Written by prs.adminMay 25, 2013
Philippine mid term polls may boost Aquino reforms – فلپائنی وسط مدتی انتخابات
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
سابق فلپائنی صدرضوزف ایسٹریڈا نے حال ہی میں بلدیاتی انتخابات میں منیلا کے مئیر کا عہدہ جیت لیا، جبکہ جلد ہی پارلیمنٹ کے وسط مدتی انتخابات بھی ہونے والے ہیں، تاہم بلدیاتی اداروں کے حالیہ انتخابات کے نتائج نے صدر ایقواینو کو اصلاحات کے بارے میں سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔اسی بارے میں معروف صحافی ماریٹس ویتگکا انٹرویو سنتے ہیںآج کی رپورٹ میں۔
ویتگ”یہ انتخابات صدرایقو اینو کی کارکردگی پر ریفرنڈم ہے، حکمران اتحاد کو سینیٹ اور ایوان زیریں میں کامیابی کی امید ہے تاکہ وہ دونوں ایوانوں میں اپنی اکثریت برقرار رکھ سکے، اس طرح صدر انسداد کرپشن سمیت 2010ءسے جاری اپنی اصلاحات کا عمل جاری رکھ سکیں گے، تاہم اس وقت انکے سامنے سب سے بڑا چیلنج معیشت ہے، یعنی لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار فراہم کرنا اور غربت کی شرح میں کمی وغیرہ، تمام تر معاشی بڑھوتری کے باوجود بھی فلپائن ایک غریب ملک ہے۔اس کے علاوہ کانگریس سے بھی اہم پیشرفت سامنے آنے کی توقع ہے، مثال کے طور پر اخراجات کا بل جسےاینٹی ٹرسٹ بل کا نام د یاگیا ہے، اس کے تحت کاروباری اور صنعتی شعبوں کو مساوی مواقع فراہم کئے جائیں گے، اور حکومت اپنے پسندیدہ افراد کی حمایت نہیں کرسکے گی۔یہ ایک زیرالتوا معاملہ ہے، دوسری بات سیاسی ریفارم ایکٹ ہے، جس سے سیاسی جماعتوں کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی، جیسا آپ کو معلوم ہے کہ ہماری سیاسی جماعتیں بہت کمزور ہیں، اور ابھی بھی انتخابات شخصیات کے گرد گھومتے ہیں۔ میرے خیال میں ایک اور معاملہ جس پر صدر کو توجہ دینی چاہئے، وہ فریڈم آف انفارمیشن بل ہے، جس سے حکومتی اطلاعات تک ہر خاص و عام کو رسائی مل سکے گی”۔
سوال” فلپائنی صدر کو صرف ایک مدت تک منتخب ہونے کی اجازت ہے، آپ کے خیال میں کیا موجودہ صدر اپنے اصلاحاتی ایجنڈے پر اپنے عہدے کی مدت کے اختتام تک کام مکمل کرسکیں گے؟
ویتگ”جی ہاں آئندہ تین برس انتہائی اہم ہیں، مگر فلپائنی عوام کے ذہنوں میں ایک بڑا سوال یہ ہے کہ جب 2016ءمیں صدر ایقو اینو اپنا عہدہ چھوڑیں گے تو ان کا جانشین کون ہوگا، کیا آئندہ آنے والا صدر ان کی اصلاحات پر کام جاری رکھے گا؟ درحقیقت چھ برس بہت زیادہ عرصہ نہیں، خصوصاً اداروں میں بہتری لانے کے لئے اصلاحاتی عمل کیلئے یہ وقت بہت کم ہے”۔
سوال” نوے فیصد فلپائنی اراکین پارلیمنٹ سیاسی خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں، کیا یہ غریب عوام کے بارے میں نہیں سوچتے؟
ویتگ”جی ہاں یہ ہماری سیاست کی بنیادی خامی ہے، یہی وجہ ہے کہ میں سیاسی جماعتوں میں اصلاحات کے قانون کی حمایت کرتی ہوں، جس سے خاندانی سیاست پر ضرب لگے گی اور انتخابی مہم میں شفافیت آئے گی، جبکہ انتخابی مہم کے اخراجات بھی شفاف ہوں گے، اس طرح ہم یا جماعتیں اپنے مفاد میں کام کرنے سے گریز کریں گے۔ ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ انتخابی مہم کے دوران فنڈز دینے والے کون سے حلقے شامل ہیں، اس پیکج میں آئندہ کانگریس میں مکمل اصلاحات شامل ہے تاکہ سیاسی عمل میں عوامی شمولیت بڑھے، ایک تجزیہ کار نے ہماری سینیٹ اور کانگریس کو پرانے خاندانوں کا کلب قرار دیا ہے جو میرے خیال میں مناسب لقب ہے”۔
سوال”کانگریس سے اپنے بارے میں اصلاحات کی سوچ کس حد ت ک حقیقت پسندانہ ہے؟
ویتگ”ماضی میں ہمیں زیادہ امید نہیں تھی، مگر صدر ایقو اینوکے اولین تین سال کے دوران فلپائنی تاریخ میں پہلی بار سامنے آنے والا پولیٹیکل پارٹی ریفارم بل سے ہمیں بہت توقعات ہیں، میرے خیال میں اس میں پورے ادارے کے بارے میں بات کی گئی ہے، تو ہمیں توقع ہے کہ ایقو اینو دور میں ہی اس پر کام شروع ہوجائے گا اور ہم اس کے نتائج جلد یا بدیر دیکھ سکیں گے”۔
سوال”اسکینڈلز کی زد میں آنے والی شخصیات جیسے سابقہ فرسٹ لیڈیا آمیلدا ملکوس اور سابق صدرجوزف ایسٹریڈا بھی وسط مدتی انتخابات میں کھڑے ہیں، اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟
ویتگ “یہ ہمارے انتخابات کا ایک اور افسوسناک پہلو ہے، یہ ہمارے سیاسی کلچر میں احتساب کا عمل نہ ہونے کا نتیجہ ہے، دوسری بات یہ ہے کہ لگتا ہے کہ جیسے ہم ہر چیز بھول جانے والی قوم ہے، یہی وجہ ہے کہ نوجوان نسل کو ماضی کے بارے میں تحقیق کے کرکے ووٹ دینا چاہئے، نوجوان نسل کو معلوم ہونا چاہئے کہ ماضی میں اس ملک میں کیا کچھ ہوچکا ہے”۔
سوال”مگر نیا خون بھی آزاد امیدواروں کی شکل میں موجود ہے، کیا ان سے کوئی فائدہ ہوگا؟
ویتگ”جی ہاں ہم نے ان کی کافی بڑی تعداد دیکھی ہے مگر یہ کامیاب نہیں ہوسکیں گے، یہ بہت مشکل کام ہے، کیونکہ اس کے لئے بہت زیادہ پیسے اور سیاسی رابطوں کی ضرورت ہوی ہے، مگر ہم نے بلدیاتی حکومتوں میں ان کی کافی بڑی تعداد دیکھی ہے، ان میں قومی رہنماءبننے اور کانگریس میں پہنچنے کی صلاحیت موجود ہے، مگر میرے خیال میں پہلے سیاسی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |