Written by prs.adminOctober 21, 2013
India’s Opposition Names Prime Ministerial Candidate, Sparks Controversy – بی جے پی کا وزارت عظمیٰ کا امیدوار
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
بھارت کی مرکزی اپوزیشن جماعت بی جے پی نے وزارت عطمیٰ کیلئے نریندر مودی کو اپنا امیدوار نامزد کردیا ہے، ریاست گجرات میں ان کی اقتصادی کامیابی کو سراہا جاتا ہے مگر ان پر ہزاروں مسلمانوں کے قتل عام کا الزام بھی ہے۔اسی بارے میں سنتے ہیں کی آج کی رپورٹ
بی جے پی کے کارکن ملک بھر میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار کے نام کے اعلان پر جشن منارہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ نریندر مودی ہی بھارت کو مسائل سے نکالنے والے رہنماءہیں۔
آرون”حالیہ تمام تخمینوں، عوامی آراءپر ہمارے تجزئیوں اور سروے وغیرہ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نریندر مودی کو ہی بی جے پی اور دیگر جماعتوں کے رہنماﺅں کے مقابلے میں سب سے زیادہ مقبولیت حاصل ہے”۔
مودی اس وقت ریاست گجرات کے وزیراعلیٰ ہیں اور متعدد حلقے گزشتہ بارہ سال کے دوران اس ریاست کی اقتصادی پیشرفت کو سراہتے ہیں، کاروباری افراد جیسے سنیل الغا کا کہنا ہے کہ مودی نے گجرات کو سرمایہ کاری کیلئے مثالی مقام بنادیا ہے۔
سنیل”جب ہم مودی کا دیگر افراد یا گجرات حکومت کا دیگر ریاستوں سے موازنہ کرتے ہیں تو سب کی رائے گجرات کی حمایت میں ہی جاتی ہے۔ گزشتہ دہائی کے دوران وہاں کی شرح ترقی سب سے اوپر رہی ہے اور گجرات سب ریاستوں کی قیادت کررہی ہے”۔
مگر اس کے باوجود نریندر مودی 2002ءکے فرقہ وارانہ فسادات کے سائے سے اب تک جان نہیں چھڑاسکیں ہیں، ان فسادات میں دو ہزار کے قریب مسلمان قتل ہوئے تھے اور مودی پر ان فسادات کو بھڑکانے کا بنیادی ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے۔ شوما چوہدری ہفت روزہ جریدے تہلکہ کی سیاسی ایڈیٹر ہیں۔
شوما”یہ وہی رہنماءہے جس نے فسادات کو پھیلایا، میرا ماننا ہے کہ اس کی مدد سے کے بغیر ایسا ہونا ممکن نہیں تھا، اس نے ہی فسادیوں کی حوصلہ افزائی کی، جنھیں اس کے وزیر داخلہ نے گرفتار کرلیا تھا”۔
امریکی حکومت نے مودی کو ان فسادات میں ملوث ہونے کے الزامات کے بعد سے اپنے ملک آنے کی اجازت نہیں دی، مودی کو کسی عدالت سے سزا نہیں ہوئی اور نہ ہی انھوں نے کبھی معافی مانگی ہے۔ عامر رضا حسین ایک مسلمان تھیٹر ڈائریکٹر ہیں۔
عامررضا”ہم مودی سے معافی نہیں چاہتے، ہم چاہتے کہ ان فسادات میں جو کچھ غلط ہوا ہے اسے درست کیا جائے، ہم چاہتے ہیں کہ ان فسادات کے متاثر کو انصاف ملے اور ان کی بحالی نو ہو، ہم چاہتے ہیں کہ 2002ءکے فسادات میں ملوث عناصر کو سزا ملے”۔
بی جے پی کی جانب سے مودی کو منتخب کئے جانے کے فیصلے نے متعدد حلقوں کو حیران کردیا، یہاں کے پارٹی کے سنیئر ترین رہنماءبھی ان میں شامل ہیں، بی جے پی کے بانی رکن ایل کے ایڈوانی نے عوامی سطح پر اس فیصلے کی مخالفت کی، سدھندرا کُلکرنی ایڈوانی کے قریبی ساتھی ہیں۔
سدھندرا”ہر ایک پارٹی کے اندر موجود جوش و خروش کو سمجھ سکتا ہے، اس کی وجہ دس سال سے اقتدار سے پارٹی کی دوری ہے، اور پارٹی قدرتی طور پر کارکنوں میں مقبول شخص کو وزیراعظم کیلئے نامزد کرنے پر پرجوش ہے، مگر اس حوالے سے کافی حلقے مطمئن نہیں، تاریخ بتائے گی کہ یہ انتخاب بالکل غلط تھا”۔
مگر سنیئر صحافی سواپن داس گپتا کا نظریہ مختلف ہے۔
گپتا”یہ کہنا تو ظالمانہ ہوگا مگر حقیقت یہی ہے کہ ایڈوانی کی مقبولیت اب زوال پذیر ہے، میرے خیال میں لوگ اب ماضی کو نہیں دیکھنا چاہتے، بلکہ ان کی نظریں مستقبل پر مرکوز ہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |