Written by prs.adminOctober 7, 2013
Prabowo Subianto, Indonesia’s Presidential Hopeful: “Accusations are part of the politicalb – انڈونیشین صدارتی امیدوار
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
پرابوو سبیانتوانڈونیشیاءکے متنازعہ ترین شخص ہیں، وہ سابق آمر جنرل سہارتو کے داماد ہیں اور ان پر اغوا، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بغاوت کی کوشش کے الزامات بھی ہیں۔اب پرابوو سبیانتو آئندہ سال شیڈول انتخابات میں حصہ لینے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
سوال” انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ اگر آپ صدر منتخب ہوگئے تو مستقبل میں آپ کی جانب سے مزید انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں سامنے آئیں گے، آپ ان الزامات پر کیا ردعمل پیش کریں گے؟
پرابوو”مجھے معلوم تھا کہ یہ سوال ضرور سامنے آئے گا(ہنسی)، میں نے ایسے سوالات کا متعدد بار جواب دیا ہے، بلکہ میں تو اس کیلئے آپ کو یوٹیوب سے رجوع کرنے کا مشورہ دوں گا، تاہم میں اس سوال کا جواب ضرور دوں گا، ہم جمہوری نظام میں منتخب ہوتے ہیں، لہذا اس بات کا فیصلہ عوام پر چھوڑ دیا جائے، کیا آپ ہمیں آکر یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ڈھائی سو ملین افراد بے وقوف ہیں۔ میں نے پندرہ سال کے دوران کئی بار انڈونیشین عوام کے سامنے تقاریر کیں، یہ تیسری بار ہے کہ میں عام انتخابات میں حصہ لے رہا ہے، عوام کو فیصلہ کرنے دیں، وہ ہی بہتر رہنماﺅں کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ الزامات سیاسی گیم کا حصہ ہیں، یہی وجہ ہے انتخابات سے قبل مجھ پر اس طرح کے الزامات سامنے آتے رہتے ہیں”۔
جب 1998ءمیں عوامی احتجاج اور فسادات کے بعد سہارتو کا 32 سالہ دور حکومت اختتام کے قریب پہنچا تو پرابوو کے زیرکمان فوج کے خصوصی یونٹ پر جمہوریت پسندوں کے اغوا اور چینی خواتین سے عصمت دری کے الزامات سامنے آئے، اور ان الزامات پر ہی انہیں فوج سے نکال دیا گیا، جس کے بعد انھوں نے اردن میں خودساختہ جلاوطنی اختیار کرلی۔ ان پر مشرقی تمور میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بھی الزامات ہیں اور اسی بارے امریکہ میں انکا داخلہ ممنوع ہے۔ تاہم پرابووپر کبھی کوئی مقدمہ نہیں چلا، انکا دعویٰ ہے کہ انھوں نے کبھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں نہیں کیں اور سیاسی مخالفین ان کے بارے میں افواہیں پھیلاتے رہتے ہیں۔
پرابوو”انسانی حقوق ہمیشہ بہت اہم ہوتے ہیں، میں ان حقوق کیلئے بہت پرعزم ہوں، کچھ مخصوص گروپ مجھے شیطان بنا کر پیش کرتے ہیں، تاہم میں پرامن ردعمل کا اظہار کرتا ہوں، مجھے اپنی کوششوں پر فخر ہے، میں محب وطن ہوں اور میں ہمیشہ انڈونیشیاءکے مفاد کا تحفط کرتا ہوں، میں نے اپنی پوری زندگی اپنے ملک کی آزادی اور وقار بڑھانے کیلئے گزاری ہے، مجھے یقین ہے کہ اب کی بار انڈونیشین عوام صھیح فیصلہ کریں گے”۔
سوال”منیر کیس کے بارے میں آپ کا کیا کہنا ہے؟
پرابوو”منیر کیس کے بارے میں؟ آپ کیا کہنا چاہتے ہیں؟ کیا آپ مجھے منیر کیس میں ملوث قرار دے رہے ہیں؟”
منیر سید تھالب انڈونیشیاءکے معروف انسانی حقوق کے کارکن تھے، انہیں 2004ءمیں جکارتہ سے ایمسٹرڈیم جانے والی پرواز میں زہر دیا گیا تھا، منیر پرابوو پر شدید تنقید کرتے تھے، اب تک منیر قتل کیس کا ماسٹر مائنڈ گرفتار نہیں ہوسکا، صدر سوسیلو بمبانگ یُودھیُونونے اس مقدمے کو پوری قوم کیلئے ایک ٹیسٹ قرار دیا ہے۔ہم نے پرابوو سے پوچھا کہ اگر وہ منتخب ہوگئے تو اس کیس کو کس طرح حل کریں گے۔
پرابوو”ہمارے پاس عدالتیں موجود ہیں، ہمارے پاس آئینی ادارے موجود ہیں، ہمیں ان میں بہتری لانا ہوگی، ہمارے پاس این جی اوز ہیں، لہذا قانونی عمل کو آگے بڑھنا دیا جائے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |