Written by prs.adminMarch 7, 2014
The long march to Islamabad – بلوچ عوام کا لانگ مارچ
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
بلوچستان کے لاپتہ افراد کیلئے ان کے اہلخانہ کا لانگ مارچ کئی ماہ بعد اپنی منزل اسلام آباد پہنچ گیا ہے، اس لانگ مارچ کا آغاز گزشتہ سال نومبر میں ہوا تھا،اسی مارچ کے شرکاءکی گفتگو سنتے ہیں آج کی رپورٹ
جیسے ہی سردی سے ٹھٹھرے دن کا آغاز ہوا لوگوں نے سڑک پر آنا شروع کردیا، وہ آج بھی اپنے لانگ مارچ کیلئے تیار ہیں۔ کچھ طالبعلم اس مارچ کے تحفظ کیلئے دونوں پہلوﺅں پر کھڑے ہیں، انھوں نے اپنے چہرے اغوا ہونے کے ڈر سے چھپا رکھے ہیں، ان کے ہاتھوں میں پلے کارڈز ہیں جن پر لکھا ہے کہ بلوچ عوام کا قتل عام بند کرو، اور ہم ماورائے عدالت قتل کی مذمت کرتے ہیں، وغیرہ وغیرہ۔
بہتر سالہ قدیر بلوچ اس مارچ کی قیادت کررہے ہیں، وہ ہاتھ گاڑی کو دھکیل رہے ہیں، جس پر لاپتہ بلوچ افراد کی تصاویر لگی ہوئی ہیں۔
قدیر”بلوچستان میں سیکیورٹی ادارے لوگوں کو اغوا کررہے ہیں، ہم نے اسلام آباد کیلئے اس لانگ مارچ کا آغاز کیا، جہاں ہم اقوام متحدہ کے حکام سے ملاقات کرکے انہیں اس بارے میں بتائیں گے، ہم اقوام متحدہ کو ایک تحریری پٹیشن دیں گے جس میں لاپتہ افراد پر ہونیوالے مظالم کے بارے میں بتایا جائے گا”۔
قدیر بلوچ کے بیٹے بھی لاپتہ ہوا اور پھر اس کی تشدد زدہ لاش ملی۔
فرزانہ مجید بلوچ قدیر بلوچ کیساتھ چل رہے ہے، اس کے بھائی اور اسٹوڈنٹ لیڈر ذاکر مجید بلوچ 2009ءسے لاپتہ ہے، لانگ مارچ کے دوران بھی کچھ نامعلوم افراد نے اسلحہ دکھا کر فرزانہ کو مارچ ختم کرنے کی دھمکی دی۔
فرزانہ”میں اپنے مقصد سے بھاگنے کا کبھی سوچ بھی نہیں سکتی، میری صحت اور وزن متاثر ہوا ہے مگر میرے ہمت ابھی باقی ہے، میں اپنے بھائی کی رہائی اور اپنے افراد کی زندگیوں کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھوں گی”۔
بلوچستان پاکستان کا سب سے پسماندہ صوبہ ہے جو اگرچہ قدرتی گیس کی دولت سے مالامال ہے مگر اسے باقی صوبوں جیسے فوائد حاصل نہیں ہورہے۔
انٹرنیشنل وائس فار بلوچ مسنگ پرسن کا دعویٰ ہے کہ صوبے سے اب تک اٹھارہ ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہوئے جبکہ پندرہ سو تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ قدیر بلوچ کا کہنا ہے کہ اب تک اٹھائیس صحافیوں کو بلوچ عوام کے حقوق کی آواز اٹھانے پر قتل کیا جاچکا ہے۔
قدیر”ہمین ہر وقت دھمکیاں ملتی رہتی ہیں، آپ سے بات کرتے ہوئے بھی ہم خود کو غیرمحفوظ سمجھتے ہیں، مجھے ڈر ہے کہ ہمارا مارچ روکنے کیلئے کوئی کارروائی نہ کردی جائے، تاہم ہم اپنا سفر ہر حال میں جاری رکھیں گے”۔
مارچ کے دوران طالبعلم نعرے لگارہے ہیں ہمیں انصاف چاہئے، ہم لاپتہ افراد کی بازیابی چاہتے ہیں، مریم قمر ایک این جی او یوتھ الائنس کی سرگرم سماجی کارکن ہیں، وہ ایک ماہ سے ایک مارچ کیساتھ ہیں۔
مریم قمر”اس مارچ میں کافی خواتین شامل ہیں، تو ہم ثابت کررہے ہیں کہ خواتین کمزور نہیں ہوتیں، وہ کبھی کمزور نہیں ہوسکتیں، یہاں دھمکیاں مل رہی ہیں اور خطرات بھی ہیں، مجھے خود بھی دھمکی مل چکی ہے، مگر ہم سیدھے راستے پر چل رہے ہیں اور اس خیال کے تحت ہی میں ان لوگوں کے ساتھ موجود ہوں”۔
عاصم سجاد عوامی پنجاب نامی سیاسی پارٹی کے جنرل سیکرٹری ہیں، انکا کہنا ہے کہ ریاست کو اپنی ذمہ داریاٰں پوری کرنی چاہئے۔
عاصم سجاد”اس تنازعے کو روکنے کی ذہ داری ریاست کی ہے، کیونکہ یہ ریاست ہے جو یہاں تمام جرائم کی مرتکب ہے، تو یہ مسلح جدوجہد اس بات کی عکاسی ہے کہ وہاں کے لوگ کس حد تک ناراض ہیں”۔
یہ گیارہ سالہ علی حیدر کیلئے ایک اور طویل دن تھا جو اپنے والد کیساتھ اس مارچ میں شریک ہے۔
علی حیدر”میں ماما قدیر کیساتھ مارچ میں شریک ہوکر اپنے غصے کا اظہار کرنا چاہتا تھا”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |