Written by prs.adminNovember 19, 2013
India’s Election Commission to Monitor Social Media Campaigns – بھارتی انتخابات میں سوشل میڈیا کا کردار
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
بھارت کی پانچ ریاستوں میں ریاستی انتخابات رواں ماہ ہورہے ہیں، اس سلسلے میں انتخابی مہم کیلئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس یا سوشل میڈیا کا استعمال عروج پر پہنچ چکا ہے، یہاں تک کہ الیکشن کمیشن نے بھی سوشل میڈیا پر مہم کے حوالے سے پہلی مرتبہ ہدایات جاری کی ہیں۔ اسی بارے میں سنتے ہیںآج کی رپورٹ
ریاست مدھیہ پردیش کی اسمبلی کے انتخابات 25 نومبر کو ہورہے ہیں، مگر اس بار انتخابی مہم بالکل مختلف انداز میں چلائی جارہی ہے۔
سیاسی جماعتیں ووٹرز کو توجہ حاصل کرنے کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال کررہی ہیں، حکمران اور اپوزیشن جماعتیں آن لائن اپنی موجودگی محسوس کرانے کیلئے بھرپور کوششیں کررہی ہیں، تانیما دتا اپوزیشن کی کانگریس پارٹی کی آئی ٹی کوآرڈنیٹر ہیں۔
تانیما”سوشل میڈیا شہری علاقوں میں مرکزی کردار ادا کرے گا، وہاں لوگوں کو اپنے خیالات کے اظہار آزادانہ موقع ملتا ہے، یہ سیاسی جماعتوں کیلئے بھی اہم ہے کہ وہ اپنے ووٹرز سے براہ راست رابطہ کرسکتی ہیں، تاکہ وہ پارٹی کے نظرئیے سے آگاہ ہوسکیں، میں اس بات سے اتفاق کرتی ہوں کہ صرف سوشل میڈیا کے ذریعے انتخابات میں کامیابی ممکن نہیں مگر اس سے ہم اپنا اچھا تاثر تو پیدا کرسکتے ہیں”۔
حکمران جماعت بی جے پی بھی سوشل میڈیا سائٹس جیسے ٹیوئیٹر اور فیس بک پر جارحانہ مہم چلارہی ہے، اس نے فیس بک پر ایک اپلیکشن بھی متعارف کرائی ہے، وکاس بونڈریا بی جے پی کے آئی ٹی کوآرڈنیٹر ہیں۔
وکاس”ہم ان انتخابات میں سوشل میڈیا کا استعمال زیادہ سے زیادہ فائدے کیلئے کررہے ہیں، ہم پارٹی کارکنوں، حامیوں اور عوام سے سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کررہے ہیں، ہم نے ایسا نطام تیار کیا ہے جسکے ذریعے پارٹی ورکرز اور سیاستدانوں کے ذریعے مہم چلائی جاسکے گی، ہمیں اپنے حامیوں کی جانب سے سوشل میڈیا مہم کیلئے مدد مل رہی ہے”۔
آیہ آر آئی ایس نا لج فاونڈیشن کی حالیہ تحقیق کے مطابق رواں برس کے انتخابات میں نوجوانوں ووٹرز اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، اس وقت ایک کروڑ چالیس لاکھ ووٹرز کی عمریں 20 سے 29 سال کے درمیان ہے، نوجوان ووٹرز جیسے بیس سالہ انپریت دیویدی پہلی دفعہ ووٹ ڈالیں گے، اور وہ اپنے ووٹ کے فیصلے کیلئے سوشل میڈیا پر انحصار کررہے ہیں۔
انوپریت”میں جانتا ہوں کہ بھارت میں انٹرنیٹ کا اثر ابھی بھی کافی کم ہے، مگر اب متعدد افراد اسمارٹ فونز یا دیگر ذرائع کے ذریعے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں، میرے خیال میں سوشل میڈیا استعمال کرنے والی جماعتوں کو دیگر پارٹیز کے مقابلے میں زیادہ فائدہ ہوتا ہے”۔
بھارت میں انٹرنیٹ کی سہولت گیارہ فیصد افراد کو ہی حاصل ہے اور ایک سو بیس ملین سرگرم صارفین موجود ہیں، مگر سوشل میڈیا کے فروغ کے باعث بھارتی الیکشن کمیشن نے سوشل میڈیا پر مہم کے لئے تفصیلی ہدایات جاری کی ہیں، ایڈووکیٹ وراگ گپتا کی پٹیشن کے باعث الیکشن کمیشن نے یہ ہدایات جاری کیں۔
وراگ”ایک سیاستدان انتخابات کے دوران ہر چیز کا وعدہ نہیں کرسکتا، اگر وہ ٹیوئیٹر یا فیس بک پر کسی قسم کا وعدہ کرتا ہے تو اسے کنٹرول کیا جانا چاہئے، ایسا مناسب گائیڈلائنز کے ذریعے ہی ممکن ہے، سوشل میڈیا پر خرچ کی جانے والی تمام رقم انتخابی مہم کے اخراجات میں شامل کی جائے گی”۔
ان ہدایت کے مطابق امیدواروں کو اپنی تمام ای میلز اور سوشل میڈیا اکاﺅنٹس کا اعلان کرنا ہوگا، اور الیکشن کمیٹی ہی ویب سائٹ یا سوشل میڈیا پر کسی سیاسی اشتہار کی منظوری دے گی۔تمام جماعتوں کو سوشل میڈیا پر دی گئی تمام رقم کا ریکارڈ بھی مرتب کرنا ہوگا، اور ہر امیدوار انتخابی مہم کے دوران 26 ہزار ڈالرز سے زیادہ خرچ نہیں کرسکتا۔ اکشے روٹ، الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل ہیں۔
اکشے”انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے مطابق سوشل میڈیا ، الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا جیسا ہی ہے، اگر الیکٹرونک میڈیا کیلئے سرٹیفکیشن کی ضرورت ہے تو پھر ہمیں سوشل میڈیا کیلئے بھی وہی طریقہ کار اختیار کرنا ہوگا۔ اگر ہم انتخابی رقم کو کنٹرول کرکے انتخابات کیلئے ہر امیدوار کو یکساں مواقع فراہم کرنا ہیں، تو ہمیں سوشل میڈیا کیلئے بھی گائیڈلائنز کی ضرورت پڑے گی”۔
حکمران اور اپوزیشن جماعتوں نے ان ہدایات کا خیرمقدم کیا ہے۔ وکاس بوندیااس بارے میں اپنا موقف بیان کررہے ہیں۔
وکاس”ہم یہ تمام چیزیں فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں، ہم قوانین کے مطابق چلنے کیلئے تیار ہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |