Written by prs.adminJanuary 12, 2014
India’s Plan to Revive Sole Chinatownبھارتی چائنا ٹاﺅن کی بحالی
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
بھارت کے واحد چائنا ٹاﺅن کی بحالی کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں، کولکتہ میں واقع اس علاقے میں ایک وقت تھا جب پچیس ہزار کے قریب لوگ آباد تھے مگر اب آبادی پندرہ سو کے قریب ہی رہ گئی ہے، تاہم حکام اس علاقے کی بحالی کیلئے کوشاں ہیں، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
کولکتہ کے مصروف ترین ٹریٹی بازارکو چائنا ٹاﺅن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، یہ بھارت کی ان چند جگہوں میں سے ایک ہے جہاں حقیقی چینی کھانے ملتے ہیں، کولکتہ میں چینی نژاد افراد دو سو سال سے آباد ہیں اور وہ اس شہر کے ثقافتی اور سماجی عناصر میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، یہ لوگ 18 ویں صدی میں وسطی چین میں قحط پڑنے کے بعد بھارت منتقل ہوئے تھے، ان میں سے بیشتر افرادہا کا کمیونٹی سے تعلق رکھتے تھے اور وہ بندرگاہ میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ چمڑا رنگنے اور ریسٹورنٹ کھول کر یہاں کی آبادی کیساتھ گھل مل گئے، مگر جب 1962ئانیس سو باسٹھ میں بھارت اور چین کے درمیان جنگ ہوئی تو کولکتہ سے چینیوں کی نقل مکانی شروع ہوگئی، ان چینیوں کیلئے نوے کی دہائی کے بعد صورتحال زیادہ بدتر اس وقت ہوگئی جب سپریم کورٹ نے چمڑہ رنگنے کے کارخانے شہر سے باہر منتقل کرنے کا حکم دیا، اس فیصلے سے متعدد افراد بیروزگار ہوگئے اور اکثر کارخانے بند ہوگئے۔ ایلن لنگ ایک چینی نژاد خاتون ہیں، ان کا خاندان چار نسلوں سے یہاں آباد ہیں۔
ایلن لنگ”ہمیں چمڑے کے کارخانے دوبارہ لگانے کیلئے بہت زیادہ سرمایہ خرچ کرنا پڑا، اسی وجہ سے متعدد افراد کی اس کاروبار سے دلچسپی ہی ختم ہوگئی کیونکہ انہیں بہت زیادہ مالی نقصان کا سامنا ہوا، اسی وجہ سے ہماری برادری کے لوگ کینیڈا اور آسٹریلیا منتقل ہوگئے اور بھارت میں ہماری تعداد کم ہونے لگی”۔
طویل عرصے سے بھارت میں قیام کے باوجود چینی برادری اور مقامی افراد میں عدم اعتماد تاحال ختم نہیں ہوسکا، ان چینیوں کو حکومتی اداروں پر بھی کوئی بھروسہ نہیں۔ پال چنگ ، انڈین چائینیز ایسو سی ایشن کے صدر ہیں، وہ اس رجحان کو تبدیل کرنے کے خواہشمند ہیں۔
چنگ”ہماری برادری روتی نہیں نہ ہی چینیوں کی جانب سے احتجاج ہوتا ہے، اس سے پہلے ہم اپنے مسائل کے حل کیلئے سیاسی جماعتوں سے رابطہ کرتے تھے، وہ محض زبانی وعدے کرکے ہمیں ٹال دیتے تھے، جب ہمیں لگتا تھا کہ ہمارے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی تھی تو ہم کھڑے ہوجاتے تھے اور ہم جمہوری طریقے سے اپنی آواز بلند کرنےکی کوشش کرتے تھے”۔
ایک نوجوانلانگ لی کا ماننا ہے کہ بھارتی حکومت کو چینی برادری تک پہنچ کر نقل مکانی کے رجحان کی روک تھام کیلئے کام کرنا چاہئے۔
لانگ لی”چینی افراد بہتر مستقبل کیلئے دوسری جگہوں کا رخ کررہے ہیں، اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ حکومت کی جانب سے ہمارے مستقبل کیلئے کچھ بھی نہیں کیا جارہا، حکومت نے ہمیں کچھ بھی نہیں دیا، حکومت نے ہمیں بات کرنے کیلئے موقع تک فراہم نہیں کئے”۔
تاہم اب اس برادری میں ایک نئی امید پیدا ہوئی ہے کیونکہ چائنا ٹاﺅن کی دوبارہ بحالی کیلئے کوششیں جو شروع ہوگئی ہیں۔ انڈین نیشنل ٹرسٹ فار آرٹ اینڈ کلچرل ہریٹیج کی جانب سے حکومت کو چائنا ٹاﺅن کی بحالی اور تزئین نو کی تجویز دی گئی ہے تاکہ یہاں سیاحت کو بڑھایا جاسکے، مقامی حکومت نے بھی اس منصوبے میں شراکت دار بننے پررضامندی ظاہر کردی ہے۔ ڈومینیک لی ایک دکاندار ہیں، جو بحالی کی اس کوشش میں شریک بھی ہیں۔
ڈومینیک لی”ہم پرانے چائنا ٹاﺅن کے احیاءکی منصوبہ بندی کررہے ہیں، تاکہ موجودہ اور آئندہ نسل یہاں واپس آسکے، سب سے پہلے ہم نوجوانوں کیلئے مواقع پیدا کرنے چاہتے ہیں، ہم اس سلسلے میں ایک سنگاپور کی کمپنی اینٹیک کیساتھ ملکر کام کررہے ہیں، جبکہ ہم نے حکومت سے بھی رابطہ کیا ہے، ہم پرامید ہیں کہ بہت جلد ہم بھارت کے اس واحد چائنا ٹاﺅن کو بحال کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | 4 | 5 | ||
6 | 7 | 8 | 9 | 10 | 11 | 12 |
13 | 14 | 15 | 16 | 17 | 18 | 19 |
20 | 21 | 22 | 23 | 24 | 25 | 26 |
27 | 28 | 29 | 30 | 31 |