Written by prs.adminNovember 23, 2013
World Impunity Day – عالمی یوم استثنی
Special Reports | خصوصی رپورٹس Article
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج استثنیٰ کے خاتمے کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ یہ دن دنیا میں صحافیوں کے سب سے بڑے قتل عام کے واقعے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ 23 نومبر دو ہزار نوکو فلپائن کے علاقے امپاتوانمیں ہونے والے قتل عام میں 58 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں 34 صحافی تھے، جو کہ صحافیوں پر کیا جانے والا اب تک کا سب سے خوفناک واقعہ ہے۔ایک دہائی کے دوران دنیا بھر میں بنیادی انسانی حق اظہار رائے کیلئے کام کرنے پر پانچ سو سے زائد صحافی قتل ہوچکے ہیں، جن میں سے بیشتر مقدمات حل نہیں ہوسکے اور نہ ہی ملزمان کو سزائیں مل سکیں۔اس حوالے سے سب سے ذیادہ فعض پولیس کا ہے مگر انکے اقدامات قابل قدر نہیں ہیں ۔یہ کہنا ہے صدر کراچی یو نین آف جرنلسٹ،ساجد عزیزکا ان کا مزید کہنا تھا۔
پاکستان بھی ان ممالک میں شامل ہے جسے صحافیوں کیلئے انتہائی خطرناک قرار دیا جاتا ہے،صحافیوں کے تحفط کے عالمی ادارے کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی رواں برس جاری کردہ فہرست میں پاکستان کو صحافیوں کیلئے خطرناک ممالک کی فہرست میں آٹھویں نمبر پر رکھا گیا تھا، جبکہ 2001ءسے 2011ءکے دوران پاکستان میں اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران 34 صحافی مارے گئے، جبکہ 2012ءمیں سات اور 2013ءمیں اب تک پانچ صحافی جاں بحق ہوچکے ہیں۔صحافیوں کی اموات میں بیشتر اموات اپنی صحافتی ذمے داریاں سر انجام دیتے ہو ئے ہو تی ہیں۔سینئر صحافی و سیکریٹری جنرل کراچی پریس کلب عامر لطیف کا کہنا ہے کہ صحافیوں کے لیے خطرناک ملکوں کی فہرست میں پاکستان بھی شامل ہے ۔اس لیے صحافی جب اپنی ذمے داریوں کی ادائیگی کے لیے جاتا ہے تو اسے اپنی صحیح سلامت واپسی پر بھی اعتبار نہیں ہو تا ۔
اس حوالے سے ورلڈ ایسوسی ایشن آف کمیونٹی ریڈیو براڈ کاسٹرز یا اے ایم اے آر سی نے ایک متفقہ قرارداد منظور کررکھی ہے جس میں اس قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے انصاف کے حصول اور استثنیٰ کے خاتمے کیلئے عالمی مہم میں معاونت کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔سینئر صحافی اور کراچی پریس کلب کے جوائنٹ سیکرٹری شمس کیریو کے مطابق صحافیوں کو تحفظ دینا ریاست کا کام ہے ۔ صحافتی تنظیمیں بھی صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کر رہی ہےں مگر کوئی خاطر خواہ کامیا بی نہیں ہوئی ۔
پاکستان پریس فاﺅنڈیشن جو صحافیوں کی صلاحیتوں میں اضافے اور مزید نکھا ر کے لیے پیش پیش رہتاہے ، اس ادارے کے تحت ہونے والی تربیتی ورک شاپس بھی ایک فعال کر دار ادا کر رہی ہیں ۔ پاکستان پریس فاﺅنڈیشن کے جنرل سیکر ٹری اویس اسلم علی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز پر تشدد کرنے والے ملزمان کو مکمل استثنیٰ حاصل ہے۔ان کے بقول اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ دس برس میں پاکستان میں 55 سے زائدصحافی قتل ہوچکے ہیں، جن میں سے 36 کو باقاعدہ ٹارگٹ بناکر قتل کیا، جبکہ متعدد صحافی زخمی ہوئے اور اکثر کو زبان خاموش رکھنے کیلئے سنگین دھمکیاں دی گئیں ،جس کی وجہ سے متعدد صحافیوں کو اپنے علاقوں سے نقل مکانی کرنا پڑی۔انھوں نے زور دیا کہ میڈیا کیخلاف تشدد کے واقعات کی تحقیقات، رجسٹریشن اور پراسیکیوشن کیلئے ایک آزاد کمیشن قائم کیا جائے چاہئے، جو مقدمات کی مانیٹرنگ کرے، جبکہ صحافیوں کیلئے تربیت کا اہتمام کیا جانا چاہئے، خصوصاً دیہی علاقوں میں کام کرنے والوں کیلئے، میڈیا اداروں کی جانب سے صحافیوں کو درپیش خطرات اور دھمکیوں کے حوالے آپریٹنگ طریقہ کار قائم کیا جانا چاہئے تاکہ استثنیٰ کے کلچر کو ختم کیا جاسکے۔
جدید دنیا کے جدید میڈیا نے اب خبر کا حصول تو مشکل بنا دیا ہے مگر صحافی بسا اوقات خود ایک ٹکر ، بریکنگ نیوز یا نیوز اسٹوری بن جاتے ہیں ۔آج کادن منانے کا مقصد بھی یہی ہے کہ ایسے صحافی جنھیں جرائم کا نشانہ بنایا جا تا ہے اور نقصان پہنچانے والے لوگ پھر گلیوں میں دندناتے پھر تے ہیں ۔ قانون کی پکڑ سے آذاد ان افراد کو قرار واقعی سزا دینے کے لیے حکومتی سطح پر لائحہ عمل مرتب کیا جا نا چاہیے ۔
کیونکہ یہ آج کے وقت کی اہم ضرورت ہے ۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |