Written by prs.adminNovember 20, 2013
Social Media in Burma: The good, the Bad and the Ugly – برمی سوشل میڈیا
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
برما میں اب لوگوں کو موبائل فونز کے ذریعے انٹرنیٹ تک رسائی مل رہی ہے، جس سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ سستے سم کارڈز اور انٹرنیٹ تک آسان رسائی نے فیس بک اور ٹیوئیٹر جیسی ویب سائٹس کو بہت زیادہ مقبول کردیا ہے۔ تاہم کچھ گروپس نے ان سائٹس کو نفرت انگیز تقاریر اور مذہبی تناﺅ پھیلانے کیلئے بھی استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
ہیز فوڈ کیٹرنگ سروس ، ینگون میں لوگوں تک کھانا پہنچانے والا ادارہ ہے، تھُوا ون زا اس کے مالک ہیں۔
ون زا”ہم اپنی کیٹرنگ سروس کی ترقی کیلئے فیس بک کو استعمال کررہے ہیں، ہمارے بیشتر صارفین نے ہمیں فیس بک کے ذریعے ہی ڈھونڈا”۔
صارفین آن لائن کھانے کی فہرست اور تصاویر دیکھ اپنی پسند کا پکوان گھر منگوا سکتے ہیں، آن لائن موجودگی کے باعث تھوا ون زا کو کمپنیوں سے بھی بڑے آرڈر ملنے لگے ہیں۔ صحافی مار جے، بھی اپنے کام کیلئے فیس بک استعمال کرتے ہیں، وہ اپنے فیس بک فرینڈز کی پوسٹوں سے بہت متاثر ہیں۔
مار جے”جب مجھے لکھنے کیلئے کچھ مواد نہیں ملتا، تو اس وقت آن لائن سرگرمیوں سے مجھے بہت کچھ مل جاتا ہے، سوشل میڈیا، ہم جیسے صحافی افراد کیلئے بہت ضروری ہے اور میرے خیال میں ہمیں اسے استعمال کرنا چاہئے”۔
مگر مار جے کا کہنا ہے کہ آن لائن خبروں کی اسکروٹنی ضروری ہے۔
مار جے”سوشل میڈیا پر موجود معلومات دلچسپ ہوسکتی ہے، مگر جب تصدیق کی جائے تو اکثر وہ غلط یا مبالغہ آرائی پر مشتمل نکلتی ہے، کچھ کہانیاں تو ذاتی حملوں کیلئے جان بوجھ کر تیار کی جاتی ہیں”۔
حال ہی میں انتہا پسند بدھسٹ نائن سکس نائن مو و مینٹ کی ایک سرگرم اداکارہ کا ایک انٹرویو سامنے آیا جس پر آن لائن یہ دعویٰ سامنے آیا کہ یہ مار جے نے لکھا ہے، مگر یہ انٹرویو فرضی نکلا اور اس بات نے مار جے کو مشتعل کردیا ہے۔
مار جے”میں نے ایک اداکارہ سے سچ بولنے کا مطالبہ کیا، اس نے بتایا کہ وہ یہ دیکھ کر پریشان ہوگئی تھی کہ اس کے ان باکس میں ہزاروں شکایات آئی ہوئی ہیں، اس نے بتایا کہ وہ اس افواہ کے باعث بیمار ہوکر رہ گئی ہے”۔
نے فون لت، میانمار آئی سی ٹی فار ڈیویلیپمینٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں، انہیں حال ہی میں قید سے رہائی ملی ہے، اس سے قبل انہیں سابق صدر
جنرل تھین شوے کا کارٹون اپنے بلاگ پر شائع کرنے پر بیس سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، تاہم حکومت نے انہیں معافی دیدی، وہ اس وقت سوشل میڈیا کے استعمال کے رجحان پر فکرمند ہیں۔
نے”اس وقت سوشل میڈیا اچھے یا برے ارادوں کے ساتھ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں کوئی خاص فرق نہیں، جو لوگ منفی یا نفرت انگیز تحاریر شائع کرتے ہیں، ان کا اثر زیادہ دیکھنے میں آتا ہے”۔
متعدد فیس بک صارفین کے ایک سے زائد اکاﺅنٹس ہیں، جو اکثر فرضی ناموں سے بنائے جاتے ہیں۔
نے”درحقیقت اس وقت برمی صارفین کے اکاﺅنٹس کی تعداد ملک میں فیس بک استعمال کرنے والوں سے بہت زیادہ ہے”۔
کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا میں نفرت انگیز تحاریر کو پھیلاﺅ مل رہا ہے، جس کی وجہ سے مذہبی فسادات ہورہے ہیں، نے فون لت کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اس بات کا شعور بیدار کرنا ہوگا کہ آن لائن ہر مواد قابل اعتبار نہیں ہوتا۔
نے فون”باضابطہ معلومات اور کسی ایک شخص کی شائع کردہ معلومات میں فرق ہوسکتا ہے، لہذا جب کوئی غلط خبر شائع ہو تو متعلقہ حکام کو اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عوام کو حقائق سے آگاہ کرنا چاہئے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |