Written by prs.adminOctober 16, 2013
Weight Loss Surgery on the Rise in India – بھارت میں وزن کم کرنے کیلئے سرجری کا رجحان
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
بھارت میں موٹاپے پر قابو پانے کیلئے سرجری کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، اس وقت بھارتی شہروں میں اعلیٰ طبقے کے دوتہائی افراد موٹاپے کا شکار ہیں اور وہ اس کا علاج سرجری کی صورت میں نکال رہے ہیں۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
اس وقت علی الصبح کا وقت ہے مگر 56 سالہ چندر کترینہ اور 65 سالہ موہن گلوتی اپنے صبح کے معمولات کیلئے تیار ہیں، وہ اس وقت جے پور کے بھگت سنگھ گارڈن میں چہل قدمی کررہے ہیں۔
چندر کا جسمانی وزن 85 کلو جبکہ موہن کا ایک سو بیس کلو سے زائد ہے، یہ دونوں اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں۔
چندر”میں ورزش اور جسم کے ہر عضو کو ہلاتا جلاتا ہوں مگر یہ طریقہ کار کام نہیں کررہا”۔
چندر نے وزن کم کرنے کیلئے ڈائٹنگ سمیت متعدد طریقہ کار اختیار کئے۔
وہ وزن کم کرنے کیلئے جم بھی جاتے رہے ہیں۔
چندر “یہ سائیکل پر میرا آٹھواں چکر ہے، میں نے بہت کچھ کیا ہے مگر کچھ بھی کام نہیں آسکا، اب میرے خیال میں سرجری ہی آخری راستہ رہ گیا ہے”۔
رانا کمار چند کے جم کوچ ہیں۔انکا کہنا ہے کہ چندر جیسے ایک چوتھائی امیر بھارتی موٹاپے کا شکار ہوچکے ہیں، جبکہ شہروں میں اسکولوں کے بچوں میں بھی یہ وباءتیزی سے پھیل رہی ہے۔
کمار”موٹاپے کی شرح میں اضافے کی وجہ لوگوں کا سست طرز زندگی ہے، لوگ ہر وقت بیٹھے رہتے ہیں، ورزش کم کرتے ہیں اور جنک فوڈ استعمال کرتے ہیں، ہم انہیں ورزش اور خوراک کنٹرول کرنے کا مشورہ دیتے ہیں، اگر یہ کام نہ کرے تو پھر ہم سرجری کی تجویز دیتے ہیں”۔
اب وزن کم کرنے کی سرجری ایک بڑی صنعت بن گئی ہے، ابھیشیک کوسمیٹک سرگری سینٹر کے ڈاکٹر اکھیلیش شرما کا کہنا ہے کہ کاروبار تیزی سے ترقی کررہا ہے۔
اکھیلیش شرما”ہم ہر ہفتے ایک یا دو چربی نکالنے کی سرجری کرتے ہیں، اور ہمارے مریضوں کا تعلق ہر شعبہ زندگی سے ہوتا ہے، یعنی ان میں پڑھے لکھے، کم پڑھے لکھے یا اعلیٰ طبقے کے افراد وغیرہ شامل ہیں، ان کا مقصد وزن کم کرنا ہوتا ہے”۔
اس آپریشن کی لاگت ایک ہزار ڈالرز کے قریب ہے، اور ایک تخمینے کے مطابق بھارت میں سالانہ دس ہزار کے قریب اس طرح کے آپریشن ہوتے ہیں۔
یہ وہی ملک ہے جسے دنیا میں بھوک کا دارالحکومت بھی کہا جاتا ہے، بھارت کی ایک چوتھائی آبادی کو مناسب مقدار میں خوراک دستیاب نہیں،
شیاموتی دیویی نے اپنے بچوں کو اسکول بھیجا جسکی وجہ تعلیم کا حصول نہیں بلکہ دوپہر کے کھانے کا حصول ہے۔
شیاموتی “بچے مفت کھانے سے لطف اندوز ہوتے ہیں، میرے چار بچے تھے مگر ہماری غربت کی وجہ سے اب دو بیٹیاں ہی رہ گئی ہیں۔ میرے شوہر انتقال کرچکے ہیں اور میرے پاس کوئی ملازمت نہیں۔ میرے دیگر دو بچے رشتے داروں کے پاس مقیم ہیں کیونکہ میں انہیں کھلانے کی سکت نہیں رکھتی”۔
مگر اسی شہر میں چندرا اور اعلیٰ طبقے کے دیگر افراد بہت زیادہ کھانے سے موٹاپے کا شکار ہوچکے ہیں، بھارت کی تیزی سے ترقی کرتی معیشت کی بناءپر یہاں بین الاقوامی فوڈ چینز کی شاخیں کھل رہی ہیں، جس کی وجہ سے شہری آبادی کی خوراک تبدیل ہوگئی ہے۔ چندارا کی بہن 43 سالہ پریتی گپتابھی سرجری کی منصوبہ بندی کررہی ہیں۔
پریتی گپتا”میں فٹ ہونے کیلئے وزن کم کرنا چاہتی ہوں، میں اس عمر میں جوڑوں کے درد کا شکار نہیں ہونا چاہتی، تو اسی لئے میں وزن کم کرنا چاہتی ہوں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |