Written by prs.adminMarch 28, 2013
Nepal Gears Up for Upcoming Election – نیپال میں عام انتخابات کی تیاری
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
نیپالی چیف جسٹس نے حال ہی میں عارضی حکومت کا کنٹرول سنبھالتے ہوئے تین ماہ میں انتخابات کرانے کا وعدہ کیا۔ اگرچہ چار سیاسی جماعتوں کے درمیان اس حوالے سے ڈیڈلاک موجود ہیں، تاہم تجزیہ نگار شیڈول کے مطابق انتخابات کے انعقاد کیلئے پرامید ہیں۔
چیف جسٹس کھلراج ریگمی نیپال کے نگران وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھارہے ہیں۔
کھلراج ریگمی”ہمارا سب سے بڑا چیلنج آزاد و شفاف انتخابات کا جلد ازجلد انعقاد ہے۔ سیاسی جماعتیں بھی اس چیز کیلئے پرعزم ہیں، ہم بہت جلد چیف کمشنر اور معاون کمشنرز مقرر کریں گے، تمام سرکاری مشینری کی توجہ اس وقت انتخابات پر مرکوز ہے، اس ذمہ داری کیلئے مجھ پر اعتماد کرنے کے لئے میں تمام سیاسی جماعتوں کا شکرگزار ہوں”۔
نیپال میں 2006ءمیں خانہ جنگی کے اختتام کے بعد سے سیاسی طور پر استحکام نہیں آسکا ہے، جبکہ گزشتہ برس سے ملک پارلیمنٹ کے بغیر ہے اور عارضی آئین نافذ ہے۔ اسی لئے چیف جسٹس کی بطور نگران وزیراعظم تقرری انتخابات کی جانب مثبت پیشرفت قرار دی جارہی ہے۔
تاہم ہر شخص اس سے خوش نہیں، کھٹمنڈو میں سینکڑوں افراد حکومت سے اپنے فیصلوں پر نظرثانی کا مطالبہ کررہے ہیں۔یہ احتجاج اپوزیشن سی پی این ماﺅ پارٹی کے زیرتحت ہورہا ہے۔رمبادر تھاپا اس مظاہرے کے قائد ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک چیف جسٹس مستعفی نہیں ہوتے ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
رمبادر تھاپا”یہ انتخابات کے نام پر ہونے والا دکھاوا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے حکومت اور صدر کے خلاف شدید احتجاج کی منصوبہ بندی کی ہے، نئی حکومت کی تشکیل غیرآئینی اور غیرجمہوری ہے۔ ہم اس کی حمایت نہیں کرسکتے”۔
اسی طرح کے خدشات کا اظہار نیپال بار ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی کیا جارہا ہے، تکارام بھٹ ٹاری اس کے نائب صدر ہیں۔
تکارام بھٹ ٹاری”ہم اس لئے احتجاج کررہے ہیں کہ عدلیہ کے سربراہ بیک وقت انتظامیہ کے بھی سربراہ بن گئے ہیں،دوسری بات یہ ہے کہ پارلیمنٹ کی عدم موجودگی پر اس طرح حکومت کی تشکیل آئینی نہیں، جبکہ اس وقت چیف جسٹس کو عارضی حکومت کا سربراہ بنانے کے خلاف کئی درخواستیں دائر ہوچکی ہیں اور وہ سماعت کیلئے بھی قبول ہوچکی ہیں۔ لہذا ہم نے چیف جسٹس کے مستعفی ہونے تک اپنا احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے”۔
تمام اس احتجاج کے باوجود بڑی سیاسی جماعتوں نے جون میں شیڈول انتخابات کیلئے تیاریاں تیز کردی ہیں، حکومت نے تین سابق الیکشن کمشنرز کو انتخابات کرانے کا کام سونپا ہے۔ سابق چیف الیکشن کمشنر سوریا پرساد شریستھااس راہ میں سخت چیلنجز کے باوجود کافی پرامید ہیں۔
شریستھا”جی ہاں اس کام میں کافی مشکلات کا سامنا ہوگا، سب سے پہلے تو الیکشن کمیشن کی تشکیل ہی ایک بڑا چیلنج ہے، اس کے بعد حکومت کو انتخابات کیلئے قانونی فریم ورک اور کمیشن کو مضبوط کرنا ہوگا۔ اور سب سے بڑا چیلنج سیکیورٹی نظام ہے”۔
مگر سنیئر صحافی یُواراج گھمری اس بات سے اتفاق نہیں کرتے۔
یُواراج گھمری ا”میرا نہیں خیال کہ انتخابات کا انعقاد ممکن ہوسکے گا، اس کی کئی وجوہات ہے، جن میں سب سے بڑی یہ ہے کہ بڑی تعداد میں سیاسی جماعتیں انتخابی عمل میں شریک ہونے کے لئے تیار ہی نہیں۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کی تشکیل کا مرحلہ بھی آسان نہیں، جبکہ کمیشن کی اپنی ساکھ بھی متنازعہ حکومت کی وجہ سے متاثر ہوگی”۔
تاہم سیاسی جماعتیں اور عوام حالیہ دنوں میں ہونے والی پیشرفت پر کافی پرجوش نظر آتی ہیں، پراجاتانترا راشٹریا پارٹی نے حال ہی میں انتخابات کیلئے کھٹمنڈو میں کافی بڑا جلسہ کیا۔
الیکشن کمیشن کے دفتر میں حکام ووٹرز لسٹوں کی تیاری میں مصروف ہیں،جون میں انتخابات کے بعد نیپال میں نئے آئین کے نفاذ کا امکان ہے۔
ستا سی سالہ ہری پر شاد اُپا دھے ووٹنگ کارڈ کا انتظار کررہے ہیں۔
ہری پر شاد اُپا دھے”گزشتہ ہفتے تک ہمارے لئے ووٹرز کارڈ کی کوئی اہمیت نہیں تھی، اسی لئے میں نے اسے بنانے میں دلچسپی نہیں دکاھئی، مگر اب چیف جسٹس ہمارے نئے وزیراعظم بن چکے ہیں، مجھے یقین ہے کہ انکی حکومت عام انتخابات کا انعقاد کرانے میں کامیاب رہے گی، اگر یہ حکومت انتخابات نہیں کراسکتی تو پھر کون یہ کام کرسکتا ہے؟ ہم انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے کے بعد اپنے گاﺅں جانے کی تیار کریں گے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | 4 | 5 | ||
6 | 7 | 8 | 9 | 10 | 11 | 12 |
13 | 14 | 15 | 16 | 17 | 18 | 19 |
20 | 21 | 22 | 23 | 24 | 25 | 26 |
27 | 28 | 29 | 30 | 31 |