Written by prs.adminApril 24, 2012
Widows on frontline of Sri Lanka’s mine clearing effort) سری لنکن بیوائیں بارودی سرنگیں صاف کرنے میں مصروف
Asia Calling | ایشیا کالنگ . Social Issues Article
(Sri Lanka mines) سری لنکن بارودی سرنگیں
سری لنکا میں خانہ جنگی کے اختتام کے باوجود بارودی سرنگوں کی صفائی کا کام مکمل نہیں ہوسکا ہے، جس کے باعث سینکڑوں افراد کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔فوج اور امدادی اداروں کے ساتھ ساتھ مقامی خواتین بھی یہ خطرناک کام کررہی ہیں۔
Therarasa Nithyananthi ایک بیوہ خاتون ہیں۔
(female) Therarasa Nithyananthi “مجھے بارودی سرنگوں کی صفائی کے کام کے دوران ڈر لگتا ہے، اور میں اپنا کام انتہائی احتیاط اور محفوظ طریقے سے کرنے کی کوشش کرتی ہوں”۔
Therarasa Nithyananthi ان نوے ہزار بیوہ خواتین میں سے ایک ہیں جن کے شوہر خانہ جنگی کے دوران مارے گئے تھے۔Therarasa Nithyananthi کو بارودی سرنگیں صاف کرنے کے بدلے ماہانہ بیس ڈالر ملتے ہیں۔
(female) Therarasa Nithyananthi “مجھے کام کی ضرورت تھی کیونکہ مجھے اپنے چار بچوں کی پرورش کرنا ہے، میرے شوہر اب زندہ نہیں اور مجھے اپنے بچوں کی دیکھ بھال میں مشکلات کا سامنا ہے، اسی لئے میں نے یہ کام کرنا شروع کیا”۔
ان کی ملازمت انتہائی مشکل ہے، کیونکہ تامل ٹائیگرز اور سری لنکن فوج نے تین دہائی تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے دوران ہزاروں بارودی سرنگیں مختلف علاقوں میں نصب کی تھیں، فوج نے تو ان سرنگوں کا نقشہ تیار کیا، مگر تامل ٹائیگرز نے ایسا نہیں کیا۔ اس کا مطلب ہے کہ جو علاقے اب تک کلئیر نہیں وہاں کام کرنا خطرے سے خالی نہیں۔شمالی سری لنکا کے قصبے Kilinochchi میں انتہائی شدید جھڑپیں ہوئی تھیں اور یہاں ابھی تک بارودی سرنگیں مل رہی ہیں۔ ایک این جی او Halo Trust ان سرنگوں کو ناکارہ بنانے کیلئے تعاون فراہم کررہی ہے، Barthy Digby اس این جی او کے منیجر ہیں۔
(male) Barthy Digby “لوگ جنگلوں سے لوٹ رہے ہیں، جن کی واپسی سے ہمیں ان کے علاقے کے بارے میں نئی معلومات مل رہی ہے، اب ہمیں اس معلومات کے تحت سروے کرکے مقامات کا تعین کرنا ہے اور پھر انہیں صاف کرنا ہے”۔
اس علاقے میں سرنگوں کی صفائی کا کام تین ماہ قبل شروع ہوا تھا اور اب تک دو سو سے زائد سرنگوں کو ناکارہ بنایا جا چکا ہے، مگر اب بھی زرعی زمین کا بڑا رقبہ صاف نہیں ہوسکا ہے،کیونکہ یہ ایک سست اور تکلیف دہ کام ہے۔ بنیادی اوزاروں کے ساتھ خواتین اپنی اپنی زمینوں پر کام کرتی ہیں، اور کسی کو نہیں معلوم کہ خانہ جنگی کے دوران اس علاقے میں کتنی تعداد میں سرنگیں نصب کی گئی تھیں، تاہم اندازہ ہے کہ ایک سو اسکوائر کلومیٹر کے رقبے کی صفائی کرنا ہوگی، جہاں ممکنہ طور پر لاکھوں سرنگیں موجود ہوسکتی ہیں۔ اگرچہ سو اسکوائر کلومیٹر سننے میں زیادہ بڑا علاقہ نہیں لگتا مگر یہاں صفائی کا کام کرنے والے روزانہ صرف بیس اسکوائر میٹر کو ہی کلئیر کرپاتے ہیں۔ بارودی سرنگوں کی موجودگی کے لحاظ سے شمالی سری لنکا دنیا کا سب سے خطرناک ترین علاقہ ہے، تاہم فوج اور امدادی گروپس کے کام کی وجہ سے یہاں اموات کی شرح دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے، 2010ءمیں صرف نو افراد ہلاک اور 38 زخمی ہوئے تھے، مگرجانی نقصانات سے قطع نظر ان سرنگوں کے سماجی اور اقتصادی نقصانات بہت زیادہ ہیں۔ ان سرنگوں کی وجہ سے انتہائی زرخیر زمینوں پر کاشتکاری نہیں ہو پارہی، جبکہ ہزاروں بے گھرافراد ان سرنگوں کے ڈر کے باعث گھر واپسی کیلئے تیار نہیں۔Kanesan Krishnaveny بارودی سرنگیں صاف کرنیوالی ٹیم کی سربراہ ہیں۔
(female) Kanesan Krishnaveny “میں ان علاقوں کو لوگوں کیلئے محفوظ بنانے کی کوشش کررہی ہوں، تاکہ وہ کاشتکاری کے ساتھ ساتھ مویشی بھی پال سکیں، مجھے خوشی ہے کہ میرے کام سے لوگوں کو فائدہ ہورہا ہے”۔
اس کام کی وجہ سے Kanesan Krishnavenyاپنے والدین اور بہن بھائیوں کو پال رہی ہیں، تاہم وہ اپنے مستقبل کے حوالے سے خدشات کا شکار ہیں
(female) Kanesan Krishnaveny “مجھے نہیں معلوم کہ اس کام کے ختم ہونے کے بعد میں کیا کرسکوں گی، جب میں یہاں سے فارغ ہو جاﺅں گی تو میرے لئے ملازمت تلاش کرنا آسان نہیں ہوگا”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
Leave a Reply