Written by prs.adminAugust 17, 2013
Teaching Indonesian Street Children with Graffiti – انڈونیشین تعلیم
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
انڈونیشیاءکے سرکاری اسکولوں میں تعلیم مفت ہے مگر متعدد والدین کی شکایت ہے کہ معیاری تعلیم کیلئے انہیں کافی رقم ادا کرنا پرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ غریب گھرانے کے طالبعلم اچھی تعلیم کیلئے اسکول کے بعد کوئی کام کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں، تاہم اب ایک گروپ غریب بچوں کو مفت تعلیم دے رہا ہے، جس کیلئے وہ دیواروں کو استعمال کررہا ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
سات سالہ سکماانگریزی زبان کے حروف تہجی یاد کررہی ہے۔
آج اتوار کا دن ہے اور وہ اپنے اسکول کے کلاس روم میں موجود نہیں، بلکہ وہ مغربی جکارتہ کے علاقے گروگال میں اپنے جیسے دیگر بچوں کے گروپ کے ساتھ ایک شاہراہ پر موجود ہے۔
نوجوانوں کے ایک گروپ گرافی ٹیک کے تحت ان بچوں کو پڑھایا جاتا ہے، 32 سالہ کاپی رائٹر فیلیشیا ہٹابارات اس گروپ کی بانی ہیں۔
فیلیشیا”جب ہم دفاتر میں ہوتے ہیں تو ان بچوں کو اسکولوں میں ہونا چاہئے، مگر ان میں سے بیشتر وہاں جانے کی بجائے گلیوں میں کام کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ یہی دیکھ کر ہم نے سوچا کہ آخر ہم ایسے بچوں کیلئے کیا کرسکتے ہیں؟ اور ہم نے اسکول کو ہی ان کیلئے گلیوں میں لے جانا کا فیصلہ کیا۔ ہم کتابیں یا کتابچے استعمال نہیں کرتے، کیونکہ وہ بیزار کن ہوتے ہیں، ہم ان بچوں کو تفریحی انداز میں تعلیم دیتے ہیں اور دیواروں پر اسپرے کے ذریعے پڑھانے کا کام کیا جاتا ہے”۔
پندرہ اسٹریٹ آرٹسٹوں کے ذریعے گرفی ٹیکنے جکارتہ بھر میں دیواروں کو رنگنے کے پندرہ مقامات کو منتخب کیا ہے۔
فیلیشیا”سب سے پہلے ہم نے مضامین کا انتخاب کیا، مثال کے طور پر اگر ہم سائنس پڑھانا چاہتے ہیں تو ہم پہلے چند خاکے تیار کرتے ہٰں اور انہیں بچوں کو دکھا کر ان میں سے کوئی ایک چننے کا کہتے ہیں”۔
تیئس سالہ اسٹریٹ آرٹسٹ بونڈز اس گروپ کے کام سے بہت متاثر ہیں۔
بونڈز”میں نے اس سے سب سے پہلے پوچھا تھا کہ یہ کام کیوں کیا جارہا ہے؟ انکا کہنا تھا کہ یہ تعلیم کیلئے ہے، یہ ان گلیوں میں آوارہ پھرنے والے بچوں کیلئے ہے، دیواروں پر اسپرے کی مدد سے مصوری کے شاہکاروں کو استعمال کرنے کا یہ مقصد میرے لئے بالکل نیا تھا، ہم دیواروں پر کام کرتے ہیں اور یہ جگہ ان آوارہ بچوں کے بہت قریب ہوتی ہے”۔
بونڈزنے سب سے پہلے اس گروپ کیلئے جو کام کیا وہ یہ تھا کہ خفیہ الفاظ تلاش کریں، انھوں نے اپنے کام میں چھپے خفیہ الفاط ڈھونڈنے کیلئے بچوں کی حوصلہ افزائی کی، مچھلیوں، سیبوں اور بطخوں میں چھپے یہ الفاظ لکھنے کیلئے بچوں کو اسی کام کے نیچے سفید ڈبے فراہم کئے گئے تھے۔
گرافی ٹیک کو انٹرنیشنل اسٹریٹ چلڈرن آرگنائزیزن اور ایک مقامی این جی او چلڈرن فرینڈز کا تعاون بھی حاصل ہے۔
فیلیشیا”ہم چاہتے ہیں کہ یہ مقامات ان بچوں کیلئے میوزیم بن جائیں، ہم ان بچوں کے گھروں کے قریب خالی دیواریں ڈھوندتے ہیں، اگر کوئی جگہ بہت خاموش ہو اور اس کے ارگرد بچے نہ ہو تو ہم وہاں رنگنے کا کام نہیں کرتے”۔
دس سالہ ماور اور 14 سالہ ڈینڈی صبح پڑھتے ہیں اور دوپہر میں کام کرتے ہیں، وہ ہر ہفتے گرافی ٹیک کی کلاسز میں بھی شرکت کرتے ہیں۔
ماور”یہاں ہیروز، گھڑیوں اور ڈائناسورز وغیرہ کی تصویریں ہیں، اور ہمیں بتایا جاتا ہے کہ مستقبل میں کیا کچھ کرنا چاہئے، یہ تصاویر بہت پیاری ہیں”۔
ڈینڈی”مجھے اس طرح پڑھنا بہت پسند ہے، یہاں گیمز بھی ہیں اور ہمیں بہت مزہ آتا ہے، میں بھی ان کی طرح پینٹنگ کرنا چاہتا ہوں”۔
فیلیشیا بچوں کے مثبت ردعمل پر بہت خوش ہیں۔
فیلیشیا”ردعمل بہت زبردست ہے، ہم ان بچوں کو ان تصاویر کے ذریعے مختلف مضامین پڑھاتے ہیں، اساتذہ ان کو ایک ایک کرکے سمجھاتے ہیں، ایک بار جب ہم دیوار پر ڈائناسورز کی تصاویر بنارہے تھے، تو ہم نے پوچھا کہ کون ان ڈائناسورز کو پسند نہیں کرتا؟ تو سب بچوں نے کہا کہ ہم پسند کرتے ہیں”۔
تاہم اپریل کے مہینے میں جکارتہ انتظامیہ نے ان تعلیمی تصاویر پر سفیدی پھیر دی تھی، 37 سالہ رون نے پراتامااس گروپ کے رکن ہیں، وہ اس اقدام پر اطہار افسوس کررہے ہیں۔
رونی پراتاما”یہ بہت افسوسناک اور الجھن میں ڈال دینے والا اقدام تھا، اگرچہ دیواروں پر اسپرے سے نقش و نگار بنانا ممنوعی ہے مگر ہم اپنا کام تعلیمی مقاصد کیلئے کررہے تھے، ہمیں کچھ بتائے بغیر ان تصاویر پر سفیدی پھیری گئی”۔
گرافی ٹیک نے ایک آن لائن پٹیشن دائر کی تاکہ حکومت سے ان دیواروں کو بچوں کو پڑھانے کیلئے استعمال کیا جاسکے، اس پٹیشن پر ایک ہزار سے زائد افراد نے دستخط کئے جس پر جکارتہ کے گورنرجو کو نے دیواروں کو دوبارہ رنگنے کی اجازت دیدی۔
جوکو”جی ہاں انہیں یہ اچھا کام کرنے کی اجازت ہے، ہمارے لئے یہ کوئی مسئلہ نہیں،اس حوالے سے قوانین موجود ہیں اور وہ اپنے اس خیال کے تحت اپنا کام جاری رکھ سکتے ہیں”۔
تاہم جب تک رسمی اجازت نہیں مل جاتی اس وقت تک یہ گروپ اپنا کام نہیں کرسکتا، تاہم Felicia پراعتماد ہے کہ زیادہ سے زیادہ بچے اس طرز تعلیم میں دلچسپی لیں گے۔
فیلیشیا”کچھ بچوں کے خیال میں پڑھائی بیزار کن ہوتی ہے، اور وہ گلیوں میں کام کرنے کو زیادہ اچھا سمجھتے ہیں، مگر دیواروں پر مصوری کے ذریعے ہم انہیں تفریح کے ساتھ تعلیم دیتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ اس فن کو ان بچوں میں تعلیم حاصل کرنے کا جذبہ بڑھانے کیلئے استعمال کریں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |