Written by prs.adminSeptember 16, 2012
(Indonesia’s first sea protectors)انڈونیشین سمندری محافظ
Asia Calling | ایشیا کالنگ . Environment Article
انڈونیشین جزیرے بالی کا ایک گاﺅں غیرملکی سیاحوں میں بہت مقبول ہے، اس گاﺅں سے مونگوں کی چٹان کا خوبصورت نظارہ سیاحوں کے دل جیت لیتا ہے۔اٹھارہ سال قبل یہاں ماہی گیری کے باعث مونگے کی چٹان کو خطرہ لاحق ہوگیا تھا، تاہم ایک مقامی ماحولیاتی ٹیم کے باعث گاﺅں کی خوبصورتی دوبارہ لوٹ آئی ہے۔
Made Gunaksa ایک ماحولیاتی کارکن ہیں۔
(male) Made Gunaksa “ہم لوگ اس شیشے کی سطح والی کشتی میں موجود ہیں، اس طرح ہم کشتی کے فرش سے مونگوں کی چٹان کا واضح نظارہ کرپارہے ہیں”۔
Made Gunaksa کشتی میں متعدد بچوں کو مونگوں کی چٹان کی سیر کرا رہے ہیں۔
(male) Made Gunaksa “یہ چٹان مونگوں کی ماں ہے، مچھلیاں یہاں کھیلنا پسند کرتی ہیں”۔
تاہم دو دہائی قبل صورتحال ایسی نہیں تھی، مونگوں کی چٹان مقامی ماہی گیروں کی جانب سے مچھلیوں کے شکار کے لئے بم استعمال کرنے کے باعث تباہ ہورہی تھی۔Wayan Werta گاﺅں کے سابق سربراہ ہیں۔
(male) Wayan Werta “ماضی میں صورتحال بہت خراب تھی، ماہی گیر شکار کیلئے پوٹاشیم(potassium) اور بم استعمال کرتے تھے، جس کے باعث مونگے ختم ہوتے جارہے تھے، جس کی وجہ سے ماہی گیروں کی آمدنی بھی کم ہوگئی تھی۔ بموں اور پوٹاشیم کے باعث مونگے مررہے تھے، جس سے سمندر میں مچھلیوں کی پیداوار بھی کم ہوگئی”۔
Pemuteran نامی گاﺅں نے اس صورتحال میں سمندر کے تحفظ کیلئے ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔ Made Gunaksa بھی اس سمندر کو بچانے والی مہم میں شامل رہے ہیں۔
(male) Made Gunaksa “سمندر کے تحفظ کیلئے کام کرنے والے افراد گاﺅں کی روایات کے تحت کام کرتے ہیں، ان کا کام سمندر کا تحفظ اور روایات کا خیال رکھنا ہے۔ یہ ٹیم میرین اور فشری دفاتر کے ساتھ ملکر کام کرتی ہے، اور سمندر کا تحفظ مقامی قوانین کے تحت کیا جاتا ہے”۔
اس وقت گاﺅں میں تیس افراد سمندر کے تحفظ کا کام کررہے ہیں، اب انڈونیشیاءکے دیگر دیہات میں بھی اس حکمت عملی کو اپنایا جانے لگا ہے۔Made Gunaksa اس ٹیم کے روزمرہ کے فرائض بتارہے ہیں۔
(male) Made Gunaksa “ہم صبح دس بجے سمندر کا گشت شروع کرتے ہیں، ہم مقامی دفتر سے رابطہ کرنے کے بعد سمندر میں نکلتے ہیں۔ ہم بحری دوربین کے ذریعے سمندر کا جائزہ لیتے ہیں، اگر کوئی مشتبہ کشتی نظر آ تی ہے تو ہم اس کا تعاقب کرکے دیکھتے ہیں کہ وہ اس علاقے میں کیا کررہی ہے”۔
روزانہ یہ ٹیم سمندر میں چار کلومیٹر تک گشت کرتی ہے، کئی بار یہ لوگ میری ٹائم اہلکاروں کے ساتھ ملکر بھی شرپسند ماہی گیروں کے خلاف کارروائی کرتے ہیں۔ Made Gunaksa اس بارے میں بتارہے ہیں۔
(male) Made Gunaksa “اگر کوئی ماہی گیرمچھلی کی ایسی نسل پکڑ رہا ہو جس کے خاتمے کا خطرہ ہو تو اسے مقامی روایات کے مطابق سزا دی جاتی ہے۔ان لوگوں کو مقامی برادری سے الگ کردیا جاتا ہے اور انہیں مقامی تقاریب میں شرکت کی اجاز ت بھی نہیں دی جاتی”۔
ایک کتاب میں اب تک پکڑنے جانے والے ماہی گیروں کے نام لکھے ہوئے ہیں، 2004ءسے اب تک اٹھائیس افراد کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں، پکڑے جانے کے بعد ماہی گیر کو ایک حلفیہ بیان دینا پڑتا ہے۔
اس ٹیم کے علاوہ گاﺅں کے رہائشی biorock ٹیکنالوجی بھی مونگوں کی چٹان کو بچانے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
اس ٹیکنالوجی کے تحت لوہے کے فریموں کو مونگوں کی تعداد بڑھانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔Komang Astika ایک این جی او کے منیجر ہیں۔
(male) Komang Astika “ہم لوہے کے فریم پانی میں ڈال دیتے ہیں، جسکے بعد اس میں بجلی گزارتے ہیں، جس سے اس کی سطح پر کیمیائی تبدیلیاں آتی ہیں اور وہ سمندری مونگوں کی افزائش نسل کے لئے موزوں ہوجاتے ہیں۔ ان فریمز میں مونگوں کی افزائش نسل عام معمول سے زیادہ تیزرفتاری سے ہوتی ہے”۔
گاﺅں کی جانب سے مونگوں کی چٹانوں کے تحفظ پر اسے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام نے سو ممالک کے آٹھ سو پروگرامز کے مقابلے میں ایوارڈ سے بھی نوازا ہے۔ Agung Prana ایک این جی او Biorock Karang Lestari کے سربراہ ہیں۔
(male) Agung Prana “ہمیں برازیل سے بیس ہزار ڈالرملے، ہم نے اس رقم کو سبز توانائی نظام تعمیر کرنے کے لئے استعمال کیا، اس بجلی کو ہم سمندری لہروں میں استعمال کرتے ہیں، ہم نے ناروے سے چند آلات اور تیکنیکی مدد بھی حاصل کی”۔
عالمی ایوارڈ کا ملنا مقامی افراد کی سخت محنت کا ثمر ہے۔ گاﺅں کے لوگ مستقبل میں بھی مونگوں کے تحفظ کیلئے پرعزم ہیں۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
Leave a Reply