Written by prs.adminNovember 21, 2013
Pakistan, Anger Over Proposal to Ban Instant Messaging in Sindh Province – پاکستان میں انٹرنیٹ پر پابندیاں
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
سندھ حکومت کی جانب سے اسکائپ، وائبر اور واٹس ایپ جیسی انٹرنیٹ میسجنگ سروسز پر پابندی کی تجویز پر انٹرنیٹ کی آزادی کیلئے کام کرنے والے رضاکاروں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا، تاہم صوبائی حکومت سیکیورٹی صورتحال بہتر بنانے کیلئے اسے ضروری سمجھتی ہے، اسی بارے میں سنتے ہیں کی آج کی رپورٹ
صوبہ سندھ خصوصاً کراچی رواں برس عسکریت پسندی، فرقہ وارانہ اور جرائم پیشہ گروپس کے تشدد سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔
اس تشدد کی روک تھام کیلئے حکومت سندھ نے انٹرنیٹ میسجنگ سروسز پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا، شرجیل انعام میمن سندھ کے وزیراطلاعات ہیں۔
شرجیل”امن و امان کی صورتحال اور لوگوں کی زندگیاں ہمارے لئے زیادہ اہم ہیں، یہی وجہ ہے کہ حکومت نے ویب سائٹس جیسے ٹینگو، وائبر، اسکائپ اور واٹس ایپ پر تین ماہ کیلئے پابندی کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ ان نیٹ ورکس پر دہشتگردوں اور مجرموں کے رابطوں کو روکا جاسکے”۔
سندھ حکومت ان نیٹ ورکس پر ملک گیر پابندی چاہتی ہے، وفاقی حکومت عام طور پر اہم قومی اور مذہبی دنوں میں عوامی تحفظ کے نام پر موبائل فون سروس بند کرتی ہی رہتی ہے، صرف 2012ءمیں ہی موبائل نیٹ ورکس بارہ مرتبہ بند کئے گئے۔
طالبعلم جیسے ابراہیم عباس کا کہنا ہے کہ سائٹس پر پابندی سے تشدد کو نہیں روکا جاسکتا۔
ابراہیم”یہاں متعددپروکسیز موجود ہیں جنھیں آپ اپنے انڈروئڈ فائل پر استعمال کرکے باآسانی وائبر اور واٹس ایپ تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں، اگر دہشتگرد وائبر ٹیکنالوجی استعمال کرکے بم دھماکے کی منصوبہ بندی کررہا ہے، تو وہ آسانی سے پروکسی کے ذریعے ایسا کرسکتا ہے، جبکہ حکومتی پابندی شہریوں کی مشکلات میں صرف اضافہ ہی کرے گی”۔
کچھ افراد جیسے پچیس سالہ میڈیا کی طالبہ سلیمہ بھٹو تو حکومتی تجویز کو مضحکہ خیز قرار دیتی ہیں۔
سلیمہ”یہ ایک مذاق ہے، یوٹیوب اور وائبر ایسی سائٹس ہیں جنھیوں نوجوان زیادہ استعمال کرتے ہیں، تو ان پر پابندی ہمیں ذہنی انتشار کا ہی شکار کرے گی، میں ملک گیر سطح پر پابندی کی کسی صورت حمایت نہیں کرسکتی”۔
پاکستان میں اس وقت تین کروڑ کے قریب انٹرنیٹ صارفین ہیں، اور حالیہ برسوں کے دوران یہاں سوشل میڈیا کے استعمال میں حیران کن اضافہ ہوا ہے، 80 لاکھ پاکستانی فیس بک جبکہ بیس لاکھ کے قریب ٹیوئیٹر استعمال کرتے ہیں، اور یہ تعداد سات فیصد سالانہ کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔ بلاگرز جیسے عافیہ سلیم کا ماننا ہے کہ اس کے معاشرے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
عافیہ”یہ ایسے عوامی مسائل کو منظرعام پر لانے کا طاقتور ذریعہ بن چکا ہے، جنھیں مرکزی میڈیا جان بوجھ کر یا غیردانستہ نظر انداز کردیتا ہے۔ میرے خیال میں اس کے ذریعے بہت زیادہ معلومات ملتی ہے، شعور اجاگر ہوتا ہے اور معاشرتی سرگرمیاں بڑھتی ہیں، یہ واقعی بہت مثبت کردار ادا کررہا ہے”۔
ایک حالیہ عالمی سروے میں پاکستان کو انٹرنیٹ پر پابندیوں کے حوالے سے سرفہرست دس ممالک میں شامل کیا گیا تھا، اگرچہ حکومتیں مسلسل انٹرنیٹ پر پابندیاں لگاتی رہتی ہیں، مگر سیاسی جماعتیں اپنے سیاسی ایجنڈے کو فروغ دینے کیلئے سوشل میڈیا پر بھی بہت توجہ دیتی ہیں۔ سیاستدان جیسے تحریک انصاف کے عواب نے حکومت سے میسجنگ سروسز پر پابندی کی پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
اواب”یوٹیوب پر 2005ءاور 2010ءمیں پابندی لگائی جاچکی ہے، حکومت کو جانا چاہئے کہ اس طرح کی پابندیوں سے کسی قسم معلومات کے پھیلاﺅ کو روکا نہیں جاسکتا”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | 4 | 5 | ||
6 | 7 | 8 | 9 | 10 | 11 | 12 |
13 | 14 | 15 | 16 | 17 | 18 | 19 |
20 | 21 | 22 | 23 | 24 | 25 | 26 |
27 | 28 | 29 | 30 | 31 |