Written by prs.adminJuly 9, 2013
Widows Seeking Salvation in Indian Holy City – بھارتی بیوہ خواتین
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
بھارتی شہر ورانسی میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے لاکھوں افراد اپنے گناہ دریائے گنگا میں نہا کر ختم کرنے کیلئے آتے ہیں، ان میں بڑی تعداد میں بیوہ خواتین بھی شامل ہوتی ہیں۔اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
شمال مشرقی بھارتی شہر وارنسی میں شام کا وقت ہورہا ہے اور ہزاروں ہندو یاتری دریائے گنگا کے پانیوں کے سامنے جمع ہوکر اپنے مذہب کے مطابق عبادات میں مصروف ہیں۔یہ منظر دیکھنے میں انتہائی زبردست نظر آتا ہے اور سینکڑوں افراد کشتیوں پر بیٹھ کر اس نظارے سے محظوظ ہوتے ہیں۔
ہندو افراد کے خیال میں دریائے گنگا کا پانی ان کے گناہوں کو بھی بہا کر لے جاتا ہے، اور یہاں آنا ان کی زندگی کا بہت اہم سفر سمجھا جاتا ہے، متعدد افراد یہاں عبادت کی بجائے مرنے کیلئے بھی آتے ہیں۔
پونی گل دیوی کی عمر 93 برس ہے، وہ بیوہ خاتون ہیں اور وہ اپنی جیسی دیگر اٹھارہ خواتین کے ہمراہ ایک تین منزلہ عمارت میں مقیم ہیں۔ نیپال سے تعلق رکھنے والی پونی گلی دیوی کی شادی بارہ برسی کی عمر میں ہوگئی تھی اور ایک سال ہی وہ بیوہ ہوگئی تھیں۔اس دوران ان کی اپنے شوہر سے بھی کبھی ملاقات نہیں ہوئی اور اس کے بعد انھوں نے اپنی پوری زندگی بیوہ کے طور پر گزاری۔
پو نی گلی”میرا پورا خاندان ختم ہوچکا ہے اور میں وارنسی میں چالیس سال قبل آئی تھی، تاکہ یہاں پناہ لے سکوں اور مرنے کے بعد گناہوں سے نجات پاسکوں”۔
اکثر اپنے خاندان یا برادری میں امتیازی سلوک کا سامنا کرنے والے بیوہ خواتین وارنسی آجاتی ہیں، تاکہ یہاں ان کی آخری رسومات ادا کی جاسکیں، ہندو مذہب کے مطابق وارنسی میں موت سے موکشاملتی ہے، یعنی ایسے افراد کو بار بار جنم لینے کی مشکل کا سامنا نہیں ہوتا۔
وینیت شرما ایک این جی او سولابھ انٹرنیشنل کی پروگرام کوآرڈنیٹر ہیں۔
ونیتا”خواتین کو متعدد مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، وہ بیوہ ہوجاتیں ہیں تو انہیں خاندان سے نکال باہر کیا جاتا ہے، جس کے بعد وہ وارنسی آنے کا سوچتی ہیں، وارنسی ماں گنگا کا گھر ہے، وہ یہاں اپنے گناہ دھونے آتی ہیں اور چاہتی ہیں کہ انہیں موکشا ملے”۔
انکا کہنا ہے کہ بھارت میں بیوہ خواتین اکثر شودر بنادیا جاتا ہے اور ان کی زندگیوں کو جہنم بنادیا جاتا ہے۔
وینیتا”بھارت میں شوہر کو خاندان کا سربراہ سمجھا جاتا ہے، ایک بار جب کوئی عورت بیوہ ہوجاتی ہے تو لوگ اسے خاندان پر بوجھ سمجھنے لگتے ہیں۔ حالانکہ انہیں خوراک کی ضرورت ہوتی ہے، انہیں کپڑوں کی ضرورت ہے، ان کی متعدد بنیادی ضروریات ہوتی ہیں”۔
بیواﺅں کو اکثر دوبارہ شادی نہیں کرنی دی جاتی۔
سینتیس سالہاناپرنا شرماچہل قدمی کررہی ہیں۔
انوپما شرما”میری شادی اکیس سال کی عمر میں ہوئی اور پانچ سال بعد میں بیوہ ہوگئی۔ جیسے ہی میرے شوہر کی چتا جلائی گئی اور آخری رسومات ادا ہوئی، میرے سسرال والوں نے مجھے گھر سے نکال دیا۔ میرے پاس کہیں اور جانے کی گنجائش نہیں تھی اور میری زندگی ختم ہوگئی تھی”۔
انوپما شرما تیرہ سال اس عذاب میں مبتلا ہیں، حال ہی میں انوپما سمیت دیگر پچیس بیواﺅں نے این جی اوسلبھا انٹرنیشنل سے مدد لینا شروع کی ہے۔انھوں نے کچھ رقم امداد میں دی جارہی ہے اور پہلی بار انہیں صاف پانی اور بجلی کی سہولت بھی میسر آگئی ہے۔
انوپما”زندگی اب کافی بہتر ہوگئی ہے اور میرا اعتماد بھی بڑھا ہے، اب میں نے تعلیمی سلسلہ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ایک استاد بن سکوں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |