Written by prs.adminMay 27, 2012
(Lady Gaga too ‘Pornographic’ for Indonesia) لیڈی گاگا کی آمد پر انڈونیشیاءمیں تنازعہ
Asia Calling | ایشیا کالنگ . Entertainment Article
(Lady Gaga too ‘Pornographic’ for Indonesia) لیڈی گاگا کی آمد پر انڈونیشیاءمیں تنازعہ
امریکہ کی معروف گلوکارہ لیڈی گاگا کی انڈونیشیاءآمد سے قبل وہاں ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے، اور اس میں شدت اس وقت آئی جب انڈونیشین پولیس نے بھی گلوکارہ کو جکارتہ میں شو کرنے کا اجازت نامہ دینے سے انکار کردیا.
لیڈی گاگا اپنے ایک معروف ترین گانے Poker Face کی دھن بجارہی ہیں۔ تاہم انڈونیشیاءمیں ان کے ہزاروں پرستار اسٹیج پر اپنی پسندیدہ گلوکارہ کے فن کا مظاہرہ براہ راست دیکھنے سے محروم رہ گئے، کیونکہ انڈونیشین پولیس نے گزشتہ دنوں اعلان کیا ہے کہ وہ امریکی گلوکارہ کے کنسرٹ کیلئے اجازت نامہ جاری نہیں کرے گی۔ سعود عثمان پولیس ترجمان ہیں۔
سعود(male) “ہمیں انڈونیشین علماءکونسل اور ریاستی سیکرٹریٹ کی جانب سے خطوط ملے ہیں، ہم ان خطوط کو بنیاد بناتے ہوئے اور سیکیورٹی وجوہات کی بناءپر لیڈی گاگا کو جکارتہ میں شو نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہیں”۔
انڈونیشیاءکی سخت گیر موقف والی جماعت ایف پی آئی نے شو میں مداخلت کی دھمکی دیتے ہوئے اپنے تیس ہزار کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ لیڈی گاگا کو جکارتہ میں داخل نہ ہونے دیں۔ Salim Alatas جکارتہ میں ایف پی آئی کے سربراہ ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ لیڈی گاگا شیطان کی نمائندہ ہے۔
male) Salim Alatas) “ہمارا تعلق ایف پی آئی سے ہے، ہم لیڈی گاگا کے کنسرٹ کیخلاف احتجاج کریں گے، کیونکہ امریکی گلوکارہ انڈونیشیاءکے اخلاقی معیار کو خراب کرنا چاہتی ہے۔ وہ شیطان کی نمائندہ ہے اس لئے ہم اس کے شو کو مسترد کرتے ہیں”۔
انڈونیشین حکومت نے موسیقی کے شوز کرانے والے افراد کو انتباہ کیا ہے کہ وہ غیر ملکی فنکاروں کو مدعو کرنے سے قبل ملکی ثقافت اور روایات کو مدنظر رکھا کریں۔وزارت سیاحت نے بھی زور دیا ہے کہ غیر ملکی فنکار اسٹیج پر مناسب لباس میں نظر آئیں، مگر جکارتہ کے متعدد نوجوانوں کا ماننا ہے کہ انتہا پسند گروپس کو ان کے حقوق غضب کرنے کا حق حاصل نہیں۔
اٹھارہ سالہ Giat جکارتہ کے ایک طالبعلم ہیں، جو ٹیوئیٹر نامی ویب سائٹ پر ایک اکاﺅنٹ چلارہے ہیں، جسے LadyGagaIndonesia کا نام دیا گیا ہے۔ Giatکا کہنا ہے کہ ان کے اکاﺅنٹ میں پولیس کے اعلان پر لوگوں کی جانب سے بہت زیادہ تنقید کی جارہی ہے۔
male) Giat) “وہ افراد جو لیڈی گاگا کو پسند نہیں کرتے وہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہے ہیں، ہم سب کو معلوم ہے کہ لیڈی گاگا نے کبھی کسی سے نہیں کہا کہ وہ شیطان کی عبادت کرے، جیسے یہ لوگ اپنے دلائل میں جھوٹ بولتے ہوئے کہہ رہے ہیں۔ چونکہ سب لوگ لیڈی گاگا کو نہیں جانتے اس لئے شرپسند اپنے پروپگینڈے کے ذریعے ان افراد کو بہکا کر امریکی گلوکارہ سے نفرت کرنے پر مجبور کرنا چاہتے ہیں، تاکہ کنسرٹ منسوخ ہوجائے۔ یہ صورتحال میرے اور میرے ساتھیوں کیلئے انتہائی مضحکہ خیز ہے”۔
امریکی گلوکارہ پر تمام تر الزامات کے باوجود یہ حقیقت ہے کہ انڈونیشیاءمیں لیڈی گاگا کے پرستاروں کی تعداد کروڑوں میں ہے، اب تک ان کے شو کے 52 ہزار سے زائد ٹکٹ فروخت ہوچکے ہیں، اور ان کے شو کو ایشیاءکی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام قرار دیا جارہا ہے۔لیڈی گاگا کے شو کا انتظام کرنے والے ادارے Big Daddy productions کا کہنا ہے کہ وہ انتظامیہ سے اجازت نامہ حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے، جبکہ انسانی حقوق کے گروپس کا کہنا ہے کہ اس شو کی منسوخی سے دنیا بھر میں انڈونیشیاءرسوا ہوکر رہ جائے گا۔ ہیومین رائٹس واچ کی ایشیاءمیں ڈپٹی ڈائریکٹر Elaine Pearson نے کہا ہے کہ سخت گیر گروپس جیسے ایف پی آئی کے اقدامات میں جارحیت بڑھ رہی ہے۔
female) Elaine Pearson) “مجھے تو ایسا لگتا ہے کہ انتہاپسند گروپس دن بدن اپنا موقف سخت کرتے جارہے ہیں، ہم نے گزشتہ کئی برسوں کے دوران دیکھا ہے کہ انھوں نے اقلیتی فرقوں کی عبادت گاہوں پر حملے کئے ہیں،میرے خیال میں لیڈی گاگا کا شو منسوخ ہوا تو ان گروپس کی ہمت اور بڑھ جائے گی، کیونکہ حکومت ان کی سرگرمیاں روکنے میں ناکام ہوچکی ہے۔یہ گروپس انڈونیشین عوام کو اپنے کنٹرول میں رکھنا چاہتے ہیں”۔
ایف پی آئی کی جانب سے گزشتہ دنوں جکارتہ میں ایک کینیڈین مصنف کی کتاب متعارف کرائے جانے کی تقریب کے موقع پر بھی حملے کی دھمکی دی گئی تھی، جسکے بعد پولیس نے وہ تقریب ہی منسوخ کرادی تھی۔
انڈونیشیاءدنیا میں سب سے بڑا مسلم ملک ہے، جہاں چوبیس کروڑ سے زائد مسلمان آباد ہیں، ان میں سے اکثریت معتدل مزاج افراد کی ہے، مگر ایف پی آئی نے گزشتہ برسوں کے دوران اپنی سرگرمیوں سے کافی توجہ حاصل کی، متعدد حلقوں کی جانب سے ایف پی آئی کے ساتھ انتظامیہ کے خصوصی سلوک پر کافی تنقید کی جاتی ہے۔ Elaine Pearson کا کہنا ہے کہ ایف پی آئی جیسے گروپس انڈونیشیاءکے معتدل مزاج افراد کی آوازوں کو دبا رہے ہیں۔
female) Elaine Pearson) “میرے خیال میں طویل عرصے سے پولیس اس گروپ کی سرگرمیوں کو دیکھ رہی ہے، مگر بدقسمتی سے پولیس اقلیتی گروپس کے حقوق کے تحفط کی بجائے شور مچانے والوں کا ساتھ دے رہی ہے۔ انڈونیشیاءمیں اس وقت زیادہ شور اور جارحیت کا مظاہرہ کرنے والے اہمیت پارہے ہیں، ہمیں تو یہ نظر آرہا ہے کہ اس گروپ اور پولیس کے درمیان اچھے تعلقات قائم ہے۔ کئی واقعات میں پولیس نے اس منطقی استدلال اپنانے کی بجائے اس انتہاپسند گروپ کا ساتھ دینا پسند کیا”۔
جکارتہ کے نوجوان جیسے Giat کا کہنا ہے کہ ایف پی آئی کی سرگرمیوں کے باوجود انہیں اپنی پسندیدہ گلوکارہ کا لائیو شو دیکھنے کا حق حاصل ہے۔
male) Giat) “میرے خیال میں ہر شخص کو اپنا نقطہ نظر پیش کرنے کا حق حاصل ہے، مگر یہ گروپ اپنی غلط بات منوانے کے لئے مذہب کا سہارا لے رہا ہے، جو کہ میرے خیال میں بالکل غلط ہے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply