Written by prs.adminOctober 6, 2013
India’s Former Spies Demand Recognition – بھارتی جاسوس
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
سینکڑوں پاکستانی اور بھارتی شہری ایک دوسرے کے ممالک کی جیلوں میں برسوں سے قید ہیں، جن میں سے اکثر پر جاسوسی کا الزام ہے، تاہم جب کوئی جاسوس پکڑا جاتا ہے تو اس کا ملک اسے تسلیم کرنے سے انکار کرکے اس خاندان کو مشکلات کا سامنا کرنے کیلئے تنہا چھوڑ دیتا ہے۔اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
اڑتالیس سالہ وشنو دیوی نے اپنے شوہر اوم پرکاش کو سولہ سال سے نہیں دیکھا، انکے شوہر پاکستانی جیل میں قید ہیں، اور یہ واضح نہیں کہ کب ان کی رہائی عمل میں آئے گی۔
وشنو دیوی”میرے شوہر زندہ ہیں مگر میں ایک بیوہ اور میرے بچے یتیموں جیسی زندگی گزار رہے ہیں، جب وہ دیگر بچوں کو اپنے والدین کے ہمراہ دیکھتے ہیں تو پوچھے ہیں کہ ان کے بابا کہاں ہیں؟ ہم ان کی واپسی چاہتے ہیں مگر ہم انہیں کیسے واپس لاسکتے ہیں؟”
وشنو دیوی جانتی ہیں کہ ان کے شوہر بھارتی انٹیلی جنس ادارے کے جاسوس تھے اور انہیں ایک خفیہ مشن پر پاکستان بھیجا گیا تھا، جہاں سرحد پر وہ پکڑے گئے۔
دیوی”جب وہ ایک ماہ تک واپس نہیں آئے تو انٹیلی جنس ادارے کا ایک عہدیدار ہمارے پاس آیا اور کہا کہ وہ جلد واپس آجائیں گے، پھر اس نے آنا چھوڑ دیا، اور ہمیں ہر ماہ پانچ ڈالرز ملنے لگے، مگر کچھ وقت کے بعد یہ رقم بھی روک دی گئی”۔
بھارت بھر میں سینکڑوں سابق جاسوس اور ان کے خاندان موجود ہیں، پاکستان کی سرحد کیساتھ واقع دیہات میں مقیم افراد کو اکثر اس کام کیلئے بھرتی کیا جاتا ہے، 55 سالہ کاشتکار رام راج کو بھی پرکشش تنخواہ کا لالچ دیکر جاسوسی کیلئے تیار کیا گیا۔
رام راج”انکا کہنا تھا کہ تم حقیقی محب وطن ہو اور تمہیں اپنے فوجیوں کی طرح ملک کے دفاع اور خدمت کیلئے آگے آنا چاہئے، انھوں نے وعدہ کیا کہ وہ میرے خاندان کی کفالت کریں گے اور اگر میں پکڑا گیا تو میری رہائی کو یقینی بنایا جائے گا اور مجھے زرتلافی دی جائے گی”۔
مگر جب کوئی جاسوس پکڑا جاتا ہے تو انٹیلی جنس ادارہ اسے شناخت کرنے سے ہی انکار کردیتا ہے۔ رام راج نے پاکستان میں پکڑے جانے کے بعد اٹھارہ سال جیل میں گزارے۔
رام راج”میری ماں کا انتقال ہوگیا، میری بیوی کو مالی ضروریات پوری کرنے کیلئے گھریلو ملازمہ بن کر کام کرنا پڑا، جبکہ میرے بچے تعلیم سے محروم رہ گئے، ان کو اسکول بھیجنے کیلئے میرے گھروالوں کے پاس پیسے ہی نہیں تھے، میرے خاندان کو اتنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا مگر انٹیلی جنس ایجنسی نے ایک بار بھی ان کی ضروریات کا نہیں پوچھا، انھوں نے متعدد وعدے کئے تھے مگر درحقیقت انھوں نے نہ صرف میری بلکہ میری بیوی اور بچوں کی زندگیاں بھی تباہ کردیں”۔
تاہم بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کے سابق سیکرٹری وی کے سنگھ کا دعویٰ ہے کہ جاسوسوں کو اپنی ملازمت کے نتائج کا مکمل شعور ہوتا ہے۔
سنگھ”پوری دنیا میں یہ معمول کا امر ہے کہ اگر کوئی جاسوس پکڑا جائے تو اسکی شناخت سے انکار کردیا جائے، کوئی بھی حکومت یہ نہیں کہتی کہ اس شخص کو ہم نے جاسوسی کی غرض سے بھیجا ہے، اور یہ کام کرنے والے افراد بھی اس سے آگاہ ہوتے ہیں، انھیں زبردستی اس کام کیلئے مجبور نہیں کیا جاتا بلکہ وہ پرکشش آمدنی کیلئے رضاکار طور پر اس کیلئے تیار ہوتے ہیں، اگر اس دوران وہ پکڑے جاتے ہیں تو یہ ان کی بدقسمتی ہوتی ہے”۔
مگر سابق جاسوسجگدیش لال کا کہنا ہے کہ یہ حکومت کی جانب سے اپنی ذمہ داریوں سے جان چھڑانے کا بہانہ ہے۔
جگدیش”ہمارے اور ایجنسیوں کے درمیان غیر تحریری معاہدہ ہوتا ہے کہ ہمارے خاندانوں کو ہماری عدم موجودگی میں مشکلات کا سامنا نہیں ہوگا، مگر ہمارے خاندان مشکلات کا شکار ہوتے ہیں اور حکام کو بالکل پروا نہیں ہوتی، اور جب ہمارے رشتے دار حکام کے پاس مدد کیلئے جاتے ہیں تو وہ ان کی بات ہی نہیں سنتے ہیں”۔
دفاعی تجزیہ کار اجے شکلا کا کہنا ہے کہ ملک ان جاسوسوں کو بھول نہیں سکتا۔
شکلا”سرحد عبور کرنے والے ہر جاسوس جو پکڑا جاتا ہے ، کے بارے میں حکومت کی کچھ ذمہ داریاں ہوتی ہیں، آخر آپ اسے تنہا کیسے چھوڑ سکتے ہیں؟”
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |