Written by prs.adminMarch 8, 2013
Philippines Artists Demand Release of Political Prisoners – فلپائنی فنکاروں کا سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
فلپائنی حکومت نے حال ہی میں معروف شاعر و سماجی کارکن اریکسٹن ایکوسٹا کے خلاف مقدمہ خارج کردیا، وہ گزشتہ دو سال سے بغیر عدالتی کارروائی کے جیل میں قید تھے، ان پر غیرقانونی بارودی مواد رکھنے کا الزام تھا۔اسی طرح فلپائنی جیلوں میں تین سو سے زائد فنکار و سیاسی قیدی موجود ہیں، جن کی رہائی کے لئے حال میں ایک کنسرٹ کا اہتمام کیا گیا۔
یہ فنکاروں، موسیقاروں اور مصنفین کیلئے خصوصی رات ہے۔ اس طرح کے ایونٹس دنیا بھر میں ہوتے رہتے ہیں، رنان آرٹز اس تقریب کا اہتمام کرنے والے گروپ،کنسرنڈ آرٹسٹ آف دی فلپائن کے ترجمان ہیں۔
رنان آرٹز” متعدد فنکاروں کو غیرقانونی طور پر پکڑ کر سیاسی قیدی بنالینے کے عمل کے خلاف ہونیوالی یہ تقریب درحقیقت عالمی ثقافتی تقاریب کا حصہ ہے۔ یہ دنیا بھر کے ان فنکاروں کا ایک نیٹ ورک ہے جو مختلف سماجی و سیاسی مسائل اپنے اپنے ممالک میں اٹھانے کا کام کرتے ہیں”۔
یہاں ایریکسن ایکوسٹا بھی موجود ہیں جنھیں حال ہی میں رہائی ملی ہے، وہ ہمیں بتا رہے ہیں کہ دو برس قبل کیا ہوا تھا۔
یہاں ایریکسن ایکوسٹا “ مجھے فلپائنی فوج کی ایک پلاٹون نے گرفتار کیا، میں اس وقت فلپائنی علاقے سمرمیں انسانی حقوق کی صورتحال پر تحقیق کررہا تھا، میں اس علاقے کے کاشتکاروں کے تجربات جاننے کی کوشش کررہا تھا، جو دہائیوں سے فوجی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکار ہورہے ہیں۔ میرا خیال میں اسی وجہ سے مجھے گرفتار کیا گیا، فوج کو میرے قبضے سے صرف ایک لیپ ٹاپ ملا مگر انھوں نے مجھ پر غیرقانونی اسلحہ رکھنے کا الزام عائد کردیا”۔
اس کے بعد سے فلپائن بھر میں مقامی فنکاروں اور بین الاقوامی گروپس کی جانب سے ایریکسن ایکوسٹا کی رہائی کیلئے مہم چلتی رہی، ایریکسن ایکوسٹا نہ صرف شاعر ہیں بلکہ وہ سماجی کارکن، صحافی اور سیاسی گیت نگار بھی ہیں۔2011ءمیں انکا نام فریڈم ٹو کرےئٹ امپرزنڈ آرٹسٹ پرائزکیلئے منتخب کیا گیا، جبکہ جیل میں انھوں نے سیاست کے حوالے سے کئی گانے تیار کئے۔
ایرکسن” جب تک میں فوج کی تحویل میں تھا تو مجھ پر تشدد بھی ہوا، تین روز تک مجھ سے تفتیش اور تشدد کیا گیا، مجھے اس دوران سونے نہیں دیا گیا، سول تحویل میں دینے سے پہلے فوج نے مجھے تین دن تک اپنی حراست میں رکھا، جو کہ انسانی حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے”۔
فلپائنی فنکاروں کے مطابق اس وقت حکومت نے غیرقانونی طور پر چار سو فنکاروں اور سیاستدانوں کو گرفتار کر رکھا ہے، جن میں سے متعدد پر فرضی الزامات ہیں، جس کی مثال ایریکسن ایکوسٹا کا مقدمہ بھی ہے۔
اڑسٹھ سالہ پیٹے لاکاباایوارڈ یافتہ صحافی اور شاعر ہیں، 1974ءمیں انہیں صدر مارکوس کیخلاف لکھنے پر فوج نے گرفتار کرلیا تھا،اور انہیں دو برس رہائی مل سکی تھی۔وہ بھی آج رات ہونے والی تقریب میں شریک ہیں تاکہ جیلوں میں قید فنکاروں سے اظہار یکجہتی کرسکیں۔
پیٹے لاکابا” جب ہم بڑے ہوتے ہیں تو تبدیلی کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں، اگرچہ اب میری عمر ایسی نہیں کہ میں بہت زیادہ متحرک رہ سکوں، نہ ہی میں اب ریلیوں میں شرکت کرتا ہوں، اس لئے اب میں جو کام کرتا ہوں وہ شاعری ہے، میں ریلیوں، احتجاج اور ہڑتالوں کے بارے میں نظمیں لکھتا ہوں”۔
تاہم کنسرنڈ آرٹسٹ آف دی فلپائن نامی گروپ کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ابھی بہت کام کیا جانا باقی ہے۔ یہ گروہ لوگوں میں فنی سرگرمیوں کے ذریعے شعور اجاگر کرنا چاہتے ہیں۔ اس گروپ کے ترجمان رینن کارٹز اس بارے میں بتارہے ہیں۔
رینن کارٹز” ہم اپنی ثقافت کے ذریعے معاشرتی مسائل جیسے غربت، طبقاتی جنگ، ناانصافی اور ماحول وغیرہ کی بات کرتے ہیں۔ہم عوامی ثقافت کو گلیوں میں لے آئے ہیں۔ لوگوں کو اب اپنے جذبات کے اظہار کیلئے متبادل ذریعہ مل گیا ہے اور وہ اپنے ارگرد کے مسائل کے بارے میں جاننے لگے ہیں”۔
ایریکسن ایکوسٹا کا کہنا ہے کہ وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
ایریکسن ایکوسٹا “ میں ملک بھر سے سیاسی قیدیوں کی رہائی کیلئے اپنی مہم کو سرگرمی سے جاری رکھوں گا۔ اس وقت چار سو سے زائد افراد جیلوں میں موجود ہیں،سیاسی قیدیوں اور انکے خاندانوں سمیت دیگر گروپس نے صدر نوئے نوئے اکینوتمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کیلئے دباﺅ بڑھا دیا ہے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply