Written by prs.adminMay 10, 2013
Pakistan’s Virtual Election Campaigns – پاکستان آن لائن انتخابی مہم
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
پاکستان میں کل عام انتخابات ہورہے ہیں، مگر اس بار انتخابی مہم میں ماضی جیسا جوش و خروش نظر نہیں آیا، جس کی وجہ سے عسکریت پسندوں کی جانب سے بم دھماکے اور دھمکیاں تھیں۔یہی وجہ ہے کہ اس بار گھر گھر جانے کی بجائے سیاستدانوں نے انٹرنیٹ کو اپنی انتخابی مہم کا ذریعہ بنایا۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
نشتر پارک عام طور پر کراچی میں انتخابی مہم کیلئے معروف مقام سمجھا جاتا ہے، مگر اس بار یہاں کوئی بھی عوامی اجتماع نہیں ہوا، یہاں کی گلیوں میں کوئی سیاسی جھنڈا لہرا نہیں رہا اور نہ ہی کوئی کارنر میٹنگ ہوئی۔ 45 سالہ جاوید اختر کا کہنا ہے کہ لگتا ہی نہیں کہ انتخابات ہونے والے ہیں۔
جاوید”یہاں پر بہت بڑے اور تاریخی اجتماعات ہوئے ہیں، اب انتخابات میں کچھ ہی دن رہ گئے ہیں، مگر اب تک یہاں کوئی جلسہ نہیں ہوا۔ گلیوں میں دہشتگردوں کے راج کی وجہ سے کراچی صحرا بن کر رہ گیا ہے، ہر جگہ بم دھماکے ہورہے ہیں، لوگ اپنے گھروں سے باہر نکلتے ہوئے ڈرتے ہیں”۔
پاکستانی طالبان نے انتخابات سے قبل سیکیولر سیاسی جماعتوں پر خونریر حملے کئے،اپریل میں طالبان کے سیاستدانوں پر حملوں میں کم از کم ساٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔
حال ہی میں سیکیولر جماعتوں نے حکومت پر انتخابی عمل کے دوران مکمل سیکیورٹی کی فراہمی کیلئے دباﺅ ڈالا، انھوں نے حملوں سے بچنے کیلئے اپنے دفاتر بھی بند کردیئے۔ زمان چکرزئی کراچی میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماءہیں۔
زمان”ہماری جماعت نے ملک بھر سنگین سیکیورٹی خطرات کی وجہ سے اپنی سرگرمیاں معطل کردی ہیں، ہمارے متعدد رہنماءقتل کئے جاچکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس جدید دور میں ہم اپنی سرگرمیوں کیلئے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹس کا استعمال کررہے ہیں۔ میں خود بھی اپنی انتخابی مہم سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے ذریعے چلا رہا ہوں
فیس بک اور ٹیوئیٹر اب سیاستدانوں میں کافی مقبول ہوچکے ہیں، مریم انور پاکستان تحریک انصاف کی آن لائن مہم چلانے میں مصروف ہیں، یہ پاکستان کی پہلی جماعت ہے جس نے فیس بک کا ایسا استعمال کیا۔
مریم”ماضی میں آپ مظاہروں، بل بورڈز اور ایسے ہی چیزوں کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کرتے تھے، مگر اب اس کی ضرورت نہیں رہی، کیونکہ اب آپ کا پیغام ایس ایم ایس اور فیس بک کے ذریعے ہر جگہ پہنچایا جاسکتا ہے۔ آپ مضامین کو کاپی اور پیسٹ کرسکتے ہیں، اور لوگوں کو قائل کرسکتے ہیں۔ اس طرح لوگوں کو زیادہ بہتر معلومات مل جاتی ہے اور وہ خود جانچ پڑتال کرکے ہمارے موقف کو تسلیم کرلیتے ہیں”۔
اس وقت پاکستان میں اسی لاکھ پاکستانی فیس بک استعمال کررہے ہیں، جبکہ بیس لاکھ کے لگ بھگ ٹیوئیٹر میں سرگرم ہیں، جبکہ انٹرنیٹ صارفین کی تعداد میں سالانہ سات فیصد کی شرح سے اضافہ ہورہا ہے۔ مریم کا کہنا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ انٹرنیٹ مہم چلانے کیلئے زیادہ محفوظ ہے اور اس سے آپ بہت زیادہ افراد تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔
مریم”فیس بک پر ہم چار سو سے پانچ سو افراد تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں، اگر کوئی ایونٹ طے ہے تو سوشل میڈیا کے ذریعے آپ متعدد افراد تک رسائی حاصل کرکے بہت بڑا ہجوم اکھٹا کرسکتے ہیں۔ تو اگر آپ پانچ یا چھ سو افراد تک رسائی حاصل کرلیتے ہیں تو یہ تعداد خود بخود بڑھ جاتی ہے، کیونکہ وہ لوگ بھی دیگر پانچ چھ سو افراد تک آپ کا پیغام پہنچا دیتے ہیں، یہ ایک لہر کی طرح ہے”۔
مگر اس وقت پاکستان کی ساٹھ فیصد آبادی ان پڑھ اور انٹرنیٹ استعمال نہیں کرتی۔ یہی وجہ ہے کہ متعدد جماعتیں عام عوام تک اپنا پہنچانے میں ناکام رہتی ہیں، اس کی مثال جاوید اختر بھی ہے۔
جاوید”اس وقت سب کچھ انٹرنیٹ پر ہورہا ہے اور جن کے پاس کمپیوٹر ہیں وہ ہی اس سے آگاہ ہوپاتے ہیں۔ میں تو صرف ٹی وی دیکھتا ہوں جس میں چند جماعتیں ہی نظر آتی ہیں۔ میں صرف ان امیدواروں کے بارے میں جانتا ہوں جو میرے حلقے میں کھڑے ہیں، اس سے زیادہ کچھ نہیں”۔
شاہد عباسی آزاد نیوز ویب سائٹ دی نیوز ٹرائب کے ایڈیٹر ہیں۔
شاہد عباسی”سوشل میڈیا کچھ بھی نہیں، مگر جب آپ اسے اپنی آف لائن سرگرمیوں کے ساتھ استعمال کریں تو یہ رابطے کا اچھا ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے، اس کے ذریعے آپ مخصوص طبقے کو اپنے قریب لاسکتے ہیں”۔
مگر اس کے لئے مضبوط آن لائن موجودگی بھی ضروری ہے۔ خرم عبدالرزاق پاکستان کی بڑی اسلامی جماعت کے سوشل میڈیا ونگ کے سربراہ ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا سے ان لوگوں تک بھی رسائی ہوسکتی ہے جو سیاست میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
خرم عبدالرزاق”سوشل میڈیا اب روایتی میڈیا کا حریف بن چکا ہے اور سوشل میڈیا کسی اور میڈیا کے مقابلے میں زیادہ طاقتور ہے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |