Written by prs.adminApril 28, 2012
Maoist Fighters Hand Over Weaponsماﺅ باغیوں نے ہتھیار ڈال دیئے
Asia Calling | ایشیا کالنگ . Social Issues . Topic Article
(Nepal Maoist handover)نیپالی ماﺅ نواز
نیپال میں امن عمل کو شروع ہوئے چھ سال مکمل ہوچکے ہیں اور اب ماﺅ باغیوں کی بحالی نو آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔یہ باغی اب اپنے ہتھیار نیپالی فوج کے حوالے کررہے ہیں، تاہم کچھ افراد اس کی مخالفت کررہے ہیں
گزشتہ دنوں نیپالی فوجی اہلکار وںنے ماﺅ باغیوں کے علاقوں کا دورہ کیا اور ان کے ہتھیار اپنے قبضے میں لئے۔ یہ علاقے فوج کے حوالے کرنے کا عمل ایک خصوصی کمیٹی کے فیصلے کے بعد شروع ہوا، یہ کمیٹی سابق ماﺅ جنگجوﺅں کی بحالی نو کیلئے قائم کی گئی ہے۔وزیر خزانہ Barsha Man Pun اس کمیٹی میں ماﺅ پارٹی کی نمائندگی کررہے ہیں۔
(male) Barsha Man Pun “ہم نے سابق جنگجوﺅں کی تمام چھاﺅنیوں اور ان کے ہتھیاروں کو حکومتی کنٹرول میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت آج نیپالی فوج نے ما ﺅ با غیو ں کی تما م چھاﺅنیوں کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لیکر وہاں سیکیورٹی کی ذمہ داری سنبھال لی ہے”۔
گزشتہ سال نومبر میں امن عمل میں اس وقت نمایاں پیشرفت دیکھنے میں آئی، جب تمام سیاسی جماعتیں سابق ماﺅ باغیوں کو نیپالی فوج کا حصہ بنانے پر متفق ہوگئیں، جبکہ ہزاروں افراد کو پیسے دینے کا وعدہ کیا گیا تاکہ وہ عام شہری کی طرح زندگی گزار سکیں، مگر متعدد ماﺅ باغی اس معاہدے سے خوش نہیں، اور مبصرین کے خیال میں ان تحفظات کے باعث ماﺅ پارٹی کی قیادت کو اندرونی طور پر تقسیم ہونے کا خطرہ لاحق ہوچکا ہے۔Kiran Nepal، ایک بڑے جریدے Himal Khabar Patrika کے ایڈیٹر ہیں۔
(male) Himal Khabar Patrika “قومی قیادت اور بین الاقوامی برادری ماﺅ نوازوں پر دباﺅ بڑھا رہی تھی، مگر اچانک ہی وہ سب اس معاہدے پر متفق ہوگئے، جو کہ ناقابل یقین ہے۔ اب ماﺅ پارٹی اندر سے تقسیم ہوتی نظر آرہی ہے، خصوصاً جنگجوﺅں کے معاملے پر، اس چیز نے ماﺅ قیادت کو خوفزدہ کردیا ہے، یہی وجہ ہے کہ انھوں نے فوری طور پر اپنے ہتھیار فوج کے حوالے کردیئے ہیں”۔
ماﺅ جماعت میں سخت گیر موقف اپنانے والے دھڑے کی قیادت وائس چیئرمین موہن ودیا کررہے ہیں، انھوں نے ماﺅ چھاﺅنیوں کا کنٹرول فوج کے حوالے کرنے کے فیصلے کیخلاف احتجاج کی کال دی۔
دو سو سے زائد ماﺅ نوازوں نے کھٹمنڈو کے مختلف علاقوں میں ٹرانسپورٹ کو بند کروادیا، انھوں نے پارٹی چیئرمین اور ماﺅ جماعت سے ہی تعلق رکھنے والی نیپالی وزیراعظم کے پتلے نذر آتش کئے۔ سنیئر ماﺅ رہنماءPampha Bhusal بھی اس احتجاج میں شریک تھی۔انھوں نے گزشتہ سال نومبر میں ہونیوالے معاہدے کی مخالفت کی تھی۔
(female) Pampha Bhusal “پہلے ہماری جماعت نے فیصلہ کیا تھا کہ بحالی نو کے عمل میں ذاتی سلیکشن کی بجائے جنگجوﺅں کو بھی ایک گروپ کی حیثیت سے شامل کیا جائیگا، مگر ایسا نہ ہوسکا اور اب نیپالی فوج میں بھرتیاں گروپ کی جگہ انفرادی سطح پر ہورہی ہے۔ ہم اس چیز سے متفق نہیں، کیا یہی مصالحتی عمل ہے؟ ہمارے خیال میں تو یہ ہماری طاقت کو ختم کرنے کی واضح کوشش ہے، ہماری جماعت کے چیئرمین اور وائس چیئرمین جو نیپال کے وزیراعظم بھی ہیں، نے ماﺅ جماعت کے فیصلوں کی خلاف ورزی کی ہے”۔
وزیراعظم ڈاکٹر Baburam Bhattarai نے ہتھیار رکھے جانے کے بعد ٹیلیویژن پر خطاب کے دوران ماﺅ جنگجوﺅں اور فوج دونوں کے عزم کو سراہا، انکا کہنا تھا کہ اس عمل کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والے افراد کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔
(male) Baburam Bhattarai “یہ امن عمل لگ بھگ مکمل ہوچکا ہے، اب صرف تیکنیکی پہلوﺅں کو ہی حتمی شکل دینا باقی رہ گیا ہے۔ یہ ایک تاریخی کامیابی ہے اور اب ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔ یہ ایک اور انقلاب کیلئے موزوں وقت نہیں، اب ہم تمام مسائل کو پرامن طریقے سے حل کررہے ہیں، جبکہ نئے آئین کے مسودے کی تیاری بھی جاری ہے۔ میں اپنے تمام ایسے دوستوں سے جو اس امن عمل سے متفق نہیں، سے درخواست کرتا ہوں، کہ وہ امن عمل کو خراب کرنے کی کوشش نہ کریں”۔
اب جبکہ بڑی تعداد میں سابق ماﺅ جنگجو فوج کا حصہ بن رہے ہیں، سیاسی جماعتوں کو توقع ہے کہ ملک میں مستقل امن قائم ہوجائے گا۔Jhalalnath Khanalسابق وزیراعظم اورنیپال کی تیسری بڑی سیاسی جماعت United Marxist Leninist کے چیئرمین ہیں۔
(male) Jhalalnath Khanal “میرے خیال میں نیپالی امن عمل بہت مثبت انداز سے آگے بڑھ رہا ہے۔ امن معاہدے پر اتفاق اس عمل کو تکمیل تک پہنچانے کیلئے ایک اہم سنگ میل تھا۔ اب ملک میں امن عمل ایسے مقام پر پہنچ چکا ہے جہاں سے وہ واپس نہیں ہوسکتا”۔
سوال”ایک ماﺅ دھڑا اس امن عمل کے تازہ فیصلوں کی مخالفت کررہا ہے، کیا اس کی وجہ سے چیلنجز کا سامنا ہوسکتا ہے؟
(male) Jhalalnath Khanal “تمام سیاسی جماعتیں امن معاہدے پر عملدرآمد کیلئے متحد ہیں، ہم اس معاہدے پر عملدرآمد کیلئے سنجیدہ ہیں۔ مجھے توقع ہے کہ ماﺅ جماعت بھی اس پر سنجیدگی سے عملدرآمد کرے گی۔ہمارے اور ان کے پاس اس معاہدے کا کوئی متبادل نہیں۔ تو مجھے اعتماد اور یقین ہے کہ نیپال میں امن عمل کامیابی سے اختتام پذیر ہوگا”۔
عالمی برادری نے بھی نیپال کے حالیہ اقدامات پر مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے توقع ظاہر کی ہے نیپال میں نئے آئین کی تیاری کا کام مقررہ مدت میں مکمل ہوجائے گا۔
کچھ سابق ماﺅ جنگجو اپنے مستقبل کے منصوبوں پر بات کررہے ہیں۔ Biswo Kranti نے فوج میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھرتی کا یہ عمل آئندہ چند روز میں شروع ہوگا۔
(male) Biswo Kranti “ہم سب بہت جلد فوج کا حصہ بن جائیں گے، ہم اکھٹے تربیت حاصل کریں گے، ہم ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے اور ہم آہنگی سے کام کریں گے۔ ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی اور متبادل نہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
Leave a Reply