Written by prs.adminJune 1, 2012
Women in Tharparker تھری خواتین
Social Issues . Women's world | خواتین کی دنیا Article
بازﺅںمیں سفید روایتی چوڑیاں پہنے شوخ رنگو ں سے مزین لباس میں ملبوس تھر پارکر کی خواتین کی زندگی محنت ،مشقت ، صبر اور برداشت سے عبارت ہے۔نیچی چھتوں اور تنگ دروازوںوالے گھروں میں رہنے والی ان خواتین کی زندگی شہری خواتین سے یکسر مختلف ہے۔52فیصد خواتین پر مشتمل تھرپارکر کا علاقہ حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہے۔ذرائع آمدورفت سے لے کر جدید ٹیکنالوجی یہاں تک کہ گیس ، پانی اور بجلی تک کی سہولیات ناکافی ہیں۔سب سے زیادہ قابل رحم صورتحال صحت کے شعبے میں دکھائی دیتی ہے، سخت ماحول میں رہنے والی غذائی کمی کا شکار تھری خواتین کوبیماری یا زچگی کی صورت میں قریبی شہر تک لے جایا جاتا ہے جبکہ شدید بیماری یا پیچیدگی کی صورت میں بیشتر خواتین راستے میں ہی دم توڑ دیتی ہیں،میٹرنٹی ہومز اوراسپتالوں کی سہولیات اگر کچھ علاقوں میں موجود بھی ہیں تو وہ آبادی کے لحاظ سے ناکافی ہیں یا اُن میںاسٹاف اور طبی سہولیات موجود نہیں ہیں۔کرشن شرما تھرپارکر میں بطور صحافی اور سوشل ورکر کام کرتے رہے ہیں،وہ تھرپارکر میں خواتین کو درپیش مسائل بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں:
صحت ہی نہیں بلکہ تعلیم کی صورتحال بھی ابتر ہے یہاں شرح خواندگی2 فیصد سے زیادہ نہیں ہے جبکہ لڑکیوں کو تعلیم دلوانے کا رجحان نہ ہونے کے برابر ہے۔صحت کے مسائل ، تنگ دستی ، غربت ، بھوک اور افلاس نے یہاں رہنے والوں سے زندگی کی تمام تر دلکشی چھین لی ہے۔ٹی بی،انیمیا اور خوراک کی کمی کے باعث صحت کے مسائل تھر کی خواتین میں عام ہیں۔پورے کنبے کیلئے کھانا بنانے سے لے کر ،میلوں دور موجودکنویں سے پانی بھرنے اور مویشیوں کا چارہ کاٹنے تک تھری عورت کی زندگی میںکیف اور مسرت کے رنگ خاصے مدھم ہیں،شاید یہی وجہ ہے کہ ان خواتین کے پہناﺅں میں قدرے شوخ رنگ دکھائی دیتے ہیں،کرشن شرما کا کہنا ہے کہ تھری عورت بے حد سخت جان ہے:
صحرائے تھر میںفصل صرف بارشوں میں ہوتی ہے ایسے میں تازہ سبزی کا ملنا اس علاقے میں کسی معجزے سے کم نہیں تھری خواتین کا روزکا کھانا عموماً روٹی کے ساتھ سرخ مرچ کی بنی لئی پر مشتمل ہوتا ہے۔پورے کنبے کو کھلانے کے بعد خود کھانے والی تھری عورت کی زندگی اُسکے خاندان کے گرد گھومتی ہے اِس علاقے میں جہاں غربت اور افلاس نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں یہاں کی عورتین رلی بناکراورروایتی کڑھائی سے مزین لبا س سی کر قریبی دیہاتوں اور شہروں میںفروخت کرتی ہیں لیکن تعلیم کی کمی، سہولیات کی عدم دستیابی اور کاروباری رموزسے واقفیت نہ ہونے کے باعث یہ اپنی محنت کا درست معاوضہ حاصل نہیں کر پاتی ہیں:
روایت اور ثقافت یہاں کی فضاﺅں میں رچی بسی ہے ،گھاگرا چولی اور ہاتھوں میں روایتی چوڑیاں پہنے یہاں کی عورت ثقافت کا نمونہ ہے۔کہنیوں تک چوڑیاں زیادہ تر غیر شادی شدہ جبکہ پورے بازوﺅں میں عموماً شادی شدہ خواتین چوڑیاںپہنتی ہیں یہ اِنکے علاقائی رسم و رواج کا حصہ ہے۔پانی ، بجلی اور دیگر ٹیکنالوجی کے مسائل ان علاقوں میں دیکھنے میں آتے ہیں لیکن فطرت سے قریب تر زندگی گزارنے والوں کیلئے شاید یہ مسائل ہیں ہی نہیں۔۔۔تھری عورت اور تھر کا پس منظرہمیشہ سے داستانوں اورلوک گیتوں کا موضوع رہا ہے ۔عمر ماروی کی داستان اِسی بے کیف لیکن پر کشش صحرا سے منسوب ہے:
صحرائے تھر میں انسانی حقوق کے حوالے سے اقدامات کی شدید کمی ہے۔ننگر پارکر اور مٹھی سمیت تھر پارکر کے دیہاتوں میں قحط ، خشک سالی ، غذائی کمی اور صحت کے حوالے سے دیگر مسائل عام ہیں۔یہاں رہنے والی خواتین زیب تن کرنے کیلئے جس قدر شوخ رنگوں کا انتخاب کرتی ہیں اُنکی زندگیاں اُسی قدر مشکلات سے بھرپوربے رنگ اور بے کیف ہیں۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
Leave a Reply