Written by prs.adminJanuary 13, 2014
Transgender Community in Pakistan Finding Kidnapped Childrenپاکستانی خواجہ سراءبرادری گمشدہ بچوں کی تلاش کیلئے سرگرداں
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
پاکستان میں خواجہ سراﺅں کی برادری گمشدہ بچوں کی تلاش میں پولیس کی مدد کررہی ہے، انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے اداروں کے مطابق ہر سال صرف کراچی سے ہی چالیس ہزار بچے غائب ہوجاتے ہیں، جن کو بچانے کیلئے خواجہ سرا برادری بھی ہرممکن کوشش کررہی ہے۔اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
پاکستان میں اکثر خواجہ سرا بھیک مانگتے نظر آتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ بچوں کے اغواءاور ٹریفکنگ کے حوالے سے کافی معلومات رکھتے
ہیں۔
بندیا رانا نے ان معلومات کے ذریعے گمشدہ بچوں کی تلاش کا خیال پیش کیا تھا۔
بندیا”ہمیں گمشدہ بچوں کی تصاویر مہیا کی جاتی ہیں، جنھیں ہم مختلف علاقوں میں رہنے والے خواجہ سراﺅں تک پہنچادیتے ہیں، ہم انہیں ہدایت کرتے ہیں کہ اپنے ارگرد اس بارے میں بچے کی تلاش کریں اور اگر کوئی معلومات حاصل ہو تو ہمیں اطلاع دیں”۔
بندیا کے پاس ایسے دو ہزار خواجہ سرا ہیں جو یہ کام کررہے ہیں، گزشتہ برس کے دوران انھوں نے کراچی میں چالیس اغواءشدہ یا گم ہوجانے والے بچوں کو بازیاب کرایا،وہ اپنے اس کام پر بہت فخر محسوس کرتی ہیں۔
بندیا”ایک خواجہ سرا جس نے ایک گمشدہ بچے کی تلاش میں مدد کی، وہ اس وقت رونے لگا جب بچے کی ماں نے اپنے لعل کو گلے لگایا اور پیار کیا، وہ ملزمان کے خوف سے نہیں رو رہا تھا بلکہ وہ اپنی زندگی میں پہلی بار ملنے والے پیار اور احترام کی وجہ سے اپنے جذبات پر قابو نہیں پاسکا تھا”۔
بندیا اور ان کی ٹیم یہ کام گمشدہ بچوں کی تلاش کا کام کرنے والے گروپ روشنی فاﺅنڈیشن کیساتھ ملکر کررہی ہے، پروگرام آفیسر محمد علی اسے کامیاب شراکت داری قرار دیتے ہیں۔
علی”ہمارے ایک رضاکار خواجہ سراءنے ہمیں ایک اغواشدہ لڑکی کے بارے میں اطلاع دی کہ اسے ایک قحبہ خانے میں رکھا گیا ہے، اس خواجہ سراءنے ہمیں اس بچی کو تحفط دینے اور اپنی شناخت راز میں رکھنے کی درخواست کی، ہم نے اس مقام پر پولیس کیساتھ چھاپہ مارا اور نہ صرف وہ لڑکی بلکہ 12 سے 14 سال کی دیگر تین لڑکیوں کو بھی بازیاب کرایا”۔
تاہم ایسی کامیابی بہت کم ہی ملتی ہے، گزشتہ سال غائب ہونے والے بیس فیصد سے بھی کم بچوں کو بازیاب کرایا جاسکا ہے۔
بیشتر گم ہونے والے بچوں کا تعلق غریب علاقوں سے ہوتا ہے، حکومت کا کہنا ہے کہ غربت اور بڑے خاندان اس مسئلے کی اہم وجوہات ہیں۔
سندھ کے فلاحی امور کی وزیر روبینہ قائم خانی چاہتی ہیں کہ والدین اپنے بچوں کی زیادہ بہتر دیکھ بھال کریں۔
روبینہ”والدین کو اپنے بچوں پر نظر رکھنی چاہئے، ہم سب ملکر ہی اس مسئلے کو حل کرسکتے ہیں”۔
مگر متعدد بچے ایسے ہیں جو اپنے والدین سے محروم ہیں، ایدھی ہومز پاکستان میں بے گھر بچوں کیلئے کام کرنے والا ادارہ ہے، ڈاکٹر ریحانہ اس ادارے کے مرکز کی انچارج ہیں، وہ خواجہ سراﺅں کی مدد سے گمشدہ بچوں کی تلاش کے پروگرام سے کافی متاثر ہیں۔
ریحانہ”یہ ایک مثبت خیال ہے، اگر ہم پاکستانی اپنے ذہن کو اس طرح کے اچھے خیالات کیلئے استعمال کریں تو ہم بہت کچھ تبدیل کرسکتے ہیں، اگر ہم منفی راستے پر چلتے رہے تو کچھ بھی تبدیل نہیں ہوگا”۔
بندیا اور ان کے دوست اپنے کام کیلئے کوئی معاوضہ نہیں لتے، وہ تو بس اپنی کوششوں کے بدلے میں احترام کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | 4 | 5 | ||
6 | 7 | 8 | 9 | 10 | 11 | 12 |
13 | 14 | 15 | 16 | 17 | 18 | 19 |
20 | 21 | 22 | 23 | 24 | 25 | 26 |
27 | 28 | 29 | 30 | 31 |