Written by prs.adminMarch 28, 2014
School headmasters in Mynamar forced to work in the fields – برمی تعلیمی نظام
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
برما کے دیہی علاقوں میں اساتذہ کی تنخواہیں بہت کم ہیں، برما کی ستر فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہائش پذیر ہے تو ملک میں ترقی کی شروعات کیساتھ ہی تعلیمی شعبے میں بہتری کیلئے بھی اصلاحات کی جارہی ہیں، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
برما کے ایک گاﺅں تین یین کونے میں واقع اسکول کے ہیڈماسٹر سا ہتو شے اپنی کلاس میں جانے سے پہلے دھان کے کھیتوں میں کام کرتے ہیں، دن بھر اسکول میں مصروف رہنے کے بعد وہ واپس کھیتوں میں ہی پہنچ جاتے ہیں، انہیں استاد کی حیثیت سے کام کرتے ہوئے اٹھارہ سال ہوگئے ہیں، مگر وہ دو ملازمتیں کرنے پر مجبور ہیں۔
سا ہتو”میرا خاندان متعدد افراد پر مشتمل ہے، میری عمر اب چالیس سال سے زائد ہوچکی ہے اور میری چار بڑی بہنیں بھی ہیں، میرے والد کی عمر 86 اور والدہ 84 سال کی ہیں، ان کی صحت کا خیال رکھنے کیلئے ہی میں دھان کے کھیتوں میں کام کرتا ہوں”۔
برما میں اسکولوں کے نظام میں فوری اصلاحات کی ضرورت ہے، حکومت قومی بجٹ کا صرف 5.8 حصہ تعلیم پر خرچ کرتی ہے، خصوصاً دیہی علاقوں میں اسکولوں کی حالت شہروں کے مقابلے میں بدترین ہے،یہاں اکثر چیزوں کی کمی رہتی ہے، بلکہ بیشتر اسکول تو چھونپڑیوں میں قائم ہیں، جبکہ وہاں کام کرنے کیلئے اساتذہ کی تلاش بھی کم تنخواہ کے باعث ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ اگر کوئی یہ ملازمت اختیار کربھی لے تو آگے ترقی کرنا مشکل ہوجاتا ہے، ایک اسکول کی استادتوئے توئے اس بارے میں بتارہی ہیں۔
تو ئے توئے”تربیت کے دوران اساتذہ کو کہا گیا تھا کہ تین سال بعد ہم اعلیٰ پوزیشن کیلئے درخواست دے سکیں گے اور ہمیں ترقیاں بھی ملیں گی، میں کسی ہائی اسکول کی ہیڈ مسٹریس بننا چاہتی تھی، مگر مجھے یہ کام کرتے ہوئے چھ سال ہوچکے ہیں مگر مجھے اب تک آگے ترقی نہیں مل سکی”۔
برمی اپوزیشن جماعت نیشنل لینگوئج فار ڈیموکریسی نے تعلیمی اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے،تھین لیوین اس جماعت کے رہنماءہیں، انکا کہنا ہے کہ دیہی علاقوں میں اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافے کی ضرورت ہے۔
تھین”میں دیہی علاقوں میں کام کرنے والے اساتذہ کی مشکلات کو سمجھ سکتا ہوں، تعلیمی بجٹ کم ہونے کے باعث انہیں مناسب تنخواہیں نہیں مل پاتی، مقامی برادری بھی اساتذہ کی مدد اس لئے نہیں کرپاتی کیونکہ وہ خود غریب کاشتکار ہیں”۔
دیہی برما میں ٹرانسپورٹ کا نظام بھی نہ ہونے کے برابر ہے، جبکہ سڑکیں نہ ہونے کے باعث متعدد دیہات تک رسائی بھی مشکل ہے۔ ایک استاد منٹ شےکا کہنا ہے کہ اساتذہ اور طالبعلموں کو روزانہ اسکول تک رسائی کیلئے طویل فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے۔
منٹ شے”یہاں کام کرنا شہروں کے مقابلے میں زیادہ مشکل ہے، ہمیں اکثر سفر کیلئے کشتیوں کو استعمال کرنا پڑتا ہے، جس سے یہ سفر مزید مشکل ہوجاتا ہے”۔
ٹرانسپورٹ میں کمی کے باعث اساتذہ تربیت کیلئے شہروں کا سفر بھی نہیں کرسکتے۔
سا ہتو من”اٹھارہ سال کی ملازمت کے بعد میں پوسٹ گریجویشن ڈگری کیلئے اپلائی کرسکتا ہوں، ہم ہائی اسکول کے استاد بننا چاہتے ہیں، مگر ہمارے لئے ایک یا دو ہفتے کیلئے شہر جانے کا سفر کرنا بھی مشکل ہے، اس کے علاوہ مالی مسائل الگ ہیں”۔
تھین لیوین”ایک استاد کو پڑھائی کا سلسلہ جاری اور تربیت کی ضرورت ہے، تاہم دیہی علاقوں کے اساتذہ کو یہ مواقعے دستیاب نہیں، جب تعلیمی نظام میں اصلاحات ہوں گی تو ہم جیسے اساتذہ کو بھی پڑھنے کا موقع ملے گا اور وہ ماسٹر ڈگری حاصل کرسکیں گے”۔
وزیر اطلاعات یہ توتو کا کہنا ہے کہ آئندہ برسوں میں حکومت تعلیمی بجٹ کو مزید بڑھائے گی اور اساتذہ کو تربیت کیلئے بیرون ملک بھیجا جائے گا جبکہ دیہات میں اسکولوں کیلئے نئی عمارات تعمیر کی جائیں گی۔تاہم بجٹ بڑھنے کے باوجود اگر اس فنڈ کا مناسب طریقے سے استعمال نہ ہوا تو صورتحال بہتر نہیں ہوسکے گی۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | 4 | 5 | ||
6 | 7 | 8 | 9 | 10 | 11 | 12 |
13 | 14 | 15 | 16 | 17 | 18 | 19 |
20 | 21 | 22 | 23 | 24 | 25 | 26 |
27 | 28 | 29 | 30 | 31 |
Leave a Reply