Written by prs.adminOctober 26, 2013
Traditional Chinese medicine under the microscope – روایتی چینی ادویات
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
چین نے اپنی صدیوں پرانی ادویات کی افادیت جانچنے کیلئے آسٹریلین یونیورسٹی کو تحقیق کیلئے لاکھوں ڈالرز دیئے ہیں، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
سائنس کی دنیا میں روایتی چینی ادویات کیلئے کوئی جگہ نہیں، مگر ماہر طب ڈیوڈ ایڈیلسن اس بارے میں کچھ شبہات رکھتے ہیں۔
“بالکل، بالکل، مگر آپ کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ مغربی ادویات کی تیاری میں وہی پودے اور اجزاءاستعمال کئے جاتے ہیں جو ہربل ادویات میں ہوتے ہیں”۔
پروفیسر ڈیوڈ کی تحقیق میں چینی ادویات میں عام استعمال ہونے والے دو پودوں کا جائزہ لیا گیا، ان میں سے ایک ہوانگ کی ہے جو معدے اور جگر کے کینسر کے مریضوں کے علاج کیلئے استعمال ہوتا ہے، جبکہ دوسر کو شِن ذیابیطس ٹائپ ٹو وغیرہ کیلئے کارآمد ثابت ہوتا ہے۔
ڈیوڈ”جہاں تک میری معلومات ہے کہ دنیا میں صرف ایک یا دو ممالک میں ہی اس طرح کی ادویات کو استعمال کیا جاتا ہے، ہم اسے بائیولوجی سسٹم قرار دیتے ہیں جس میں ان ادویات کا مالیکیولر لیول پر جائزہ لیا جاتا ہے، یہی چیز اسے منفرد بھی بناتی ہے”۔
اس تحقیق کا ایک منفرد پہلو یہ تھا کہ اسے فنڈز کس نے دیئے، ایڈیلیڈ یونیورسٹی نے اس تحقیق کیلئے ایک چینی یونیورسٹی اور چینی ادویہ ساز کمپنی کیساتھ معاہدہ کیا، جنھوں نے جنوبی آسٹریلیا میں ایک تحقیقی سینٹر کیلئے پچاس لاکھ ڈالرز سے زائد خرچ کئے، ایڈیلیڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر وارن بیبینگٹن کا کہنا ہے کہ یہ چین سے قریبی تعلقات قائم کرنے کیلئے کئے گئے اقدامات کا حصہ ہے۔
وارن”یہاں چار ہزار طالبعلم تعلیم حاصل کررہے ہیں، اب ہم بیرون ملک اپنا سب سے بڑا مرکز چین میں قائم کررہے ہیں، اگر ہم شنگھائی یا بیجنگ میں یہ مرکز قائم کریں تو وہاں سینکڑوں نوجوان اس کے منتظر ہیں، تو چین ہمارے مستقبل کیلئے بہت اہم ہے، اور یہ ہماری تحقیق کا پہلا قدم ہے”۔
دینا تسی اوپیلاس کا کہنا ہے کہ وہ برسوں سے چینی ادویات کی پریکٹس کررہی ہے، ان کی طلب میں حیرت انگیز اضافہ ہوا ہے۔
دینا”جب میں نے پہلی بار یہ کام شروع کیا تو اندازہ ہوا کہ تبدریج کی اس مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے، میرے خیال میں اس تحقیق سے لوگوں کو اپنی صحت اور طبی مسائل کے متبادل حل کے بارے میں جاننے کا موقع ملے گا، میں نے چند درد کش ادویات لیں اور اس کا تجربہ کیا، اس سے مجھے صحت کے خیال کے حوالے سے مختلف نظریہ جاننے میں مدد ملی”۔
پاولا ایم سی کارٹرایک دوست کے مشورے پر دینا انکے پاس آئیں۔
پاولا”میں خود کو بہت بیمار، سست، تھکاوٹ کا شکار، کند ذہن اور دماغی طور پر کسی کام کے قابل نہیں سمجھ رہی تھی، اس لئے میں دینا کے پاس آئی اور اب میں پہلے کے مقابلے میں بہت بہتر محسوس کررہی ہوں، میری توانائی کا ذخیرہ بڑھ گیا ہے، میں زیادہ چوکس ہوگئی ہوں، میری یاداشت بہتر ہوگئی ہے، مجموعی طور پر اب پہلے کے مقابلے میں میری حالت پہلے کے مقابلے میں کافی بہتر ہوگئی ہے”۔
جب پاﺅلا نے یہاں آنا شروع کیا تو دینا نے خام ہربل اجزاءسے چائے تیار کرکے انہیں دی، موجودہ دور میں چینی ادویہ ساز کمپنیاں زیادہ منظم ہوگئی ہیں، ذیہن ڈونگ گروپ ایک ایسی ہی کمپنی ہے جو اس تحقیق کے شراکت داروں میں شامل ہے، تاہم پروفیسر ایڈیلسن کا کہنا ہے کہ پیسہ ہماری تحقیق کے نتائج پر اثرانداز نہیں ہوا۔
ایڈیلسن”یہ رقم ہمیں امداد کے طور پر ملی جس سے ہم نے مرکز قائم کیا، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کمپنیوں کو ہمارے کام میں دخل اندازی کی اجازت مل گئی۔ ہم شراکت داروں کی حیثیت سے ان کی قدر کرتے ہیں، مگر دن کے اختتام پر سائنس ہی پوری کہانی کو بیان کرتی ہے، اگر یہ ثابت ہوا کہ کوئی چیز کارآمد نہیں، یہ وہ بالکل بیکار ہے تو ہم وہ سچائی کھلے دل سے سب کے سامنے بیان کردیں گے”۔
انکا کہنا ہے کہ یہ مناسب وقت ہے کہ ہزاروں سال پرانی روایتی ادویات کو سائنسی طور پر پرکھا جائے۔
ایڈیلسن”میں ہمیشہ سے متبادل ادویات پر شکوک و شبہات کا شکار رہا ہوں، مگر حقیقت تو یہ ہے کہ ان میں سے بیشتر دوائیں کام بھی کرتی ہیں، مگر ہم نہیں جانتی کہ ایسا کیوں ہوتا ہے، مگر یہ ماننا پڑے گا کہ یہ دوائیں زندگی کے حقائق میں شامل ہیں۔جہاں کہیں بھی آپ جائیں، آپ کو معلوم ہوگا کہ مقامی افراد آپ کو کسی موقع پر کہیں گے اوہ آپ کو زکام ہوگیا آپ کو یہ چیز لینی چاہئے۔ اب وہ چکن سوپ ہو یا کچھ اور، مگر کچھ نہ کچھ خاص مقامی چیز ہی ہوگی ہے، پیچیدہ ادویات عام طور پر کچھ کھانوں سے ہی تیار ہوتی ہیں، اس سے وہ عمل شروع ہوتا ہے تو ہم جیسے سائنسدان اس کا جائزہ کیوں نہیں لے سکتے؟
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |