Written by prs.adminMarch 2, 2014
Women in Business: Profile of Mrs Sunarni Santoso – کامیاب انڈونیشین کاروباری خاتون
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
انڈونیشین دارالحکومت جکارتہ میں مڈل کلاس کی توسیع سے خواتین کیلئے نئے کاروباری مواقع پیدا ہوگئے ہیں، تین بچوں کی ماں اور ایک کامیاب فوڈ چین کی مالکہ سنارنی سنٹوزکی کہانی اس حوالے سے کافی متاثر کن ہے، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
نوڈلز فرائی کرنے کی مہک، میٹھے سوئے سوس اور دیگر چیزوں کی خوشبوئیںباکسو لیپانگ ٹیمبک سینیاننامی فوڈ چین کے کچن سے نکل کر ارگرد کا ماحول مہکا رہی ہیں۔
اڑتالیس سالہ سوناورنی سینٹوز بہترین لباس میں ملبوس کچن سے باہر نکل رہی ہیں۔
وہ مہمانوں کا گرمجوش مسکراہٹ کیساتھ استقبال کررہی ہیں، اپنے دفتر میں بیٹھنے کے بعدسونارنی نے ہمیں بتایا کہ کس طرح انھوں نے انڈونیشین فوڈاسٹریٹ کی محبت کو فروغ دیا۔
سونارنی”میری پیدائش وسطی جاوا کے علاقے صلاح ٹیگا میں ہوئی، وسطی جاوا میں بیشتر افراد باکسو نامی مقامی ڈش فروخت کرتے ہیں، تو بچپن سے ہی ہم اسے کھانے کے عادی ہیں، جب ہم لوگ یہاں آئے تو بھی ہم ہر وقت باکسو کو ڈھونڈتے رہتے تھے”۔
باکسو ایک روایتی انڈونیشین پکوان ہے جو گوشت کے گولوں، نوڈلز، سبزیوں اور تلی ہوئی پیاز سے مل کر بنتا ہے، یہ پکوان انڈونیشیاءبھر میں گلی کوچوں میں آنے والے ٹھیلوں پر ملتا ہے۔
دو ہزار تین میںسونارنی نے اپناسینیان اسٹور ایک شاپنگ سینٹر پلوئٹ مال میں کھولا، ایک سال بعد ایک ٹی وی اسٹیشن میں یہ خبر سامنے آئی کہ کچھ ٹھیلے والے باکسوکی تیاری کیلئے چوہے کا گوشت استعمال کررہے ہیں۔
اس کے بعد جکارتہ کے متعدد افراد نے باکسوکو گلیوں سے خرید کر کھانا چھوڑ دیا۔
سونارنی سینٹوز”مقامی برادری کا ردعمل کافی اچھا تھا، جس کے بعد میں نے انڈونیشیاءبھر کے شاپنگ سینٹرز میں اپنے ہوٹل کھولنے کا فیصلہ کیا اور اب تک ہمارے 34 ریسٹورنٹس کھل چکے ہیں”۔
سونارنی سینٹوز کا کہنا ہے کہ ملازمت پیشہ خواتین کے مقابلے میں اپنا کاروبار کرنا زیادہ آسان ہے۔
سونارنی سینٹوز”اپنا کیرئیر میں نے ایک پراپرٹی کمپنی میں ملازمت سے شروع کیا، میں مارکیٹنگ کے شعبے میں کام کرتی تھی، پھر میری شادی ہوگئی اور پہلا بچہ ہوا، میں نے ملازمت جاری رکھی، پھر میرا دوسرا بچہ ہوا، اس کے بعد مجھے اپنے بچوں کی نگہداشت کی زیادہ فکر رہنے لگی، اسی لئے
میں نے اپنا کاروبار شروع کرنے کا فیصلہ کیا”۔
سونارنی سینٹوز کے شوہر بھی وسطی جاوا سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ اپنی اہلیہ کے کاروبار میں ہاتھ بھی بٹاتے ہیں۔
سونارنی سینٹوز”شروع میں مجھے اپنی دکان کے کرائے کی فکر تھی، کیونکہ وہ شاپنگ سینٹر کافی مہنگا تھا، مگر میرے شوہر نے میری حوصلہ افزائی کی، انکا کہان تھا کہ اگر کاروبار کامیاب نہ بھی ہوا تو بھی وہ تمام کرایہ اور دیگر خرچہ ادا کردیں گے۔ تو مجھے رقم کی زیادہ فکر نہیں رہی کیونکہ میرے شوہر بھی کام کررہے تھے”۔
اب سونارنی کی اس فوڈ چین میں انڈونیشیاءبھر میں نو سو کے لگ بھگ افراد کام کررہے ہیں، وہ دیگر خواتین کو بھی اپنا کاروبار شروع کرنے کا مشورہ دیتی ہیں۔
سونارنی “چھوٹے پیمانے پر آغاز کررہے ہیں، فوری طور پر کچھ بڑا اور مہنگا کام کرنے کا نہ سوچیں، چھوٹے اقدامات سے شروع کرکے اسے آگے بڑھائیں، اسی طرح آپ زیادہ کامیاب ہوسکتی ہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |