Written by prs.adminNovember 1, 2013
Philippines’ E-Jeepney Struggling for Support – فلپائنی ماحول دوست گاڑیاں
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
فلپائن میں بسیں جنھیں یہاں جی پی بھی کہا جاتا ہے پبلک ٹرانسپورٹ کا نشان سمجھی جاتی ہیں، مگر ان کے ڈیزل انجن ماحول کی آلودگی کا بھی سب سے بڑا سبب ہیں۔ تاہم اب دارالحکومت منیلا کے لوگوں کیلئے ماحول دوست بجلی سے چلنے والی جی پی متعارف کرائے گئے ہیں۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
منیلا کے کاروباری علاقے مکاتی میں شام کے وقت بہت زیادہ رش ہوتا ہے، یہاں سے متعدد افراد اب الیکٹرک جی پی میں گھر واپس جارہے ہیں، 46 سالہ ٹریسا سینٹینوایک گودام میں محافظ کا کام کرتی تھیں، مگر اب وہ ،الیکٹرک جی پی ،میں ڈرائیور کا کام کرکے زیادہ خوش ہیں۔
ٹریسیا”یہ روایتی جی پی سے بالکل مختلف ہے، اس میں پٹرول کی بجائے ہم بیٹریاں استعمال کرتے ہیں جنھیں بجلی سے چارج کیا جاتا ہے، اس سے دھواں خارج نہیں ہوتا اس طرح ہم ماحول بہتر بنانے میں مدد کررہے ہیں”۔
بجلی سے چلنے والی ،الیکٹرک جی پی ،چھ سال قبل ایک گروپ انسٹیٹیوٹ فار کلامیٹ اینڈ سسٹین ایبل سٹیز نے متعارف کرائی تھیں، اب اسے مقامی طور پر تیار کیا جارہا ہے اور بجلی کی چارجنگ کے اسٹیشنز میں قائم ہوگئے ہیں، رینا گارشیا اس گروپ کی کوآرڈنیٹر ہیں، انکا کہنا ہے کہ ،الیکٹرک جی پی ،دیکھنے میں تو اصل جیسی ہیں مگر یہ زیادہ ماحول دوست ہیں۔
رینا گارشیا”اس میں کوئی انجن نہیں بلکہ یہ برقی موٹر سے چلتی ہے، جبکہ اس میں کنٹرولر اور بیٹریاں ہوتی ہیں۔ آپ اس جی پی کو بجلی سے بالکل ایسے چارج کرسکتے ہیں جیسے موبائل فون کو کرتے ہیں، یہ رات بھر یا آٹھ گھنٹے میں چارج ہوجاتی ہے، جبکہ اس سے فضاءکو صاف کرنے میں مدد ملتی ہے کیونکہ اس سے زہریلی گیسیں خارج نہیں ہوتیں۔ اس طریقے سے ہم موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کے حل کیلئے اپنی کوشش کررہے ہیں”۔
اس وقت منیلا میں پچاس ہزار جی پی ڈیزل سے چل رہی ہیں، جبکہ صرف تیس بجلی سے چارج ہوکر چلتی ہیں۔متعدد جی پی ڈرائیورز اپنی پرانی گاڑیوں کو چھوڑنے کیلئے تیار نہیں، کیونکہ،الیکٹرک جی پی ، کی قیمت پندرہ سو ڈالرز ہے۔ ساٹھ سالہ رافیل کارلوس چالیس سال سے پرانی جی پی کو چلارہے ہیں۔
رافیل”وہ بہت مہنگی ہے، مجھ جیسے غریب کیسے اسے لے سکتے ہیں؟ ان کی بیٹریوں کی زندگی زیادہ طویل نہیں اور الیکٹرک جی پی ڈیزل کی گاڑیوں جیسی مضبوط اور تیز بھی نہیں”۔
فلپائنی کلائمیٹ چینج کمیشن کے مطابق ڈیزل سے چلنے والی گاڑیاں شہری علاقوں میں 70 فیصد زہریلی گیسیں خارج کرنے کی وجہ بن رہی ہیں، ہوائی آلودگی کے باعث فلپائنی معیشت کو سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالرز کا نقصان ہورہا ہے، مگر ،الیکٹرک جی پی ، کے حامیوں کو ابھی بھی حکومتی تعاون حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
رینا گارشیا کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ اس حوالے سے جلد نیا بل متعارف کرایا جائے گا۔
رینا گارشیا”اس بل کے ذریعے برقی گاڑیوں کی صنعت کو کافی مراعات فراہم کی جائیں گی، یعنی درآمد کنندگان کو ٹیکسوں میں چھوٹ دی جائے گی، جس سے ان گاڑیوں کی پیداوار بڑھے گی، ہم اس طریقہ کار کے منتظر ہیں اور ہم حکومت کی جانب سے بھی پرجوش ردعمل کے خواہشمند ہیں”۔
مکاتی ڈسٹرکٹ میں موجود لوگ جیسے نو وا اب روزانہ ،الیکٹرک جی پی ،کو ہی استعمال کرتے ہیں۔
الیکٹرک جی پی “یہ موثر اور ماحول دوست سواری ہے”۔
ڈرائیور ٹریسا سینٹینو ہر ایک کو اس سواری پر کم ازکم ایک بار ضرور سفر کرنا چاہئے۔
ٹریسا”وہ لوگ جنھوں نے اسے ابھی آزمایا نہیں، انہیں خود اس کے سفر کا تجربہ کرکے جاننا چاہئے کہ مسافروں کا ردعمل کیا ہے، یہ ایک خاموش سفر ہوتا ہے، یہاں تک کہ بچے بھی کہتے ہیں کہ اس پر سفر بہت ہموار ہوتا ہے، کچھ افراد تو،الیکٹرک جی پی ،پر سفر تفریح کیلئے کرتے ہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |