Written by prs.adminApril 20, 2012
Problems Of Nurses نرسو ں کے مسا ئل
Social Issues . Women's world | خواتین کی دنیا Article
اسپتالوںکے اعصاب شکن ماحول میں بھی چہرے پہ خوشگوارمسکراہٹ سجائے،مریضوںکی تیماررداری میںمصروف نرسزعزت واحترام کی حقدارسمجھی جاتی ہیں،یہی وجہ ہے کہ نرسنگ کو دنیا بھر میںقابل احترام پروفیشن مانا جاتاہے،لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان میں نہ صرف نرسزکو وہ مراعات اور عزت واحترام نہیںدیا جاتا جس کی وہ حقدارہیںبلکہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک بھی برتاجاتا ہے۔
خراب موسم اورشہر کی بگڑتی صورتحال کی پروا نہ کرتے ہوئے اپنی ڈیوٹی پر حاضرہونااور خندہ پیشانی سے مریضوں اور اِنکے تیمار رداروں کے کبھی تلخ تو کبھی شیریں رویوں کو برداشت کرنا نرسز کی پیشہ ورانہ ذمے داریوں کا حصہ ہے۔پاکستان نرسنگ ایسوسی ایشن کی فنانسمنسٹر فرحت ناز کا کہنا ہے کہ دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں خواتین نرسوں کا احترام کرنے والوں کی تعدادآٹے میں نمک کے برابر ہے:
انسانیت کی خدمت کرنے والی نرسوں کو دیگر مسائل کے ساتھ ساتھ عدم تحفظ کی صورتحال کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے،خصوصاً نائٹ شفٹس کے دوران بیشتر سرکاری اسپتالوں میں سیکورٹی کے انتظامات انتہائی ناقص ہونے کے باعث خواتین نرسز کو ہراساں کرنے اور اُنکے ساتھ زیادتی کے واقعات سامنے آتے رہے ہیں۔یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ مریضوں ، اُنکے عزیز و اقار ب یا مرد کولیگز کی جانب سے نرسوں کو دوستی کی پیش کش کی جاتی ہے ،اُنکے سیل نمبرز حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ،انکار کی صورت میں نہ صرف انھیں ہتک آمیز رویوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ بعض اوقات اپنی پیشہ ورانہ ذمے داریاںجاری رکھنا بھی اُنکے لئے مشکل ہو جاتا ہے،اس بارے میں فرحت ناز اپنے تجربات و مشاہدات بیان کرتے ہوئے کہتی ہیں:
شفا کا وسیلہ بننے والی نرسز سے مریضوں اور اُنکے تیماررداروں کا رویہکس قدر تلخ ہوتا ہے ،اس بارے میںپی این اے کی فنانسمنسٹرکا کہنا ہے:
اس مسئلے کو لے کر جب دیگر نرسز سے بات کی گئی تو اُنکے تاثرات بھی کم و بیش ایک جیسے ہی تھے،جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں بحیثیت نرس خدمات انجام دینے والی فاخرہ کا کہنا ہے:
قابل ذکر بات یہ ہے کہ نرسنگ کے پروفیشن سے تعلق رکھنے والی خواتین کے تحفظ کیلئے کسی قسم کا کوئی قانون موجود نہیں ہے ،زیادتی کا شکار ہونے والی خواتین نرسز کہاں اور کس کے پاس اپنی شکایات درج کروائیں اس سلسلےمیں کسی سرکاری و پرائیویٹ اسپتال میں کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہے،فرحت ناز تمام نرسز کی نمائندگی کرتے ہوئے پارلیمنٹرینز سے شکوہ کرتی ہیں کہ آخر نرسز کیلئے قانون سازی کیوں نہیں کی جاتی اور اُنکےمسائل کو سامنے کیوں نہیں لایا جاتا:
نرسز کا پروفیشن جس قدر مشکل اور اعصاب شکن سمجھا جا تا ہے اسکے مقابلے میں نرسنگ اسٹاف کی تنخوائیں اور مراعات انتہائی کم ہیں،جبکہ پرکشش مراعات کے حصول کیلئے بیرون ملک جا کر ملازمت کرنے والی خواتین نرسز کی تعداد میں بھی اضافہ ہواہے ،ایک سروے کے مطابق پاکستان میں ٹرینڈ نرسز کی تعداد میں کمی واقع ہو رہی ہے۔حال ہی میں کراچی میں نرسنگ اسٹافنے تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجاج اور ڈیوٹیز کا بائیکاٹ کیا تھا جسکے نتیجے میں اُنکے مطالبات پر غور کرنے کے بجائے احتجاج میں شریک نرسز پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی:
اس حوالے سے فرحت ناز کا کہنا ہے کہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں صوبہ سندھ کے نرسنگ اسٹاف کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے:
انتہائی حساس پیشے سے منسلک مشکل ترین خدمات انجام دینے والی نرسزمعاشرے کی جانب سے عزت احترام اوررواداری کی متقاضی ہیں۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کی ذمے داری ہے کہ نرسنگ اسٹاف کیلئے پر کشش تنخواہ اورمرا عات جاری کی جائیں تاکہ بہتر ملازمتکے حصول کیلئے نرسز کے بیرون ملک جانے کے رجحان کی حوصلہ شکنی کی جاسکے،اسکےعلاوہ ملک بھر میں نرسنگ اسکولز کی تعدادبڑھانےکے ساتھ ساتھ طالبات کے وظائف میں بھی اضافہ کیا جانا چاہئیے۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
Leave a Reply