Written by prs.adminAugust 11, 2013
The Rise of Philippine’s Middle Class – فلپائنی متوسط طبقہ
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں فلپائنی معیشت کی شرح نمو میں آٹھ فیصد اضافہ دیکھا گیا، جس کی وجہ ملک میں متوسط طبقے کی جانب سے اشیائے ضروریہ پر دل کھول کر خرچ کرنا ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں کی رپورٹ
ہر سال دس لاکھ سے زائد سیاح پوئرٹو پرنکسا نامی شہر میں آتے ہیں، پہلے یہاں آنے والے زیادہ تر غیرملکی ہوتے تھے مگر حالیہ برسوں کے دوران صورتحال میں تبدیلی آئی ہے۔ ایک ہوٹل کے مالک روئل آلمونٹ کے مطابق کاروبار اچھا چل رہا ہے۔
روئل”میرے زیادہ تر مہمان اب غیرملکی نہیں بلکہ مقامی افراد ہوتے ہیں، جو مختلف کمپنیوں کے عہدیدار یا تفریح کیلئے یہاں آتے ہیں”۔
نیئل گووارینو تین برس سے گائیڈ کا کام کررہے ہیں، ان کے بقول مقامی سیاح بس دل کھول کر پیسہ خرچ کرنا چاہتے ہیں۔
نیئل”اب تک جو سب سے بڑی ٹپ مجھے ملی وہ کسی غیرملکی نہیں بلکہ فلپائنی شخص سے ہی ملی۔ مقامی افراد بہت سخی دل ہوتے ہیں، جب وہ آپ کو پیسے نہیں دیتے تو وہ کچھ اور جیسے ٹی شرٹ یا یہاں سے لی گئی چیزوں میں سے کچھ دیدیتے ہیں”۔
فلپائن کو دنیا میں کال سینٹرز کا دارالحکومت سمجھا جاتا تھا اور یہی وجہ ہے کہ نوجوان اچھا کما رہے ہیں اور وہ اسے تفریح کیلئے خرچ بھی کرنا چاہتے ہیں۔
نیئل”یہ نوجوان برانڈز کے دیوانے ہیں، یہ برانڈڈ کپڑے اور جوتے پہنتے ہیں، نت نئی ڈیوائسز استعمال کرتے ہیں، مہنگے سے مہنگا کیمرہ، اسمارٹ فون اور ٹیبلیٹ ان کے سامان میں موجود ہوتا ہے، ان کے خیال میں سفر کیلئے یہ چیزیں لازمی ہیں”۔
ہیلین دونیسا کیبالو ایک سرکاری ملازم کی بیٹی ہیں اور انھوں نے اپنی اکاﺅنٹنگ کمپنی قائم کرنے سے پہلے بینک منیجر کی حیثیت سے کام کیا۔
ہیلین”پہلے میرے والدین کا خیال تھا کہ پیسے کمانے کا مقصد ہمیں اسکول بھیجنا اور اچھی زندگی کا موقع فراہم کرنا تھا۔ سفر کا خیال تو ان کے ذہن میں کبھی آتا ہی نہیں تھا مگر اب سال میں کم از کم ایک بار ہم اپنے والدین کے ہمراہ تفریحی دورے پر ضرور نکلتے ہیں”۔
ہیلن کے خیال میں اسکی زندگی اسکے والدین سے زیادہ بہتر ہے۔
ہیلن”میں اکثر اپنی بیٹی کے ہمراہ شاپنگ سینٹر جاتی ہوں، میری والدہ، میری کزن اور دیگر لوگ بھی ہمراہ ہوتے ہیں، میں ان لوگوں کو اکثر فلم دکھانے لے جاتی ہوں یا تھوڑی بہت شاپنگ کراتی ہوں”۔
تاہم اس معاشی ترقی سے ہر ایک مستفید نہیں ہورہا، ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق نئی ملازمتوں کے مواقعوں کے حوالے سے صورتحال بہتر نہیں اور بیروزگاری کی شرح ساڑھے سات فیصد سے تجاوز کرچکی ہے۔ سماجی کارکن جین ٹمبنکیا اربانک کا کہنا ہے کہ کرپشن دولت کی غیرمنصفانہ تقسیم کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
جین”میرے خیال میں ہمیں اس کرپشن کی لعنت سے نجات حاصل کرنا ہوگی، کیونکہ بیشتر افراد کا سیاست میں جانے کا مقصد عوام کی خدمت نہیں بلکہ قومی خزانے کو لوٹنا ہوتا ہے۔ میرے خیال میں اگر اس حوالے سے کچھ کیا جائے تو حکومتی کرپشن کی شرح میں کمی آسکتی ہے”۔
حال ہی میں پچیس کروڑ ڈالرز کے ترقیاتی فنڈ کے حوالے سے کرپشن کی خبریں سامنے آئی ہیں، یہ فنڈ غریب افراد کیلئے قائم کیا گیا تھا۔
چالیس سالہ مچھلی فروش فرینسسکا اونیپاکو اس فنڈ سے مستفید ہونا چاہئے تھا۔
اونیپا”کئی بار ہمیں لگتا ہے کہ معیشت بہتر ہورہی ہے کبھی بار نہیں لگتا۔ اگر حکومت ہماری مالی ابتری کا جائزہ لیں تو وہ یقیناً ہماری مدد کیلئے کچھ کرے گی”۔
انکا کہنا ہے کہ وہ اپنے والدین سے زیادہ کمارہی ہے مگر وہ معاشی بڑھوتری سے زیادہ مستفید نہیں ہورہی ہے، فرینسسکا اونیپا اس آبادی میں شامل ہے جس کی روزانہ کی آمدنی تین ڈالرز سے بھی کم ہے۔
اونیپا”ہمیں تعلیمی سہولیات دستیاب نہیں، اگر ہم نے اعلیٰ ڈگری حاصل کی ہوتی تو بہتر ہوتا، ہمیں سرکاری ملازمتیں میسر نہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |