Written by prs.adminApril 10, 2013
With Daily Editions, Burmese Newspapers Prepare for New Era – برما میں روزناموں کی اشاعت کا آغاز
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
پچاس سال میں پہلی بار برما یا میانمار میں نجی اخبارات کی اشاعت کا آغاز ہوگیا ہے، اب تک سولہ اخبارات کو لائسنس جاری کئے گئے ہیں، جبکہ دیگر اجازت نامے ملنے کے منتظر ہیں۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
برما میں روزناموں پر ریاستی اجارہ داری لگ بھگ نصف صدی کے بعد ختم ہوگئی،پبلشرز طویل عرصے سے اس دن کا انتظار کررہے تھے کہ کب انہیں بغیر کسی ڈر کے اپنا اخبار شائع کرنے کا موقع ملے۔چار نجی اخبارات نیوز اسٹینڈز پر پہنچ گئے ہیں، جبکہ دیگر بارہ کی اشاعت کی تیاریاں جاری ہیں۔کیا و کیا و من ،دی ایکسپریس ٹائم جنرل کے چیف ایڈیٹر ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ یہ موقع پرجوش صحیح تاہم کچھ تحفظات تاحال موجود ہیں۔
کیا وا”اگرچہ ہر شخص اس وقت اپنے اخبار کیلئے حکمت عملی اور منصوبہ بندی کررہا ہے، تاہم اب بھی کئی چیلنجز کا ہمیں سامنا ہے”۔
تاہم اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ برما میں یہ اظہار رائے کی آزادی کی جانب ایک اہم سنگ میل ضرور ہے۔
گزشتہ برس میڈیا سنسرشپ قوانین میں نرمی کے بعد اخبارات نے روزانہ کی بنیاد پر اشاعت شروع کرنے میں کئی ماہ لگادیئے، جبکہ کچھ اخبارات کو کئی برس بھی لگ سکتے ہیں۔ وے پیہو، الیون میڈیا گروپ کے چیف ایڈیٹر ہیں۔
وے”ہم نے فوراً ہی روزناموں کی اشاعت شروع نہیں کردی تھی، بلکہ اب ہم نے انکا اجراءاس وقت کیا، جب دو برسوں میں تبدریج اس کیلئے تیار ہوگئے”۔
لاجسٹک لحاظ سے بھی ایک روزنامے کی اشاعت کوئی آسان کام نہیں۔
اخبار کے آغاز کیلئے زیادہ صحافیوں کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ اخبارات کو بھرا جاسکے۔ تھورا اونگ، میسنجر نیوز جنرل کے ایڈیٹر ہیں۔
تھورا”ہمارا عملہ نوے سے سو افراد پر مشتمل ہے، جن میں انتظامی اور پرنٹر ٹیکنیشن بھی شامل ہیں”۔
، میسنجر نیوز جنرل نے اپنے ادارے کے اندر ایک روزنامہ جاری کیا ہے تاکہ اپنی ٹیم کو تربیت دے سکے، یہ لوگ کام کیلئے حکمت عملیاں، اصول و ضوابط اور چیلنجز کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اخبارات کی تقسیم بھی ایک بڑا چیلنج ہے، خصوصاً برما کے دیہی علاقوں میں جہاں انفراسٹرکچر نظام ناقص ہے۔
تھورا”اخبارات کی تقسیم کوئی آسان کام نہیں، جس کی وجہ دیہی علاقوں میں ٹرانسپورٹ کا ناقص نظام ہے۔ تاہم ہم ہر اس علاقے میں اخبار تقسیم کررہے ہیں جہاں ہماری رسائی ممکن ہے، اس وقت ہم اراواددے ، پیگو، نے پیداو، منڈالے اور رنگون وغیرہ میں اخبارات کی تقسیم کے بارے میں سوچ رہے ہیں”۔
دیگر اشاعتی اداروں کے پاس افرادی قوت تو موجود ہے مگر وہ لوگ دیگر روزناموں کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ کیا و کیا و من اس بارے میں بتارہے ہیں۔
من”ہم تمام فوائد اور نقصانات کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں، ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ کس طرح یہ اخبارات مارکیٹ میں ایک دوسرے کا مقابلہ کرتے ہیں، ہمیں اخبارات کی تقسیم میں متعدد مسائل کا سامنا ہے اور ہم انتظار کررہے ہیں کہ دیگر اخبارات اس کا کیا حل نکالتے ہیں، اور کیا واقعی ان کا تجویز کردہ حل موثر اور کامیاب ثابت ہوتا بھی ہے یا نہیں”۔
اخراجات ایک اور مسئلہ ہے، نجی اخبارات کا مقابلہ سرکاری روزناموں سے ہے۔ جن کی قیمت پانچ امریکی سینٹ ہے، وائے پیہواس بارے میں بتارہے ہیں۔
وے پیہو”حکومت اپنے اخبارات سستی قیمت پر فروخت کرسکتی ہے کیونکہ ان روزناموں کو حکومت سے بجٹ اور فنڈز ملتے ہیں، تاہم نجی اخبارات کو اپنے اخراجات پورے کرنے اور ٹیکس کی ادائیگی کیلئے قیمت زیادہ رکھنا پڑتی ہے”۔
ایک اخبار ہاکر کا کہنا ہے کہ اشاعتی اداروں کو موثر کاروباری ماڈل تیار کرنا چاہئے۔
نیوز پیپر ڈسٹری بیوٹر”ساری اہمیت قیمت کی ہے اور یہی سب سے ضروری ہے۔ میں اس وقت زیادہ مطمئن ہوگا جب وہ اپنی قیمت کم کریں گے تاہم مجھے نظر آرہا ہے کہ یہ بہت مشکل ہے۔ ان اداروں کو کم ازکم ایک سال تک مشکلات کا سامنا ہوگا، تاہم سال کے اختتام تک ان کی صورتحال مستحکم ہوجائے گی”۔
دی میسینجر میں بحث جاری ہے کہ روزانہ کتنی کاپیوں کی اشاعت ہونی چاہئے، یہ ادارہ اپنے اخبار کی قیمت
مناسب رکھنا چاہتا ہے تاکہ ہرکوئی اسے خرید سکے۔تھورا اونگ اس بارے میں بتارہے ہیں۔
تھورا اونگ”اب جب اجازت مل چکی ہے تو جلد یا بدیر ہم عوام تک رسائی حاصل کرہی لیں گے، تاہم ابھی ہمارے لئے یہ بتانا مشکل ہے کہ کس تاریخ کو ہمارا اخبار شائع ہوجائے گا، ہمیں کئی چیلنجز اور مسائل کا سامنا ہے تاہم ہم پراعتماد ہے کہ ان پر قابو پاکر اخبار کی اشاعت کو ممکن بناسکیں گے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |