Written by prs.adminAugust 15, 2013
Toilets to Keep Nepali Girls in School – نیپالی اسکول
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
ہمیں معلوم ہے کہ کتابیں اور قلم پڑھائی کیلئے اہم ہیں، مگر بیت الخلاءیا ٹوائلت کے بارے میں کیا خیال ہے؟ نیپال میں حکومت نے اسکولوں میں لڑکیوں کیلئے دو ہزار ٹوائلٹس تعمیر کرنے کی مہم شروع کی ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
کھٹمنڈو کے شری کرشنا اسکول میں اس وقت کھانے کا وقفہ ہے، طالبعلموں کو کھانے اور کھیلنے کیلئے صرف پندرہ منٹ دیئے گئے ہیں۔
لڑکے فٹبال کھیل رہے ہیں، جبکہ لڑکیوں کی بڑی قطار بیت الخلاءمیں جانے کیلئے کھڑی ہے، اس اسکول میں تین سو کے قریب طالبعلم زیرتعلیم ہیں، جبکہ لڑکے اور لڑکیوں کیلئے ٹوائلٹس کی تعداد صرف دو ہے۔ چودہ سالہ سپنا پداسینی میٹرک کی طالبہ ہے۔
سپنا”ایک سال قبل ہمیں اپنی حاجت پوری کرنے کیلئے کھیتوں میں جانا پڑتا تھا، اور اب ہم ٹوائلٹ کیلئے قطار لگاتی ہیں، کئی بار تو ایک ہی وقت میں دو یا تین افراد بیت الخلاءکو استعمال کرتے ہیں، تاہم کئی بار ہم ایک ایک کرکے جاتی ہیں، اس سے زیادہ وقت لگتا ہے، اور اگر ہم کلاس میں تاخیر سے پہنچے تو ہمارے اساتذہ ہمیں ڈانٹتے ہیں”۔
کھانے کا وقفہ ختم ہوگیا، مگر قطار ابھی بھی کافی لمبی ہے، جبکہ اگلی پانچ منٹ کا وقفہ 45 منٹ بعد ہونا ہے۔
سپنا”ہمیں اس ٹوائلٹ کو لڑکوں کیساتھ شیئر کرنا پڑتا ہے، اور لڑکے ہمارے مسئلے کو سمجھ نہیں سکتے، خصوصاً کچھ دن تو ایسے ہوتے ہیں ہمیں یہ عمل خود پر تشدد جیسا لگتا ہے”۔
ایک حالیہ حکومتی رپورٹ کے مطابق سرکاری اسکولوں میں اوسطاً ہر سو طالبعلموں کیلئے ایک بیت الخلاءدستیاب ہے، پندرہ سالہ سنیتا وہاب کا کہنا ہے کہ اس سے لڑکیوں کی پڑھائی متاثر ہوتی ہے۔
سنیتا”خاص ایام میں ہمیں گھر واپس جانا پڑتا ہے، یہی وجہ ہے کہ میں ان دنوں اسکول نہیں جاتی اور مجھے چار یا پانچ روز چھٹی کرنا پڑتی ہے، اس غیرحاضری کے باعث میں اپنے نصاب کو اچھی طرح سمجھ نہیں جاتی جس سے میری پڑھائی متاثر ہوتی ہے”۔
استاد ییسودا خاتی واسا اس مسئلے کو سمجھتی ہیں، انھوں نے اسکول انتظامیہ کو اسکولوں میں لڑکیوں کیلئے بیت الخلاءتعمیر کرنے کیلئے زور ڈالا ہے۔
ییسودا” یہاں کپڑے بدلنے کا کوئی کمرہ نہیں اور نہ ہی پانی کی سپلائی کا مناسب انتظام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کافی لڑکیاں مہینے میں کئی روز اپنے گھروں میں گزارتی ہیں، اگر وہ اسکول آتی بھی ہیں تو وہ چھٹی لیکر گھر واپس چلی جاتی ہیں۔ ان چھٹیوں کی وجہ سے ان کی تعلیم کافی متاثر ہوتی ہیں”۔
حکومتی رپورٹ کے مطابق اس مسئلے کے باعث پچاس فیصد لڑکیاں میٹرک تک اسکول چھوڑ دیتی ہیں۔
حکومت اس مسئلے پر قابو پانے کیلئے رواں برس سرکاری اسکولوں میں لڑکیوں کیلئے دو ہزار بیت الخلاءتعمیر کرارہی ہے، اس سلسلے میں ہر اسکول کو دو ہزار ڈالرز دیئے جارہے ہیں۔ جھپر سنگھ بسوکراما، محکمہ تعلیم کے ڈپٹی ڈائریکٹر ہیں۔
جسپیر”حکومت نے ٹوائلٹس کی تعمیر کیلئے مالی معاونت فراہم کردی ہے، ہمیں توقع ہے کہ اس سے اسکولوں میں لڑکیوں کیلئے زیادہ اچھا ماحول قائم ہوسکے گا، اگر وہ مسلسل اسکول آئیں گی تو ان کی تعلیمی کارکردگی بھی بہتر ہوگی، اور اسکول چھوڑنے کی شرح بھی کم ہوگی”۔
تاہم سب اتنے پرامید نہیں، جگدیش پرشاد سنگھ شری کرشنا اسکول کے پرنسپل ہیں۔
جگدیش”یہ بہت اچھا منصوبہ ہے مگر حکومت نے زیادہ رقم فراہم نہیں، اس نے صرف بیت الخلاءکی تعمیر کا ساٹھ فیصد بجٹ دیا ہے اور باقی کا انتظام ہمیں خود کرنا ہے۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے ہمیں طالبعلموں سے کوئی فیس لینے سے بھی روک دیا ہے، ہمارے اسکول میں بیشتر طالبعلم انتہائی غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں، تو آخر ہم ٹوائلٹس کی تعمیر کیلئے رقم کا انتظام کیسے کریں گے؟”
مگر کچھ اسکول جیسے پٹن ہائی اسکینڈری اسکول نے حال ہی میں کئی ٹوائلٹس تعمیر کئے ہیں، میٹرک کی طالبہ اسمیتا لاما بہت خوش ہیں۔
لاما”اب ہمیں اسکول میں کوئی مشکل نہیں ہوتی، اب ہم آرام سے ٹوائلٹ جاسکتے ہیں، ہم سب بہت خوش ہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |