Written by prs.adminAugust 19, 2012
(Indonesia welcomes Rohingya refugees) برمی مسلمانوں کا انڈونیشیاءمیں خوش آمدید
Asia Calling | ایشیا کالنگ . General . International Article
دیگر ایشیائی ممالک میں برمی نژاد مسلمانوں کیلئے دروازے بند کئے جارہے ہیں، تاہم انڈونیشیاءنے برما میں تشدد کے باعث اپنے گھر بار چھوڑنے والے Rohingya افراد کیلئے دروازے کھل دیئے ہیں۔
انڈونیشین حکومت کے مطابق کشتیوں کے ذریعے گزشتہ چند برس کے دوران چارسو کے لگ بھگ Rohingya مسلمان انڈونیشیاءپہنچے ہیں۔ ان میں سے سو کو Sumatera کے ایک جزیرے Medan میں ٹھہرایا گیا ہے۔ 25 سالہ محمد نور نے یہ سفر تنہا کیا ہے۔
نور(male) “ماہ رمضان کے دوران جب بھی میں دعا کرتا ہوں تو اپنے والدین کو یاد رکھتا ہوں۔ کوئی شخص بھی اس طرح کی زندگی کو پسند نہیں کرسکتا”۔
اس نے چار برس قبل برما چھوڑا تھا، جس کے بعد وہ مدد کی تلاش میں بنگلہ دیش، تھائی لینڈ اور ملائشیاءپہنچا، مگر کچھ بھی حاصل نہ کرسکا۔ دو برس قبل وہ انڈونیشیاءپہنچا اور ابھی وہ ایک تارکین وطن کیلئے قائم حراستی مرکز میں مقیم ہے۔ اسے International Organisation of Migration یا آئی او ایم کی جانب سے ماہانہ اخراجات کیلئے ڈیڑھ سو ڈالرز اور خوراک فراہم کی جاتی ہے۔اس وقت محمد نور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی جانب سے پناہ گزین قرار دیئے جانے کا منتظر ہے، اسے توقع ہے کہ ایک دن وہ آسٹریلیا میں سیاسی پناہ حاصل کرسکے گا۔ Muhammad Anshor انڈونیشین وزارت خارجہ کے ہیومین رائٹس ڈیسک کے ڈائریکٹر ہیں۔
(male) Muhammad Anshor “ہم رجسٹریشن اور تصدیقی عمل میں مدد فراہم کررہے ہیں، تاکہ اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین ان افراد کو پناہ گزین قرار دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرسکے۔ ہم نے اس عمل کی رفتار کو بڑھا دیا ہے کیونکہ دیگر ممالک نے Rohingya برادری کے افراد کو شہریت دینے سے انکار کردیا ہے”۔
Rohingya نژاد یہ مسلمان صدیوں سے برما میں آباد ہیں، مگر برمی حکومت انہیں غیرقانونی تارکین وطن قرار دیتی ہے۔ برما کے پڑوس میں واقع بنگلہ دیش بھی اس برادری کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں، اور حال ہی میں بنگلہ دیشی حکومت نے امدادی گروپس کو بھی ان بے کس افراد کی مدد سے روک دیا ہے۔ اس کے مقابلے میں انڈونیشین صدر Susilo Bambang Yudhoyono کا کہنا ہے کہ ہم برمی مسلمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
(male) Susilo Bambang Yudhoyono “ایشیاءکے متعدد ممالک نے Rohingyas پناہ گزینوں کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے، تاہم انڈونیشیاءانہیں خوش آمدید کہتا ہے۔ ہم اس وقت سینکڑوں Rohingya پناہ گزینوں کو رہائشی سہولیات فراہم کرچکے ہیں، ہم اس مسئلے پر قابو پانے کیلئے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کی معاونت کررہے ہیں۔ ہم ان افراد کو پناہ گزین کا اسٹیٹس دیکر کسی تیسرے ملک روانہ کرنے کیلئے بھی تیار ہیں”۔
انڈونیشین صدر نے برمی قیادت کو خط ارسال کرکے مغربی برما میں خونریز فسادات پر قابو پانے کا مطالبہ کیا ہے۔ان فسادات میں اب تک درجنوں مسلمان ہلاک کئے جاچکے ہیں۔انڈونیشین عوام بھی برمی مسلمانوں کی مدد کیلئے پیش پیش ہیں۔ Rizal Fahrudin Rahman، انڈونیشین مسلم اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے ترجمان ہیں۔
(male) Rizal Fahrudin Rahman “ہم نے 98 ڈالر صرف دو گھنٹے میں جمع کرلئے، ہم یہ رقم ماہ رمضان کے دوران انڈونیشیا میں موجودRohingya مہاجرین کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کیلئے خرچ کریں گے، اس کے علاوہ ہم کچھ رقم برما میں موجود Rohingya برادری کو بھی ارسال کریں گے”۔
یہ امداد صرف مسلم گروپس کی جانب سے ہی فراہم نہیں کی جارہی۔ مغربی جاوا کے Yasmin and Filadelfia Church نے صدارتی محل کے باہر ان برمی مسلمانوں کیلئے دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا۔ Bona Sigalingging چرچ کے ترجمان ہیں۔
(male) Bona Sigalingging “انڈونیشین آئین انسانی حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے، ہم نے انسانی حقوق کے بین الاقوامی کنونشن کی بھی توثیق کررکھی ہے۔ ہمیں توقع ہے کہ Rohingya برادر ی کے خلاف یہ غیرمنصفانہ سلوک جلد ختم کردیاجائے گا”۔
تاہم سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ انڈونیشیاءکے ساتھ ساتھ جنوب مشرقی ممالک کی تنظیم آسیان کو بھی Rohingya برادری کی مدد کیلئے کچھ کرنا چاہئے۔Yuyun Wahyuningrum، ایک سرگرم سماجی کارکن ہیں۔
(female) Yuyun Wahyuningrum “آسیان کے کسی رکن ملک میں تنازعہ ہوتا ہے تو وہاں کے شہری دیگر آسیان ممالک میں پناہ لے لیتے ہیں، ہمیں دس رکن ممالک میں مردم شماری کرانی چاہئے اورتعاون کا فریم ورک تیار کرنا چاہئے۔ اس طرح ہم آسیان ممالک کے ہر شہری کو یہ ضمانت دے سکیں گے کہ وہ جس ملک کا بھی رہنے والا ہے آسیان رکن ممالک میں اسے یکساں حقوق ملیں گے۔ یہ خطے میں تعاون بڑھانے کیلئے اہم امر ہے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply