اور میں کئی بار تحاریر کا ترجمہ بھی کرتی ہوں، تو میں سوچتی ہوں کہ اگر میں اس میدان میں کوشش کروں تو کیا یوکوکی طرح بن سکوں گی”۔
یو کو تواداکا کہنا ہے کہ دو زبانوں میں لکھنا آسان نہیں، مگر اس کا بہت خصوصی انعام ملتا ہے۔
یوکو توادا”جب میں جرمن زبان میں سوچتی ہوں تو وہ ایک ڈائیلاگ کی طرح ہوتا ہے، میرے دماغ میں دو افراد ہوتے ہیں، جو کسی چیز پر تبادلہ خیال کررہے ہوتے ہیں، جاپانی زبان میں سوچنے کے دوران میں خودکلامی کرتی ہوں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |