Written by prs.adminOctober 23, 2013
Malala’s Hometown Not Disappointed about Missing Nobel – ملالہ یوسفزئی اور نوبل انعام
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
رواں برس نوبل امن انعام کیلئے سب سے پسندیدہ امیدوار ہونے کے باوجود ملالہ یوسفزئی اس قابل قدر ایوارڈ سے محروم رہیں، ملالہ کو اس اعزاز کیلئے لڑکیوں کی تعلیم کیلئے خدمات پر اس ایوارڈ کیلئے نامزد کیا گیا تھا۔ملالہ کے آبائی علاقے یعنی وادی سوات میں اس حوالے سے لوگوں کا ردعمل جانتے ہیں آج کی رپورٹ میں
یہ مینگورہ کا خوشحال پبلک اسکول ہے جہاں ملالہ یوسفزئی پڑھا کرتی تھی، مگر آج یہ خاموش ہے، اسکول کا عملہ اور پولیس سیکیورٹی وجوہات کی بناءپر یہاں کسی کو باہر کھڑے نہیں ہونے دیتے۔
محمود الحسن ملالہ کا کزن ہے، وہ اس اسکول کے لڑکوں کے حصے میں بطور منتظم کام کرتا ہے، اس کو ابھی معلوم ہوا کہ ملالہ نوبل انعام جیتنے میں ناکام رہی ہے۔
محمود”ہمارے لئے نوبل امن انعام سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ملالہ بات کرسکتی ہے، دیکھ سکتی ہے، پڑھ سکتی ہے اور زندہ رہ کر اپنا مشن آگے بڑھاسکتی ہے”۔
وہ نوبل انعام نہ ملنے پر زیادہ اپ سیٹ نہیں۔
محمود”ملالہ کو اس پوزیشن کے حصول کیلئے یہاں مشکلات، مسائل اور دیگر معاملات کا سامنا کرنا پڑا، اچھے لوگ اس کی کوششوں اور مشن کو سراہتے ہیں، جبکہ منفی سوچ رکھنے والے افراد اس پر الزامات عائد کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے کام کے منفی پہلو ڈھونڈنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں، ہر شخص کو اپنی رائے رکھنے کا حق حاصل ہے، ہم انہیں اس سے نہیں روک سکتے”۔
اسکول ڈائریکٹر امجد علی ملالہ کو نوبل انعام نہ ملنے پر مایوس ہیں۔
امجد”ملالہ نے دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ قربانیاں دیں، اسے متعدد دھمکیاں ملیں مگر وہ اپنے فیصلے اور لڑکیوں کے بارے میں بات کرنے کے مشن پر قائم رہی، اس مقصد کیلئے اس کے سر میں گولی ماری گئی، تو میں بہت اپ سیٹ ہوں کہ ملالہ کو یہ اعزاز حاصل نہیں ہوسکا،مگر ایک استاد کی حیثیت سے سے میں کہہ سکتا ہوں کہ اسکا مشن اور بہادری اس انعام سے زیادہ اہم ہے”۔
ملالہ کو گل مکئی کے نام سے طالبان دور کے تجربات لکھنے پر عالمی شہرت ملی تھی، اسے گزشتہ برس طالبان نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا۔ملالہ نے متعدد قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز اپنی مہم کے دوران جیتے مگر اسکے اپنے علاقے میں تمام لڑکیاں اس سے متاثر نہیں۔
سپنا گل میٹرک کی طالبہ ہے اسکا اسکول ملالہ کے اسکول سے زیادہ دورہ نہیں۔
سپنا”میرے خیال میں ملالہ نے لڑکیوں کی تعلیم کیلئے کوئی قابل قدر کام نہیں کیا، میرا تعلق سوات سے ہے اور میں نے تو اس کے کسی اہم کام کو نہیں دیکھا۔ میں جانتی ہوں کہ وہ ایک ڈائری لکھتی تھی اور میڈیا کو انٹرویو وغیرہ دیتی رہی ہے میں اس کو سراہتی بھی ہوں، مگر نوبل امن انعام بہت بڑا ایوارڈ ہے اور میرا نہیں خیال کہ یہ انعام کسی کو چند صفحات لکھنے یا چند انٹرویوز پر دیا جاسکتا ہے”۔
ملالہ اس وقت برطانیہ میں مقیم ہے، اس نے حال ہی میں اپنی کتاب آئی ایم ملالہ متعارف کرائی ہے، جس میں لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے اس کی جدوجہد اور طالبان کے حملے میں بچنے کے حوالے سے بتایا گیا ہے۔دنیا بھر میں یہ تیزی سے فروخت ہورہی ہے، مگر گھر میں یہ معاملہ بالکل الٹ ہے۔
سجاد خان مینگورہ میں ایک کتابوں کی بڑی دکان کے مالک ہیں۔
سجاد”طالبان نے دھمکی دی ہے کہ وہ ملالہ کی کتاب فروخت کرنے والی دکانوں کو نشانہ بنائیں گے، یہی وجہ ہے کہ میں یہ کتاب فروخت نہیں کرسکتا، طالبان بہت طاقتور ہیں اور وہ سب کچھ کرسکتے ہیں، تو میں خطرہ مول نہیں لے سکتا، یہ واحد کتاب ہے جس پر طالبان نے پابندی لگارکھی ہے”۔
تاہم میڈیکل کے طالبعلم یاسر شریف پوری وادی میں اس کتاب کو تلاش کررہے ہیں۔
یاسر”اس نے نہ صرف سوات بلکہ پاکستان کا نام بھی روشن کیا ہے، وہ ایک مثالی شخصیت بن چکی ہے جو تعلیم سے محبت کرتی ہے”۔
سوات کے متعد شہری اب بھی کھلے عام ملالہ اور اس کی کوششوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے گھبراتے ہیں، مگر کالج کے طالبعلم حسن خان ہرجگہ اسے سراہتا ہے۔
حسن”ملالہ نے خود کو ایک بہادر لڑکی ثابت کیا ہے، وہ بدترین حالات میں بھی عسکریت پسندوں کیخلاف بولتی رہی، وہ اس انعام کی مستحق تھی مگر میں اسے یہ انعام نہ ملنے پر مایوس نہیں، نوبل انعام ملنے سے اس کی پاکستان میں لڑکیوں کیلئے تعلیم کی جدوجہد ختم ہوسکتی تھی، اب وہ نہ صرف لڑکیوں بلکہ ہماری تعلیم کیلئے بھی سخت محنت کرے گی، مجھے یقین ہے کہ وہ مستقبل میں اپنے کام پر یہ انعام جیتنے میں ضرور کامیاب ہوگی”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |