Written by prs.adminAugust 20, 2013
Students Gurning Kathmandu Into an Open Gallery – نیپالی فن مصوری
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
نیپالی دارالحکومت کھٹمنڈو اپنے تاریخی مندروں اور رنگا رنگ ثقافتی ورثے کے باعث جانا جاتا ہے، تاہم اب نوجوان نسل اس شہر کو جدید رخ دینا چاہتی ہے۔ شہر کو جدید رخ دینے کے لئے وہ دیواروں پر نقاشی کررہے ہیں، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
کھٹمنڈو کے وسطی دربار اسکوائر کی مصروف شاہراہ پر آج کل لوگوں کی دلچسپی ایک نئی چیز پر ہے، یہ دیواروں کی جانے والی نقاشی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ شہر کس طرح تبدیل ہوا، یہ دیوار جو اس سے پہلے لوگوں کو نظر تک نہیں آتی تھی، اب یہاں رش نظر آتا ہے۔ 23 سالہ شرمدیپ پرکوٹی کالج کے طالبعلموں کے اس گروپ کے سربراہ ہیں، جس نے یہ کام کیا ہے۔
شرمدیپ”میرا پیشہ گرافک ڈایزئننگ ہے، میں بانکسے کا بہت بڑا پرستار ہوں، وہ لندن سے تعلق رکھنے والا حیرت انگیز اسٹریٹ آرٹسٹ ہے، وہ دنیا بھر میں جانا جاتا ہے اور اس کا کام بہت سراہا جاتا ہے، اسی سے متاثر ہوکر میں نے یہ کام کیا ہے”۔
اس گروپ کی رکن شرستی سیڑھی پر کھڑی ہوکر دیوار پر مزید چہرے بنارہی ہے۔
شرستی”اب میں ایک خاتون کا چہرہ بنارہی ہوں، جو اس نقاشی کے کونے میں کھڑی ہے اور اپنے ساتھ لوگوں کو لیکر جارہی ہے، مختلف نقابوں کے ذریعے ہم نے لوگوں کی الگ شناخت قائم کی ہے”۔
شرمدیپ”ماضی سے اب تک کھٹمنڈو میں بہت کچھ ہوچکا ہے، اس میں ایک طرف انتشار اور خرابیاں دکھائی گئییںہے، جو ہمارے لوگ دیکھ چکے ہیں، تاہم میں کھٹمنڈو کو ایسے دیکھتا ہو جیسے یہ بھگوان کا شہر ہے، مندر اور یہاں کے لوگ بہت خوبصورت ہیں، یہی چیز میری تصاویر میں نظر آتی ہیں”۔
نیپال میں دیواروں میں تصاویر بنانا غیرقانونی نہیں، مگر برسوں سے یہاں کی دیواریں صرف سیاسی پوسٹرز یا کمرشل اشتہارات سے بھری نظر آرہی ہیں۔ کھٹمنڈو کو رنگنے کی اس مہم کا خیال 27 سالہ مصورہ یوکی پاودل کا ہے۔
یوکی”ایک فنکار کی حیثیت سے میں کھٹمنڈو میں فن اور ثقافت کا فروغ چاہتی ہوں اور چاہتی ہوں کہ لوگ اس شہر پر فخر کریں، بچوں کو اس شہر پر فخر کرنا چاہئے، جب وہ یہاں گھومے تو وہ کمرشل اشتہارات کی بجائے فن مصوری کے شاہکار دیکھیں، تاکہ کسی سیاسی جماعت کے نفرت انگیز نعروں سے بچ سکیں”۔
اس منصوبے کا مقصد دارالحکومت کی 75 دیواروں پر نقاشی کرنا ہے، تاہم لوگوں کو ان دیواروں پر اس کام کیلئے تیار کرنا آسان نہیں تھا۔
یو کی”ہم انہیں آپشنز دیتے ہیں، کہ آپ کی دیوار خالی ہے، تو کیا آپ پسند کریں گے لوگ آئے اور خراب پوسٹرز لگا کرچلے جائیں یا آپ وہاں ایسا فن دیکھنا پسند کریں گے جو لوگوں کو متاثر کرے گا جبکہ آپ کا گھر بھی متعدد افراد کی نظر میں مثالی ہوجائے گا؟”
سوال”یہ کتنا مشکل کام تھا؟
یوکی”یہ ہمارے منصوبے کا سب سے زیادہ چیلنجنگ حصہ ہے، بنیادی طور پر ہر بائیس گھر جن سے ہم اجازت مانگتے ہیں، ان میں سے صرف ایک گھر میں کام کرنے کی اجازت ملتی ہے، کیونکہ ہم بڑے بل بورڈز یا اشتہارات کے مقابلے میں لوگوں کو کوئی رقم نہیں دیتے”۔
تاہم دکاندار بنود مشرا کو فخر ہے کہ ان کی دکان کی دیوار تصاویر سے سجی ہے۔
بنود مشرا”میں اس دکان پر تیرہ سال سے کام کررہا ہوں، اور اس کی دیوار ہمیشہ سیاسی پوسٹرز اور نعروں سے بھری رہتی تھی، میں نے کبھی کسی کو وہ پوسٹرز پڑھتے نہیں دیکھا، مگر اب میں دیکھتا ہوں کہ ہر راہ گیر میری دکان کے سامنے رکتا ہے اور ان تصاویر کو سراہتا ہے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |