
Written by prs.adminJanuary 24, 2014
Investment Fever in Burmaبرما میں سرمایہ کاری کا رجحان
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
آئندہ چند برسوں کے دوران برما میں دوسو ارب ڈالرز سے زائد کی سرمایہ کاری کا امکان ہے، جس کے گہرے اثرات مرتب ہوں گے، ایک سماجی کارکن بو بو آنگ اور ان کے ساتھی سوئیڈن میں غیرملکی سرمایہ کاری کی اہمیت اور اس حوالے سے اپنے تحفظات کی مہم چلارہے ہیں، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
بو بو آنگ ایک مقصد کیلئے سوئیڈن آئے ہیں، یعنی یہ بتانے کہ بڑی سرمایہ کاری ماحولیات، قدرتی مناظر اور برمی معیشت کو بدل سکتی ہے۔
بو بو آنگ”بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ کمپنیاں اور کاروباری افراد زمینوں کے بڑے حصے کو اپنے نام کراسکتے ہیں، جس سے مقامی کاشتکار اپنی زمینوں سے ہمیشہ کیلئے محروم ہوجائیں گے”۔
وہ ایک استاد تھے، مگر متعدد تنازعات کو دیکھنے کے بعد وہ زمینوں کے حقوق کیلئے جدوجہد کرنے والے رضاکار بن گئے۔
بو بو آنگ” 2010ءدو ہزار دس میں ڈاوی میں خصوصی اقتصادی زون کا منصوبہ سامنے آیا، اور اس وقت مجھے لگا کہ اس بارے کچھ کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ بہت بڑا منصوبہ تھا، یہ جنوب مشرقی ایشیاءکا سب سے بڑا منصوبہ تھا جس پر 86 چھیاسی ارب ڈالر خرچ ہونا تھے، تو ہمیں کچھ کرنے کی ضرورت تھی، اسی لئے میں نے مقامی افراد کے تحفط کی مہم شروع کی”۔
اس منصوبے پر جاپان سرمایہ کاری کررہا تھا، اور یہ جنوب مشرقی ایشیاءکا سب سے بڑا اقتصادی زون تھا، جس کی تعمیر پر مقامی رہائشیوں کو اپنے گھروں اور زمینوں سے ہاتھ دھونا پڑتے، جبکہ چار ہزار میگاواٹ کے کوئلے کے پاور پلانٹ سے علاقے میں آلودگی بھی بڑھ جاتی۔ مقامی افراد کو زمینوں کے بدلے میں بہت کم معاوضہ دیا جارہا تھا، بلکہ لوگوں کو یہی معلوم نہیں تھا کہ انہیں کتنا معاوضہ ملے گا۔ تاہم ہر ایک سرمایہ کاری کو برا نہیں سمجھتا۔ جو وی ٹاایک ٹور آپریٹر ہیں۔
جو وی ٹا”حکومت نے ہر چیز سب کے سامنے کھول دی ہے، تاکہ وہاں برماآکر سرمایہ کاری کریں۔برما میں سرمایہ کاری قوانین سرٹیفائڈ ہیں، ہر چیز بالکل ٹھیک ہے اور شفافیت سب کے سامنے ہے”۔
تاہم صرف سرمایہ کاری پر ہی تنقید نہیں ہورہی، بلکہ اس کے ساتھ منسل شرائط خصوصاً ورکرز کے حوالے سے کافی بحث ہورہی ہے۔ فریدا پر جس، اسٹاک ہوم میں اولوف پالمے سینٹر کی ٹریڈ یونین اسپشلسٹ ہیں۔
فریدہ” 2012ئدو ہزار بارہ میں ٹریڈ یونین کی تشکیل قانونی قرار دیدی گئی ہے، اور اس کے بعد سے اب تک سات سو لیبر یونینز قائم ہوچکی ہیں، تاہم ان میں بیشتر صنعتوں کے مالکان کی اپنی قائم کردہ ہیں”۔
برما میں فوجی سے سویلین قوانین کے نفاذ کا عمل سست روی کا شکار ہے، جبکہ ملک میں نسلی تنازعات کے باعث معدنیاتی اور جنگلات میں کام کرنے والے افراد کو استحصال کا سامنا ہے۔ بو بو آنگ اس بارے میں بتارہے ہیں۔
بو بو آنگ” شان ریاست میں لڑائی ابھی بھی جاری ہے، کئی بار تو یہ لڑائی حکومت اور فوج کیساتھ ہوتی ہے تو کئی بار مسلح گروپس آپس میں ہی لڑنے لگتے ہیں”۔
سوئیڈن میں ایک تقریب کے دوران برمی این اوز کے فورم نے بڑے ترقیاتی منصوبوں کے تنقیدی پہلوﺅں پر روشنی ڈالی ، سائی کھونگ پونگ ایک برمی این جی او میں انسانی حقوق کے مشیر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں۔
سائی کھونگ پونگ “پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ منصوبے شفاف نہیں، دوسرا یہ کہ حکومت نے برمی کی مختلف قومیتوں کی مدد کے حوالے سے کوئی واضح پالیسی متعارف نہیں کرائی، تو برما میں ابھی بھی اقلیتوں کو نظرانداز کیا جارہا ہے جس سے تنازعات ختم ہونے کی بجائے بڑھ رہے ہیں”۔
بو بو آنگ کا کہنا ہے کہ آنگ سان سوچی پر پورے برما کی توقعات کا بوجھ نہیں لادنا چاہئے۔
بو بو آنگ “ان کی پہلی ترجیح برما کا صدر بننا ہے، اور اس کے بعد ہی وہ کچھ کرسکیں گی۔ مگر میرے خیال میں یہ بہت مشکل کام ہے، صرف ایک شخص سب کچھ بدل نہیں سکتا”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | |||||
3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 |
10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 |
17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 |
24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
31 |