Written by prs.adminAugust 19, 2013
India’s Bhopal Gas Victims: ‘No Justice, No Vote’ – بھوپال گیس متاثرین
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
انیس سو چوراسی کے بھوپال گیس سانحے کے متاچرین نے مسلسل ریلیاں نکلانے کا فیصلہ کیا ہے، اس مہم کا مقصد انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کو زرتلافی کا مطالبہ منوانا ہے، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
بھوپال گیس سانحے کے سو سے زائد متاثرین بینزر اٹھائے مارچ کررہے ہیں، جس پر لکھا ہے کہ زرتلافی پہلے اور ووٹ بعد میں، گیس سے متاثرہ علاقوں میں واقع گھروں پر بھی یہی نعرہ پینٹ کیا گیا ہے۔ تین دہائی قبل ایک امریکی کمپنی کے پلانٹ سے گیس خارج ہونے سے ہزاروں افراد ہلاک جبکہ پانی کی سپلائی آلودہ ہوگئی۔55 سالہ نواب خان کا کہنا ہے کہ انہیں اب بھی سانس کے مسائل کا سامنا ہے۔
نواب”لوگ ابھی تک متعدد امراض جیسے کینسر وغیرہ کا شکار ہورہے ہیں، مگر حکومت ہمیں متاثرین کے طور پر قبول کرنے کیلئے تیار نہیں۔ ان لوگوں کو نجی ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے اور علاج کیلئے بھاری رقم خرچ کرنا پڑتی ہے، حکومت ہمیں کسی قسم کی زرتلافی اور سہولیات دینے کیلئے تیار نہیں”۔
اس واقعے کو دنیا کے چند بڑے صنعتی سانحات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، تاہم متاثرین کا کہنا ہے کہ انہیں درپیش مسائل کے مقابلے میں منصفانہ معاوضہ نہیں دیا گیا۔ مئی سے جاری اس احتجاج کے دوران یہ ساتویں ریلی ہے، بلکرشنا نمدیو ایک گروپ ، بھوبال گیس ایفیکٹڈ ڈیسٹیٹیوٹ پینشنرز فرنٹ سے تعلق رکھتے ہیں۔
بلکرشنا”ہماری انصاف نہیں تو ووٹ نہیں، مہم گیس متاثرین کو انصاف دلانے کیلئے چلائی جارہی ہے۔ہم چاہتے ہیں حکومت ان پچاس لاکھ سے زائد متاثرین کو معاوضہ دے جنھیں زرتلافی دینے سے انکار کردیا گیا ہے۔ ہم تمام سیاسی جماعتوں کو اپنی طاقت دکھا کر ثابت کرنا چاہتے ہیں ہم صرف ان کی حمایت کریں گے جو گیس متاثرین کیلئے جدوجہد کریں گے۔ ہم پہلے انصاف چاہتے ہیں، اس کے بعد ہی ہم انہیں ووٹ دیں گے”۔
متاثرین کے کئی گروپس نے اپنی مہم کی حمایت کیلئے سیاسی جماعتوں کو خطوط لکھے ہیں، پنکج چاتُر ویدی حکمران جماعت کانگریس کے ترجمان ہیں۔
پنکج”ہم جانتے ہیں کہ بھوپال کے گیس متاثرین کی مشکلات ختم نہیں ہوسکی ہیں، ہم ان کی مشکلات کو سمجھتے ہیں، اگر کوئی ادارہ گیس متاثرین کے حوالے سے کوئی معاملہ ہمارے نوٹس میں لاتا ہے تو ہم ان کی ہرممکن طریقے سے مدد کیلئے تیار ہیں”۔
تاہم گزشتہ سال نیویارک کی ایک عدالت نے گیس سانحے کی ذمہ دار سمجھے جانے والی امریکی کمپنی یونین کابائڈ کے خلاف مقدمہ خارج کردیا تھا، جس سے انصاف کی تلاش کیلئے چلائی جانے والی مہم کو دھچکا لگا۔ اس فیصلے کے بعد متاثرین کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا، اس کے بعد گزشتہ ماہ بھوپال کی ضلعی عدالت کے فیصلے سے متاثرین کے اندر امید کی ایک نئی کرن پیدا ہوئی، جس نے انتطامیہ کو ہدایت کی کہ امریکی کمپنی کو سمن ارسال کیا جائے۔ عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے اسے اہم قدم قرار دیا۔ بلکرشنا نمدیوکا کہنا ہے کہ متاثرین اس فیصلے سے خوش ہیں۔
بلکرشنا”ہمیں لگ رہا ہے کہ اب ڈاﺅ کیمیکل کیلئے اپنی ذمہ داریوں سے جان چھڑانا آسان نہیں ہوگا، یہ کمپنی ضلعی عدالت کے حکم سے انکار کرنے کی ہمت نہیں کرسکتی”۔
گیس سانحے سے متاثرہ فیکٹری میں ابھی تک زہریلا فضلہ موجود ہے، چندرا بوشاننئی دہلی کے ادارے سینٹر فار سائنس اینڈ انوائرمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر ہیں۔
چندرا”گزشتہ برسوں کے دوران یہ فضلہ زمینی اور زیرزمین پانی میں آلودگی کا سبب بنتا رہا ہے، جس کی وجہ سے ملحقہ علاقوں کے رہائشیوں میں سنگین اقسام کے طبی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔اس فیکٹری کے گرد موجود زیرآب پانی معدنیات سے آلودہ ہوگیا ہے اور سرطان کا سبب بن رہا ہے”۔
ریلی میں واپس چلتے ہیں جہاں متاثرین وعدہ کررہے ہیں کہ وہ رواں برس نومبر یعنی انتخابات تک اپنی مہم جاری رکھیں گے۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |