Written by prs.adminDecember 20, 2013
Irrawaddy Dolphins Under Threat from Electrofishingبرمی ڈولفنز کی نسل کو خطرہ
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
جنوب مشرقی ایشیاءکے دریائے اراﺅ ڈی میں موجود ڈولفنز کی نسل خطرے سے دوچار ہے، اس وقت صرف چھ ہزاراراﺅ ڈی ڈولفنز ہی باقی رہ گئی ہیں۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
مقامی ماہی گیر کا اراﺅ ڈیدریا کی ڈولفنز سے رشتہ بہت پرانا ہے، کشتی کے چپوﺅں کی آواز پر دونوں اطراف منڈلانے والی ان مچھلیوں کے کرتبوں سے ہی ان ماہی گیروں کے دن کا آغاز ہوتا ہے، یہ ڈولفنز ہی مچھلیوں کے غول کے بارے میں ماہی گیروں کو اشارہ دیتی ہیں کہ انہیں کس جگہ جال ڈالنا چاہئے، اس کے بدلے میں انہیں کسی انعام سے نوازا جاتا ہے۔
سان لیون”ہم ان ڈولفنز کو اپنا بھائی کہتے ہیں، ہم لوگ ملکر کام کرتے ہیں، اسی لئے ہم نے انہیں یہ نام دیا ہے”۔
مگر برسوں تک ان ماہی گیروں کیساتھ ملک کام کرنے والی یہ ڈولفنز اچانک غائب ہونے لگیں، جس کی وجہ الیکٹرو فشنگ ہے، یعنی ماہی گیروں کی کشتیوں میں جنریٹرز کے ذریعے بجلی پیدا کی جاتی ہے، جس سے کرنٹ پانی میں چھوڑا جاتا ہے۔ اس سے نہ صرف مچھلیوں کو کشتی کی طرف آنے کی ترغیب دی جاتی ہے، مگر ساتھ ساتھ یہ ڈولفنز کو مفلوج بھی کردیتا ہے اور وہ ڈوب کر ہلاک ہوجاتی ہیں۔
سان لون”ڈولفنز بہت عقلمند ہوتی ہیں، انکا دماغ انسانوں جیسا ہی ہوتا ہے، اب وہ بجلی کے جھٹکوں سے ہوشیار ہوگئی ہیں، اگر ہم ڈولفنز کیساتھ ملکر شکار کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں برقی جھٹکوں کا استعمال ترک کرنا ہوگا”۔
میانمار ٹورسٹ گائیڈ ایسو سی ایشن کا ماننا ہے کہ سیاحت صورتحال میں بہتری لاسکتی ہے۔
ایسوسی ایشن نے ٹورگائیڈز اور مقامی انتظامیہ کا ایک اسٹڈی گروپ قائم کیا، تاکہ ڈولفنز کے تحفظ کا کام کیا جاسکے۔ برقی جھٹکوں سے شکار اگرچہ غیرقانونی ہے مگر متعدد ماہی گیر اس پر عمل کرتے ہیں۔کیاﺅ ہلا تھین ایک انیمل کنزر ویشن گروپ سے تعلق رکھتے ہیں۔
کیاﺅ ہلا تھین”اس علاقے میں ہم ہر ماہ دو دفعہ پٹرولنگ کرتے ہیں، ہم ڈولفنز کی مدد کرتے ہیں، اب ہم دریا کے کنارے پر تعلیمی پروگرامز بھی چلارہے ہیں”۔
اس علاقے میں بڑے ترقیاتی منصوبے بھی دریا اور ڈولفنز کیلئے بڑا خطرہ بنے ہوئے ہیں، مقامی ماہی گیروں، سیاح اور انتظامی اہلکاروں کو شکار اور جنگلات کی کٹائی کے حوالے سے تعلیم دیکر ماحولیاتی گروپس کو توقع ہے کہ بہتر مستقبل کی بنیاد رکھی جاسکتی ہے۔ون زاﺅ او میانمار ٹورسٹ گائیڈز ایسوسی ایشن سے تعلق رکھتے ہیں۔
ون زاﺅ او”ساٹھ سے زائد مقامی ٹور گائیڈز، ینگون کے بارہ اورباگان کے دو ٹور گائیڈز دریا اور ڈولفنز کے بارے میں جاننے کیلئے جمع ہوئے انہیں ڈولفنز کے ماحول کے بارے میں سیکھانا ہے”۔
ماہی گیر جیسے سان لون کا کہنا ہے کہ ڈولفنز کے غائب سے مچھلی کے شکار میں بھی کمی آئی ہے۔
سان”ماضی میں ہمارے روزگار کا انحصار ڈولفنز پر تھا، مگر اب ہماری آمدنی کم ہوتی جارہی ہے اور ہم ڈولفنز پر انحصار نہیں کرسکتے، اب ہمیں اپنے طریقے سے شکار کرنا پڑتا ہے”۔
ٹِن ٹن ایک ٹور گائیڈ ہیں۔
ٹِن ٹن”میں نے اپنی پوری زندگی اس دریا کے قریب گزاری ہے، مجھے یاد ہے کہ جب دریائی طاس پر جنگلات موجود تھے تو یہاں بڑی تعداد میں گینڈے تھے، مگر اب تو مجھے جنگل ہی نظر نہیں آتا گینڈے کہاں سے آئیں گے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |