Written by prs.adminJune 11, 2013
Southern Thailand: A Song for Peace – جنوبی تھائی لینڈ
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
رواں برس کے آغاز میں جنوبی تھائی لینڈ کے مسلم علیحدگی پسند گروپس اور حکومت کے درمیان امن بات چیت شروع کرنے پر اتفاق ہوا تھا، 2004ءسے جاری اس تنازعے کے باعث اب تک پانچ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ متعدد حلقے اس تنازعے کو بڑھانے کا ذمہ دار میڈیا کو قرار دیتے ہیں۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
جنوبی تھائی لینڈ کے صوبہ یالا میں ہاما بائے لو بائی ایک گانا گا رہے ہیں، یہ ایک لوک گیت ہے جو اس خطے میں بہت زیادہ سنا جاتا ہے۔ ملائے زبان کی خوبصورت شاعری اور ردھم اس گیت کی جان ہے۔
ہاما”ہم اپنے لوگوں کیلئے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں اور انہیں تفریح اور سکون فراہم کرتے ہیں۔ ہم اس گانے کی شاعری اور دھن سے امن کا پیغام پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں”۔
اس کی شاعری میں امن کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے، تہام یہ خطہ 2004ءسے بدامنی کا شکار ہے، کیونکہ ملائے نژاد مسلم گروپس بدھ اکثریت کے ہاتھوں استحصال کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے اور خودمختاری کا مطالبہ کردیا۔ اس کے بعد سے یہاں بم دھماکے اور مسلح تصادم روزمرہ کا معمول بن گئے اور اب تک پانچ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ رضاکارانگکانا نیلا پائی جیت کے شوہر ایک عسکریت پسند قرار دیئے جانے والے مسلم شخص کی حمایت پر قتل کردیئے گئے تھے۔
انگکانا”حکومت عسکریت پسند تحریک اور عام جرائم پیشہ کے درمیان فرق جانچنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ کا جنوبی تھائی لینڈ کا مسئلہ بہت سنگین ہے، یہاں افسران کو خصوصی قانون کے تحت کسی کو بھی گرفتار کرنے کا حق حاصل ہے، یہاں تک کہ وہ پرامن احتجاج کرنے والوں کو بھی پکڑ لیتے ہیں۔ تھائی حکومت کو ان افراد کو تحفظ فراہم کرنا چاہئے جو امن مذاکرات کے عمل میں شامل ہیں، دوسری جانب عام افراد اب بھی سخت سزاﺅں کا سامنا کررہے ہیں”۔
ڈیپ ساوتھ واچ ایک مقامی این جی او ہے جو یہاں صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے،سری سمپپ جیتپیرو مسری اس کے بانی ہیں۔
مسری “ہماری توجہ نہ صرف تشدد پر مرکوز ہے، بلکہ ہمیں امن عمل پر بات کرنی چاہئے، جو ابھی بھی جاری ہے اور اس کے لئے وقت درکار ہے۔ لوگ اس عمل کے بارے میں اطلاعات چاہتے ہیں”۔
اس این جی او کی ایک نیوز ویب سائٹ ہے، جو مقامی افراد میں بہت مقبول ہے۔ ایڈیٹر اسمعیل بن محمد ہائی وائی جی کا کہنا ہے کہ یہ ویب سائٹ مرکزی میڈیا سے مختلف ہے۔
اسمعیل”اس صوبے سے باہر کا میڈیا اپنے قارئین کے خیالات کے مطابق ہماری عکاسی پیش کرتا ہے، مرکزی میڈیا ہمارے صوبے کے افراد کی پروا نہیں کرتا، انہیں یہ بھی معلوم نہیں کہ یہاں حقیقت میں کیا ہورہا ہے۔ ہم لوگ مسلم ہیں اور ہم جنوب کے رہائشی ہیں، اور اس علاقے کا مسئلہ انتہائی حساس ہے، لوگ ملک کے دیگر حصوں میں کام کرنے والے میڈیا کے مقابلے میں ان افراد پر ہی اعتماد کرتے ہیں جو ان کی زبان بولتے ہیں”۔
اس ویب سائٹ کی وجہ سے انہیں اکثر فوج کی جانب سے دھمکیاں ملتی رہتی ہیں۔
اسمعیل”یہ آسان کام نہیں، ہم مقامی افراد تک رسائی تو حاصل کرسکتے ہیں، تاہم انہیں مخالف گروپس یا حکام کے بارے میں بات کرنے پر تیار کرنا آسان نہیں، وہ ہم پر اعتماد نہیں کرتے”۔
ماہما صابری، اسمعیل کی ویب سائٹ کیلئے کام کرتے ہیں۔انکا ماننا ہے کہ مقامی میڈیا صورتحال بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، تاہم انتظامیہ کا خیال مختلف ہے۔
ماہما “وہ دوست جو ہمارے ساتھ کام کرتے ہیں، ان سے اکثر فوج کی جانب سے تفتیش کی جاتی ہے، کہ ہمارے مقاصد کیا ہیں، ہماری حمایت کون کررہا ہے؟ کیا ہم تھائی لینڈ سے آزادی چاہتے ہیں؟ اور ہم مقامی افراد کے مسائل پر توجہ دینے کی بجائے حکام سے بات کیوں نہیں کرتے؟”
پچاس سالہمنصور سریااپنے مقبول ریڈیو شو کے ذریعے امن عمل میں ایک کردار ادا کررہے ہیں، ان کا پروگرام دا ونڈو آن سوسائٹیثقافت، سیاست اور دیگر موضوعات کے گرد گھومتا ہے۔
منصور”حکومتی میڈیا کی ساکھ ایک مسئلہ ہے، اس میں موجودہ صورتحال سے آنکھیں چرانے کا تاثر واضح ہے، یہی وجہ ہے کہ یہاں حکومتی میڈیا کو پسند نہیں کیا جاتا، اور تنازعات نے لوگوں کو اس میڈیا سے دور کردیا ہے، وہ اسے سنتے ضرور ہیں مگر اس پر یقین نہیں کرتے”۔
تھائی فوج کے پچاس ہزار اہلکار جنوبی صوبوں میں تعینات ہیں، یہاں ہر جگہ فوجی نظر آتے ہیں، یعنی اسکولوں، سرکاری دفاتر اور عوامی مقامات وغیرہ کے تحفظ کرتے ہوئے، مگر یہاں کے لوگ امن کے خواہشمند ہیں، جس میں لگتا ہے کہ ابھی کچھ وقت لگے گا۔
یہ ایک معروف شاعر کا گیت ہے جو مقامی افرادمیں بہت مقبول ہے۔ اس میں جنوب میں امن کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |