Written by prs.adminApril 8, 2013
Thailand’s Amnesty Law: Trigger for a New Round of Conflict? – تھائی لینڈ کا ایمنسٹی بل
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
گزشتہ چند برسوں کے دوران تھائی لینڈ شدید سیاسی عدم استحکام کا شکار رہا، جس کے دوران فوجی بغاوتوں کے ساتھ ساتھ بار بار حکومتیں تبدیل ہوئیں، جبکہ عوامی مظاہروں میں بھی شدت آئی۔ متعدد حلقوں کا ماننا ہے کہ تھائی عوام اس وقت خود کو زخم خوردہ تصور کررہے ہیں، اس مسئلے پر تھائی لینڈ میں چار ایمنسٹی بلوں پر غور کیا جارہا ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
پیوم شمالی تھائی لینڈ کے شہر چینگ مائیی کی ایک مصروف سڑک پر کھانے پینے کی اشیاءفروخت کررہا ہے۔
پیوم یہ حقیقی نام نہیں، درحقیقت اس شخص نے سیکیورٹی وجوہات کی بناءپر اپنی شناخت چھپانے کی درخواست کی ہے۔ اسے حال ہی میں عارضی ضمانت پر رہائی ملی ہے اور وہ اس وقت سپریم کورٹ کے فیصلے کا منتظر ہے۔ اسے چھ سال قبل زرد اور سرخ پوشوں کے درمیان ہونے والے تصادم میں قتل کے الزام پر بارہ سال قید کی سزا ہوئی تھی، تاہم وہ خود کو بے گناہ قرار دیتا ہے۔ اب وہ عام زندگی گزار رہا ہے اور اپنے بیٹے کی پرورش کررہا ہے۔
پیوم”میں ہر ایک کو معاف کرسکتا ہوں، جب میں جیل سے باہر آیا تو میں نے خود سے وعدہ کیا کہ اب میں کبھی غصہ نہیں کروں گا یا کسی سے انتقام نہیں لوں گا۔ میں نے سب کو اپنے دل سے معاف کردیا ہے”۔
تھائی لینڈ میں اس وقت سیاسی جرائم کے مرتکب اور احتجاجی رہنماﺅں کو معافی دینے کے چار مجوزہ بلوں پر بحث ہورہی ہے، اس میں سے ایک بل کے تحت پیوم جیسے عام افراد کو معافی دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔اس بل کو حکمران جماعت Pheuپہیو تھائی پارٹی کے 42 اراکین پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہے۔ رکن پارلیمنٹ تواٹچائی ہیما کا کہنا ہے کہ اس بل سے حکومتی مقبولیت بڑھے گی۔
ہیما”ان بل کی مدد سے ہم تمام تنازعات کو ختم کرنے کی مخلصانہ کوشش کررہے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ حکومت کو اس کی حمایت کرنی چاہئے کیونکہ ہمارے ملک کے مفاد میں ہیں”۔
چولا لونگ کورن یونیورسٹی کی پوانگ ٹونگ پاواکاپنان بلوں کی حمایت کیلئلے مہم چلارہی ہیں، انکا کہنا ہے کہ یہ تھائی معاشرے کو صحت مند کرنے کے لئے ضروری ہے۔
پوانگ ٹوانگ” 2010ءکے احتجاج کے بعد 1700 افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں سے بیشتر بے گناہ تھا مگر وہ اب بھی جیل میں ہیں، جس کی یہ تھی کہ وہ ایمرجنسی کے دوران اپنے گھروں سے نکل آئے تھے یا ریلیوں میں شریک تھے۔ اب یہ سب سیاسی قیدی ہیں، بیشتر پر سنگین دہشتگردی کی دفعات عائد کی گئی ہیں، ان سب افراد کو اچھی زندگی گزارنے کے لئے معافی دیئے جانے کی ضرورت ہے”۔
تاہم تیردساک جیامکت وٹانااس بات سے اتفاق نہیں کرتے، ان کے والد 2007ءمیں ایک تصادم کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے تھے۔انکا کہنا ہے کہ ذمہ داران کو ان کے جرائم کی سزا ملنی چاہئے۔
تیرڈاسک”اگر میں نے اپنے والد کو نہیں بھی کھویا ہوتا، تو بھی میں اس ایمنسٹی بل سے اتفاق نہیں کرتا۔ ہر شخص کو اس بل کو ماننے سے انکار کرنا چاہئے، یہ کسی پیارے کو کھونے کی بات نہیں بلکہ اصولوں کا معاملہ ہے”۔
تیر ڈاسک زرد پوش گروپ کے حامی ہیں، اسی گروپ کے باعث ملک میں فوجی بغاوت برپا ہوئی اور اس وقت کے وزیراعظم تھاکسن شنا وٹرا کو اقتدار سے نکال باہر کیا گیا تھا، تاہم اب اس ایمنسٹی بل سے تھاکسن کو جلاوطنی ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ یہی وجہ چیز جسے تیرڈساک دیکھنا نہیں چاہتے۔
تیرڈساک”حکومت کو اچھی طرح معلوم ہے کہ اگر اس نے بل کو آگے بڑھایا تو ملک میں ایک نیا تنازعہ کھڑا ہوجائے گا”۔
اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹ پارٹی اور زرد پوش تحریک کے حامیوں نے ان بلوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے، وزیراعظم ینگلک شناوترایہ معاملہ پارلیمنٹ پر چھوڑنے کا عندیہ دے چکی ہیں۔سیاسی تجزیہ نگار نتھی ایوسریوونگ کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس ان بلوں کو قبول کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔
نتھی”حکومت کے پاس اس کے سوا کوئی راستہ نہیں، اسے سیاسی قیدیوں کو معافی دینے کی اکثریتی رائے کے مطالبے کی حمایت کرکے ملک میں حقیقی مصالحت کی جانب قدم اٹھانا ہوگا۔ انہیں اس حوالے سے عوام کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے”۔
تاہم عام عوام مزید تشدد کی لہر برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں۔
تیڈسک”ہمیں ماضی سے سبق سیکھنا چاہئے، ہر شخص کو یہ بات سمجھنا ہوگی، ہم ریلیاں نکال سکتے ہیں اور احتجاج کرسکتے ہیں، جس میں کوئی بھی شرکت کرسکتا ہے، تاہم اب بھی ماضی جیسی پرتشدد لڑائیاں لڑنے کے متحمل نہیں ہوسکتے، کیونکہ اس وقت ہر شخص ماضی کے زخموں سے چور ہے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |