Written by prs.adminAugust 10, 2013
Paying A High Price for Thailand’s Environmental Fights – تھائی لینڈ ماحولیاتی جدوجہد
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
ایک تھائی عدالت نے صوبے سا مول ساکھُن کی انتظامیہ کو کوئلے کی کان کنی کا کام کرنے والی کمپنی کے آپریشنز ختم کرانے کا حکم دیا، تاکہ ماحولیاتی تباہی کو روکا جاسکے۔ مقامی افراد نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے، تاہم اس کامیابی کیلئے انھوں نے کافی بھاری قیمت بھی چکائی ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں کی آج کی رپورٹ
صوبہ سامول ساکھن میں ٹرک ڈرائیور جمع ہوکر اپنے دوستوں اور حامیوں کو بلا رہے ہیں، تاکہ ماحولیاتی رضاکار تھون گینک ساویکچندا کے قتل کو ایک برس مکمل ہونے پر تقریب کا انعقاد کیا جاسکے۔
تھونگواک کا گھر اس گاﺅں کی مرکزی شاہراہ پر واقع ہے، اس کی اہلیہ جومکوان ساویکچاند اپنے شوہر کی تصویر اٹھائے اس جگہ بیٹھی ہے جہاں وہ قتل ہوا۔
ساویکچاند”میں اس وقت گھر پر تھی جب میں نے فائرنگ یا پٹاخوں کی آواز سنی، مجھے لگ رہا تھا کہ یہ گولیاں چل رہی ہیں، اس لئے میں بھاگ کر باہر نکلی، میں نے اپنی والدہ اور بہن کو خوفزدہ دیکھا اور مجھے لگا کہ کسی کو گولی ماری گئی ہے”۔
گھر کے باہر اس نے دیکھا کہ دو حملہ مسلح حملہ آور نے اس کے شوہر کو گولیاں مار دی ہے،تھونگوا ک اس گاﺅں میں کوئلہ کمپنی ٹیکنیک ٹیم کی جانب سے ماحولیات کو نقصان پہنچانے پر انتہائی دلیری سے تحریک کی قیادت کررہا تھا۔
جومکوان”کوئلے کی کان کنی کے باعث لوگ بری طرح متاثر ہوئے اور یہ علاقہ آلودگی اور دیگر مسائل کا شکار ہوگیا۔ یہاں سانس لینا مشکل ہوگیا اور زرعی نظام بھی متاثرا ہوا ہے، یہی وجہ ہے کہ مقامی برادری نے اکھٹے ہوکر اس کے خلاف احتجاج کیا”۔
جومکوان کا کہنا ہے کہ میرے شوہر کو ہر وقت خطرات کا سامنا رہتا ہے۔
جومکوان”میرے شوہر کو کئی ماہ سے قتل کئے جانے کی دھمکیاں مل رہی تھیں، ہمارے رشتے داروں کو بھی دھمکیاں دی جارہی تھیں، ان دھمکیوں میں ہمارے خاندان کو لوگوں کو اغوا کرنے یا ان کے سروں میں گولیاں وغیرہ قابل ذکر ہیں، تاہم ہمیں براہ راست فون کرکے دھمکیاں نہیں دی جارہی تھیں بلکہ ہمارے رشتے داروں سے ہمیں اس بارے میں معلوم ہورہا تھا”۔
ہیومین رائٹس واچ کے مطابق تھومکوان ان بیس رضاکاروں میں سے ایک ہے جنھیں 2001ءکے بعد سے اب تک قتل کیا جاچکا ہے۔ حال ہی میں ایک ماحولیاتی رضاکار پارا جاب ناو اوپاس کو قتل کیا گیا، ماحولیاتی وکیل ساریسوان جنیااس قتل و غارت کا ذمہ داری کاروباری و سیاسی مفادات کو قرار دیتے ہیں۔
جنیا”جب کاروباری شخصیات اور سیاست دان اکھٹے ہوجائیں تو پھر عوامی مفاد ان کی نظر میں اہمیت کھو دیتا ہے، اور پھر جو ان کی بات ماننے سے انکار کردے وہ شدید خطرے کی زد میں آجاتا ہے۔ گزشتہ بارہ سال کے اعدادوشمار کے مطابق ماحولیاتی بہتری کیلئے کام کرنے والے 23 افراد کو قتل کیا جاچکا ہے”۔
انسانی حقوق کے حوالے سے معروف وکیل سومچائی ہولاور کے مطابق ان رضاکاروں کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ کی حیثیت سے دیکھا جاتا ہے۔
سومچائی”حکومت تھائی لینڈ میں انسانی حقوق کے دفاع پر بہت کم توجہ دیتی ہے، اسی طرح رضاکاروں اور ماحولیاتی ورکرز کو یہاں مشکلیں پیدا کرنے والا سمجھا جاتا تھا، جو ترقیاتی منصوبوں کیخلاف احتجاج کرتا ہے”۔
تھائی لینڈ میں کمزور عدالتی نظام کے باعث اکثر قتل کے پشت پناہ سزاﺅں سے بچ نکلتے ہیں، پاسک پونگپیچت سیاسی تجزیہ کار ہیں۔
پاسک”یہ بہت کم ہوتا ہے کہ کسی قاتل یا اس طرح کی سازشیں کرنے والے افراد کو مناسب سزا دی جائے، میرے خیال میں یہ سب ہمارے عدالتی طریقہ کار کی خامی ہے، ہمیں اپنے عدالتی نظام میں اصلاحات کرنی چاہئے”۔
تاہم ہیومین رائٹس واچ ایشیا ڈویژن کے ڈپٹی ڈائریکٹرفل روبرٹسن کا کہنا ہے کہ ان اصلاحات کا امکان جلد نظر نہیں آتا۔
فل”اس وقت بااثر گروپس اور حکومت میں شامل کرپٹ افراد ان قاتلوں کی پشت پناہی میں ملوث ہیں، یہ لوگ صورتحال سے آگاہ ہوتے ہیں اور یہ اپنے خلاف جدوجہد کرنے والوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بناتے ہیں اور اس کا انجام ان کے قتل پر ہوتا ہے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |